سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی ہنگامی پریس کانفرنس
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
ہنگامی پریس کانفرنس میں سربراہ ایم ڈبلیو ایم نے پنجاب پولیس پر خواتین کی مجالس پر چڑھائی، گھروں کی بے حرمتی، اور امام بارگاہوں کی تالہ بندی جیسے اقدامات پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ یہ سب اقدامات ریاستی تعصب اور مذہبی آزادی پر حملہ ہیں۔ متعلقہ فائیلیں چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے محرم الحرام کی آمد سے قبل پنجاب حکومت کے متعصبانہ اقدامات پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عزاداری سید الشہداء صدیوں سے جاری ہے اور یہ ہمارا آئینی، دینی اور روحانی حق ہے، جس پر کسی قسم کی پابندی یا قدغن ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال محرم شروع ہوتے ہی ایک منظم سازش کے تحت عزاداری کے خلاف ماحول بنایا جاتا ہے، علماء اور ذاکرین پر پابندیاں لگائی جا رہی ہیں، بانیان پر ایف آئی آرز درج کی جا رہی ہیں، اور جلوسوں پر بلاجواز رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں۔ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ پیدل جلوس کو "بدعت" کہنا نہ صرف جہالت ہے بلکہ فرقہ واریت کو ہوا دینے کے مترادف ہے۔
انہوں نے پنجاب پولیس پر خواتین کی مجالس پر چڑھائی، گھروں کی بے حرمتی، اور امام بارگاہوں کی تالہ بندی جیسے اقدامات پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ یہ سب اقدامات ریاستی تعصب اور مذہبی آزادی پر حملہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عزاداری پر کسی کو پابندی لگانے کا اختیار نہیں، یہ ہماری عبادت ہے جس سے کسی کو تکلیف نہیں ہونی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ گلگت، کراچی، اور پنجاب کے مختلف علاقوں میں مجالس و سبیلوں پر پابندیاں قابل مذمت ہیں۔ علامہ ناصر عباس نے مطالبہ کیا کہ وفاقی وزیر داخلہ اس صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور وفاقی و صوبائی حکومتیں عزاداری کے پروگراموں میں سہولیات فراہم کریں، ورنہ ملت جعفریہ اپنے حق سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
سبیل امام حسینؑ کی بےحرمتی کرنے والے ایس ایچ او کو فوری معطل کیا جائے، علامہ ناظر عباس تقوی
اپنے بیان میں معروف عالم دین کا کہنا تھا کہ اردو یونیورسٹی میں جو واقعہ ہوا وہ قابل قبول نہیں ہے، سبیل امام حسینؑ کی بے حرمتی کرنے والے ایس ایچ او کو فوری معطل نہ کیا گیا تو انتظامیہ ہم سے شکایت نہ کرے، ہم عزاداری برپا کرنا چاہتے ہیں، کس نے پولیس کو یہ حق دیا کہ وہ امام حسینؑ کے پرچم کو گرائے اور اسے پیروں تلے روندے، آخر ریاست کیا پیغام دینا چاہتی ہے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ سید ناظر عباس تقوی نے سندھ پولیس کی جانب سے رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی تصاویر، امام حسینؑ کے نام اور اقوال پر مشتمل بینرز اور اردو یونیورسٹی میں سبیل امام حسینؑ پر پولیس اہلکاروں کے حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ سوشل میڈیا پر جاری اپنے ویڈیو بیان میں ان کا کہنا تھا کہ اردو یونیورسٹی میں جو واقعہ ہوا وہ قابل قبول نہیں ہے، سبیل امام حسینؑ کی بے حرمتی کرنے والے ایس ایچ او کو فوری معطل کیا جائے، اگر معطل نہ کیا گیا تو انتظامیہ ہم سے شکایت نہ کرے، ہم عزاداری برپا کرنا چاہتے ہیں، ہم تعاون کے بدلے میں تعاون چاہتے ہیں، کس نے پولیس کو یہ حق دیا کہ وہ امام حسینؑ کے پرچم کو گرائے اور اسے پیروں تلے روندے، آخر ریاست کیا پیغام دینا چاہتی ہے، کس کے کہنے پر یہ سبیلیں گرانے کا کام ہورہا ہے۔