ملک بھر میں شدید بارشوں کی پیشگوئی، اربن فلڈنگ اور لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ آج سے 29 جون تک ملک کے مختلف حصوں میں شدید موسلادھار بارشوں کا امکان ہے، جس کے نتیجے میں ندی نالوں میں طغیانی، اربن فلڈنگ اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ جیسے خطرات بڑھ گئے ہیں۔
پی ٹی وی نیوز رپورٹ کے مطابق مری، گلیات، مانسہرہ، کوہستان، دیر، سوات، شانگلہ، نوشہرہ، صوابی، اسلام آباد، راولپنڈی، ڈی جی خان، شمال مشرقی پنجاب اور آزاد کشمیر میں بارشوں کے باعث ندی نالے بپھر سکتے ہیں، جس سے مقامی آبادی کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔
گلگت بلتستان میں بھی دریائے ہنزہ، خنجراب، کلک، چوپرسن، شمشال اور برالڈو کے قریب سیلابی کیفیت پیدا ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے، جب کہ لینڈ سلائیڈنگ کی صورت میں ٹریفک کی روانی متاثر ہو سکتی ہے۔
محکمہ موسمیات نے 27 جون کو کراچی اور حیدرآباد کے نشیبی علاقوں کے زیرِ آب آنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، جب کہ لاہور، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، فیصل آباد، پشاور اور چارسدہ جیسے بڑے شہروں میں بھی اربن فلڈنگ کا خطرہ موجود ہے۔
متعلقہ اداروں اور شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں، غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور کسی بھی ہنگامی صورتِ حال میں فوری طور پر رابطہ کریں۔ سیاحوں کو بھی محتاط رہنے اور محفوظ مقامات پر قیام کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:ایشیا کپ 2025 کا شیڈول سامنے آ گیا، لیکن کیا پاکستان کھیل پائے گا؟
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پولیس پر حملے یا مزاحمت کی صورت میں سخت سزاؤں کا اعلان
سٹی42: پولیس پر حملے یا مزاحمت کی صورت میں سخت سزاؤں کا اعلان کر دیا گیا ہے، نئے ترمیم شدہ قانون کے مطابق پولیس اہلکار پر حملہ یا مزاحمت کرنے والے کو 7 سال تک قید کی سزا دی جا سکے گی۔
حکومت نے اینٹی رائٹ ایکٹ میں نئی ترمیم کی حتمی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت اجتماع میں شامل ہو کر پولیس اہلکار پر حملہ کرنے پر 5 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا، جبکہ جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں ایک سال اضافی قید بھی ہو گی۔
پی جی ٹرینی ڈاکٹروں کی سنی گئی
ترمیم کے مطابق فسادات یا دنگوں کے دوران پولیس پر حملہ سنگین جرم قرار دیا گیا ہے۔ پولیس آرڈر 2002 میں شامل شق 142-اے کی مزید تشریح اور وضاحت کی گئی ہے تاکہ قانون کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔
حکام کے مطابق فسادات سے متاثرہ پولیس اہلکاروں کے لیے معاوضہ فنڈ بھی قائم کیا جائے گا تاکہ ڈیوٹی کے دوران زخمی یا شہید ہونے والے اہلکاروں کے خاندانوں کو مالی امداد فراہم کی جا سکے۔
اُن کا مزید کہنا ہے کہ نئے قانون میں ترمیم کا مقصد پولیس کو قانونی تحفظ فراہم کرنا ہے۔ پرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے تاہم تشدد یا قانون شکنی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔
طلبہ کی موج مستیاں ختم، تعلیمی اداروں پر ایک بڑی پابندی عائد