ٹاؤن میونسپل کارپوریشن جناح کا 2 ارب سے زائد کا بجٹ منظور
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹا ف رپورٹر)ٹاؤن میونسپل کارپوریشن جناح نے مالی سال 2025-2026 کے لیے 2 ارب سے زائد کا بجٹ متفقہ طور پر منظور کر لیا۔ اجلاس کی صدارت چیئرمین رضوان عبد السمیع نے کی، جس میں وائس چیئرمین حامد نواز خان، میونسپل کمشنر الٰہی بخش بنبھن، محکمہ مالیات کے افسر احسن سیال، ڈائریکٹر ایڈمن شمس الحسن اور منتخب کونسل ممبران شریک ہوئے۔ اجلاس میں چیئرمین نے کہا کہ بجٹ کی تیاری میں زمینی حقائق، شہریوں کی ترجیحات، اور بین الاقوامی معیار کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ نئے مالی سال کے بجٹ میں بنیادی بلدیاتی خدمات، انفراسٹرکچر کی بہتری، واٹر سپلائی، نکاسی آب، سڑکوں کی مرمت، پارکس کی بحالی، صفائی و ستھرائی، اسٹریٹ لائٹس، صحت و فلاح و بہبود، اسکولز، مونومنٹ اور دیگر سرگرمیوں کے لیے مخصوص فنڈز رکھے گئے ہیں۔ چیئرمین رضوان عبد السمیع نے کہا کہ ٹاؤن میونسپل کارپوریشن جناح کا یہ بجٹ ترقی، شفافیت اور مالی نظم و ضبط کا عکاس ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلدیاتی نمائندے اور سرکاری افسران باہمی مشاورت سے شہری مسائل کا حل نکالیں گے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ تمام ترقیاتی منصوبے بروقت اور شفاف انداز میں مکمل ہوں۔
.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بجٹ منظور: یکم جولائی سے کن پر ٹیکس بڑھے گا اور کسے ملے گا ریلیف؟
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئندہ مالی سال 26-2025 کا بجٹ 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا۔ اس بجٹ میں ریئل اسٹیٹ سیکٹر پر عائد ٹیکس میں کمی، تنخواہ دار طبقے پر انکم ٹیکس کی شرح میں معمولی کمی، جبکہ چھوٹی گاڑیوں اور سولر پینلز کی امپورٹ پر نئے ٹیکس عائد کرنے سمیت مختلف تجاویز پیش کی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب اسمبلی نے 5300 ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دیدی
بجٹ تجاویز کی منظوری کا عملبجٹ تجاویز دونوں ایوانوں کی کمیٹیوں میں زیر بحث رہیں، جن کی سفارشات قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور ہو چکی ہیں۔
گزشتہ روز وزیر خزانہ نے منظور شدہ تجاویز کو فنانس بل میں شامل کرتے ہوئے قومی اسمبلی سے شق وار منظوری حاصل کی۔ اب 30 جون کو ایف بی آر اور وزارت خزانہ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کیے جائیں گے، اور یکم جولائی سے متعدد شعبوں پر نئے ٹیکس لاگو ہوں گے جبکہ کچھ طبقات کو ریلیف بھی ملے گا۔
ٹیکس ہدف اور نئے اقداماتحکومت نے آئندہ مالی سال کے لیے 14 ہزار 131 ارب روپے کا ٹیکس ہدف مقرر کیا ہے، جس کے لیے 460 ارب روپے کے نئے ٹیکس متعارف کرائے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:قومی اسمبلی میں مالی سال 26-2025 کا بجٹ منظور، اپوزیشن کی تحاریک کثرت رائے سے مسترد
یکم جولائی سے پیٹرول پر کاربن لیوی کی جگہ 2.5 روپے فی لیٹر کلائمیٹ سپورٹ لیوی لاگو ہو گی۔ اسی تاریخ سے سولر پینلز کی درآمد پر 10 فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد کی جائے گی، اور چھوٹی گاڑیوں پر 18 فیصد سیلز ٹیکس بھی لاگو ہو گا۔
مزید یہ کہ 70 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی گاڑی، 5 کروڑ سے زائد مالیت کی پراپرٹی، یا 10 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی کمرشل جائیداد خریدنے کے لیے ایف بی آر سے اہلیت کا سرٹیفیکیٹ حاصل کرنا لازم ہو جائے گا۔
تنخواہ دار طبقے کو ریلیفحکومت نے تنخواہ دار طبقے کو معمولی ریلیف فراہم کیا ہے۔ یکم جولائی سے سالانہ 6 سے 12 لاکھ روپے تنخواہ حاصل کرنے والوں پر انکم ٹیکس کی شرح 2.5 فیصد سے کم کر کے 1 فیصد کر دی گئی ہے، اور اس کا اطلاق بھی صرف 6 لاکھ روپے سے زائد آمدن پر ہو گا۔ اس کے علاوہ آن لائن تعلیمی اداروں اور اکیڈمیز پر بھی ٹیکس لاگو کر دیا جائے گا۔
یکم جولائی سے 5 کروڑ روپے سے زائد کے ٹیکس فراڈ کی صورت میں کمپنی کے سربراہ کی گرفتاری ممکن ہو گی، لیکن اس سے پہلے تین بار نوٹس جاری کیے جائیں گے اور متعلقہ اتھارٹی کے سامنے پیش نہ ہونے کی صورت میں ہی گرفتاری عمل میں آئے گی۔
اسی طرح بینک سے نقد رقم نکلوانے پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح 0.8 فیصد کر دی گئی ہے، اور اب 75 ہزار یا اس سے زائد رقم نکلوانے پر یہ شرح لاگو ہو گی۔
یہ بجٹ نہ صرف محصولات میں اضافے کا باعث بنے گا بلکہ حکومتی پالیسیوں پر عوامی ردعمل کا امتحان بھی ثابت ہو سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بجٹ بجٹ 26-2025 ٹیکس ودہولڈنگ ٹیکس وزیرخزانہ