واقعہ کربلا ایثار و فداکاری اور اعلی انسانی اقدار کا مظہر ہے، علامہ شبیر میثمی
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
عشرہ محرم الحرام کی مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے معروف عالم دین نے کہا کہ انسانی اعلیٰ اقدار کے جتنے رہنما اصول کربلا کے واقعے میں نظر آتے ہیں وہ تاریخ کے کسی واقعے میں نہیں ملتے لہذا حسینؑ ابن علیؑ اور ان کے باوفا اصحاب کی یاد منانا انسانی اعلیٰ اقدار کے فروغ کا بہترین ذریعہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ معروف عالم دین اور مذہبی رہنما علامہ شبیر حسن میثمی کا قرآن سینٹر ڈیفنس میں دین محمدی کے عنوان سے عشرہ محرم الحرام کی پانچویں مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کربلا کے میدان میں نواسہ رسول حضرت امام حسینؑ کے اعوان و انصار نے ایثار و جانثاری کے ایسے کارنامے انجام دیئے ہیں جن کی نظیر تاریخ بشریت میں نظر نہیں آتی، کربلا کے شہداء خود پیاسے دنیا سے گئے لیکن دشمن کے لشکر کو سیراب کیا، دین کی تعلیمات کو زندہ رکھنے کے لیے تیروں کے سائے میں نماز پڑھی اور حالت نماز ہی میں کربلا کی کئی ہستیوں نے جام شہادت نوش فرمایا، شہدائے کربلا کا ایثار و فداکاری دین محمدی کا وہ حقیقی چہرہ ہے جسے قیامت تک ہم اپنی نسلوں کے سامنے فخر سے پیش کرتے رہیں گے، انسانی اعلیٰ اقدار کے جتنے رہنما اصول کربلا کے واقعے میں نظر آتے ہیں وہ تاریخ کے کسی واقعے میں نہیں ملتے لہذا حسینؑ ابن علیؑ اور ان کے باوفا اصحاب کی یاد منانا انسانی اعلیٰ اقدار کے فروغ کا بہترین ذریعہ ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انسانی اعلی واقعے میں اقدار کے کربلا کے
پڑھیں:
ٹرمپ امن فارمولا اور دو ریاستی منصوبہ کسی طور قبول نہیں، علامہ علی اکبر کاظمی
پنجاب کے صدر علامہ علی اکبر کاظمی نے صوبائی سیکرٹریٹ لاہور میں ہنگامی پریس کانفرنس میں کہا کہ فلسطین کا واحد حل آزاد فلسطین ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ امریکہ مسلمان افواج کو فلسطینی مزاحمت کاروں کیخلاف کھڑا کرنے کی کوشش کر رہا ہے، مجلس وحدت مسلمین کا موقف قائد اعظم محمد علی جناح کے موقف کے مطابق ہے اور فلسطین کی سرزمین اسرائیل کو دینے کو قطعی نامنظور سمجھتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے “ٹرمپ امن فارمولا” اور “دو ریاستی منصوبہ” سختی سے مسترد کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے اپنی پوزیشن واضح کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پنجاب کے صدر علامہ علی اکبر کاظمی نے صوبائی سیکرٹریٹ لاہور میں ہنگامی پریس کانفرنس میں کہا کہ فلسطین کا واحد حل آزاد فلسطین ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ امریکہ مسلمان افواج کو فلسطینی مزاحمت کاروں کیخلاف کھڑا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ پریس کانفرنس میں علامہ سید غضنفر علی نقوی، سید حسین زیدی، نجم خان، علامہ شمس الحسنین اور دیگر بھی موجود تھے۔
علامہ کاظمی نے کہا کہ حکومت کے رویے سے عوام میں شکوک و شبہات پیدا ہو رہے ہیں، پہلے ٹرمپ کے امن فارمولا کو قبول کیا گیا اور بعد ازاں سوالات اٹھائے گئے۔ اُن کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں حالات حکومت کی نااہلی کی وجہ سے معمول پر نہیں آ رہے۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ اپنی سمت درست کرے اور خودمختار فیصلے کرے، کیونکہ “ہم امریکہ کی کالونی نہیں ہیں”۔ علاوہ ازیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ سینیٹر مشتاق، جو اُن کے بقول یہودیوں کی حراست میں ہیں، کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ علامہ علی اکبر کاظمی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کا موقف قائد اعظم محمد علی جناح کے موقف کے مطابق ہے اور فلسطین کی سرزمین اسرائیل کو دینے کو قطعی نامنظور سمجھتی ہے۔