بارشوں کے باعث ممکنہ سیلاب کے حوالے سے الرٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
این ڈی ایم اے نے آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کرتے ہوئے الرٹ جاری کردیا ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں میں مختلف شہروں میں شدید بارشیں متوقع ہیں، جن کے باعث بعض علاقوں میں سیلابی صورت حال پیدا ہوسکتی ہے۔
ادارے کا کہنا ہے کہ پنجاب کے کئی اضلاع میں سیلاب کا خطرہ موجود ہے، جبکہ سندھ کے مختلف شہروں میں بھی تیز بارشوں کا امکان ہے۔ خیبر پختونخوا کے بعض علاقوں میں طوفانی بارشیں متوقع ہیں۔
حکام نے خبردار کیا ہے کہ گلگت بلتستان کے چند مقامات پر گلیشیئر پگھلنے سے ممکنہ سیلاب کا خدشہ ہے، جبکہ آزاد کشمیر میں بھی شدید بارشوں کے باعث شہری سیلاب (اربن فلڈنگ) کا خطرہ موجود ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بحرین کا بڑا ریلیف پیکج پاکستان پہنچ گیا، سیلاب متاثرین کیلیے خیمے، کمبل، فوڈ پیکجز شامل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان میں سیلاب متاثرین کے لیے بحرین کی جانب سے بڑا ریلیف پیکج فراہم کیا گیا ہے، جس کے تحت امدادی سامان پاکستان پہنچا دیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بحرین نے ہنگامی بنیادوں پر امدادی سامان روانہ کیا اور بوئنگ 707 ایف طیارہ سامان لے کر پاکستان پہنچ گیا، بحرین کی جانب سے بھیجے گئے امدادی سامان میں 392 خصوصی خیمے، 13 الیکٹرک جنریٹرز، 65 پانی صاف کرنے والے پمپ، 1660 کمبل اور 3180 پلاسٹک میٹس شامل ہیں۔
اس کے علاوہ 416 فوڈ پیکجز بھی متاثرین میں تقسیم کے لیے پاکستان پہنچا دیے گئے ہیں۔ حکام کے مطابق امداد کی تقسیم کا عمل جلد متاثرہ علاقوں میں شروع کردیا جائے گا۔
ریلیف پیکج کو بحرین اور پاکستان کے درمیان لازوال دوستی اور باہمی یکجہتی کی روشن مثال قرار دیا جارہا ہے، جس کا مقصد مشکل وقت میں پاکستانی عوام کی عملی مدد کرنا ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں حالیہ سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔ دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی کے باعث ہزاروں دیہات زیرِ آب آگئے، لاکھوں افراد بے گھر ہوئے اور ہزاروں مکانات مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہوگئے۔ کھڑی فصلیں برباد ہوئیں جبکہ مویشیوں کی ہلاکت نے دیہی معیشت کو شدید نقصان پہنچایا ہے، کئی علاقوں میں سڑکیں اور پل ٹوٹ جانے سے آمد و رفت کا نظام متاثر ہوا ہے۔
حکومتی اور غیر سرکاری اداروں کے مطابق متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض کے پھیلنے کا خدشہ بڑھ گیا ہے اور سب سے زیادہ مشکلات بچوں اور بزرگوں کو درپیش ہیں، اس صورتحال میں دوست ممالک اور عالمی برادری کی امداد متاثرین کے لیے ریلیف کا ذریعہ بن رہی ہے۔