پاکستان کے ڈیفالٹ رسک میں گزشتہ 12 ماہ میں بڑی کمی آگئی، بلوم برگ
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
پاکستان کے ڈیفالٹ رسک میں گزشتہ 12 ماہ میں بڑی کمی آگئی، بلوم برگ WhatsAppFacebookTwitter 0 28 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )امریکی جریدے بلوم برگ کے مطابق پاکستان کے ڈیفالٹ رسک میں گزشتہ 12 ماہ میں بڑی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ بلوم برگ کے مطابق پاکستان کے ڈیفالٹ ہونیکا امکان 59 فیصد سے کم ہوکر 47 فیصد رہ گیا ہے۔
بلوم برگ کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سیکریڈٹ آٹ لک میں بہتری سے پاکستان کے ڈیفالٹ رسک میں کمی ہوئی ہے۔ معاشی استحکام اور اصلاحات کے باعث بھی ڈیفالٹ رسک میں کمی ہوئی ہے۔بلوم برگ کا کہنا ہیکہ پاکستان کے ڈیفالٹ رسک میں کمی سرمایہ کاروں کے بڑھتے اعتماد کا مظہر ہے۔
اس حوالے سے اپنے بیان میں وزارت خزانہ کے مشیر خرم شہزاد کا کہنا ہیکہ بلوم برگ انٹیلی جنس کے مطابق پاکستان نے خود مختار ڈیفالٹ رسک میں سب سے زیادہ بہتری دکھائی ہے، پاکستان نے عالمی درجہ بندی میں ڈیفالٹ رسک میں کمی کے لحاظ سے پہلا نمبر حاصل کیا ہے۔خرم شہزادکا کہنا ہیکہ گزشتہ 12 مہینوں میں ڈیفالٹ کا امکان 59 فیصد سیکم ہو کر 47 فیصد پر آنا عالمی سرمایہ کاروں کے اعتمادکے باعث ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروفاقی وزیرِ صحت کا ملک گیر حفاظتی ٹیکہ جات کے پروگرام کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ، صحت کے شعبے میں جدت کے لیے پارلیمانی اقدام وفاقی وزیرِ صحت کا ملک گیر حفاظتی ٹیکہ جات کے پروگرام کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ، صحت کے شعبے میں جدت کے... اسلام آباد کے زون-5 میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف سیلنگ آپریشن میر علی میں دہشتگردوں کے حملے میں 13 جوان شہید، جوابی کارروائی میں 14 خوارج ہلاک اسرائیل اور حماس کے پاس جنگ بندی کیلیے سنہری موقع ہے؛ قطر ٹرمپ نے ایران کے ساتھ 30 ارب ڈالر کے جوہری معاہدے کی تردید کردی معرکہ حق بھارت کی یادداشت سے کبھی ختم نہیں ہوگا:فیلڈ مارشل
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان کے ڈیفالٹ رسک میں ڈیفالٹ رسک میں کمی بلوم برگ کا کہنا گزشتہ 12
پڑھیں:
حکومت نے مالی سال کے پہلے 2 ماہ کے دوران گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں دگنا قرض لے لیا
وفاقی حکومت کی جانب سے رواں مالی سال 2025-26 کے پہلے دو ماہ (جولائی ،اگست) کے دوران 391 ارب روپے قرضہ لیا گیا جو کہ گزشتہ مالی سال 25-2024 کے پہلے 2 ماہ میں لئے گئے 199 ارب روپے کے قرضے کے مقابلے میں دگنا ہے۔
اس حوالے سے اقتصادی امور ڈویژن نے قرضوں سے متعلق رپورٹ جاری کردی جس میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے پہلے ماہ( جولائی) میں 198 ارب روپے جبکہ دوسرے ماہ (اگست) میں 192 روپے سے زائد قرضہ لیا گیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران مجموعی طور پر 5 ہزار 777 ارب روپے قرض لیا جائے گا، اقتصادی امور ڈویژن حکام کے مطابق باہمی اور کثیرالجہتی معاہدوں سے 6 ارب 40 کروڑ ڈالر قرض حاصل ہوگا۔
رواں مالی سال صرف 40 کروڑ ڈالر مالیت کے بانڈز کے اجرا کا فیصلہ ہوا ہے، ابھی تک 16 کروڑ 83 لاکھ ڈالر کے نیا پاکستان سرٹیفکیٹس جاری کیے۔
اگست میں سعودی آئل فیسیلیٹی کے تحت 10 کروڑ ڈالر موصول ہوئے جبکہ گزشتہ دو ماہ کے دوران 3 کروڑ 24 لاکھ ڈالر کی گرانٹس موصول ہوئی۔
واضح رہے کہ 16 ستمبر کو ملکی قرضوں کے حوالے سے وفاقی وزارت خزانہ کی جانب سے وضاحت جاری کی گئی تھی جس میں ترجمان وزارت خزانہ نے موقف اپنایا تھا کہ تاریخ میں پہلی بار 2600ارب روپے قرض قبل ازوقت واپس کیا گیا۔
ملکی قرضوں کی صورتحال پہلے سے زیادہ پائیدار ہے، قرض منیجمنٹ اورشرح سود میں کمی سے سودکی لاگت کم ہوئی۔
جی ڈی پی کے تناسب سے قرض کم، ریفنانسنگ اور رول اوورخطرات میں کمی آئی،سود کی ادائیگیوں میں 850 ارب روپے کی بچت ہوئی۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے رواں سال سود کی ادائیگی کیلیے 8.2 ٹریلین رکھے گئے، گزشتہ سال سود ادائیگیوں کے لیے رقم 9.8 ٹریلین روپے مختص تھی۔
قرض حکمت عملی کا مقصد پائیدار مالی استحکام ہے، پاکستان کیذمے قرضوں کی شرح 2022 میں 74 فیصد تھی،2025 میں یہ شرح کم ہوکر 70 فیصد پر آگئی، وفاقی خسارہ 7.7 ٹریلین سے کم ہو کر 7.1 ٹریلین روپے رہ گیا۔
وزارت خزانہ کے مطابق پبلک قرضوں کی اوسط میچورٹی 4 سال سے بڑھ کر4.5 سال ہوگئی، ملکی قرضوں کی اوسط میچورٹی 2.7 سال سے بڑھ کر 3.8 سال ہوگئی،14 سال کے بعد پہلی بار 2 ارب ڈالر کرنٹ اکاوٴنٹ سرپلس رہا۔
بیرونی قرضوں میں جزوی اضافہ آئی ایم ایف اور سعودی آئل فنڈ سہولیات سے ہوا،800 ارب روپے اضافہ نئے قرض سے نہیں،روپے کی قدر میں کمی سے ہوا۔