data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اوپر موجود تصویر کو غور سے دیکھیں اور بتائیں کہ  کچھ عجیب ہے؟ نہیں! ذرا غور سے دیکھیے، یہاں ایک شخص بھی موجود ہے بالکل آپ کی آنکھوں کے سامنے، مگر شاید آپ نے اسے دیکھا ہی نہ ہو!

یہ ہیں لیو بولین دنیا بھر میں ’’انسانی گرگٹ‘‘ کے نام سے مشہور چینی آرٹسٹ، جو اپنی حیرت انگیز صلاحیت سے خود کو پس منظر میں ایسے چھپا لیتے ہیں جیسے وہ کبھی تھے ہی نہیں۔ نہ کوئی جادو، نہ کوئی فوٹو ایڈیٹنگ بلکہ صرف رنگوں اور بےمثال مہارت کا کمال۔

لیو بولین اپنے جسم اور کپڑوں کو اس طرح پینٹ کرتے ہیں کہ وہ اپنے اردگرد کے ماحول کا مکمل حصہ بن جاتے ہیں۔ وہ دکان ہو، لائبریری ہو، دیوار ہو یا کوئی تاریخی مقام — ہر جگہ وہ خود کو غائب کر دینے والا یہ فن دکھا چکے ہیں۔ ایک منظر میں مکمل طور پر چھپنے کے لیے انہیں گھنٹوں کی محنت درکار ہوتی ہے، اور بعض اوقات یہ عمل 10 گھنٹے تک جاری رہتا ہے۔

لیکن یہ صرف ایک فنکارانہ کرتب نہیں لیو کے مطابق یہ اُن کا احتجاج ہے، ایک علامتی پیغام۔ وہ دکھاتے ہیں کہ بااختیار لوگوں کی نظر میں عام انسان کیسے پس منظر کا حصہ بن جاتا ہے، جیسے اس کی کوئی اہمیت ہی نہ ہو۔ وہ اپنی تصویر میں خود کو “غیر مرئی” بنا کر ایک خاموش چیخ بن جاتے ہیں جو دیکھنے والے کو سوچنے پر مجبور کر دیتی ہے۔

تو اگلی بار جب آپ کسی عام منظر کو دیکھیں… ہو سکتا ہے، کوئی لیو بولین وہاں پہلے سے چھپا ہو!

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

استثنیٰ کسی کے لیے نہیں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251118-03-3
قانون سب کے لیے برابر ہے اسلام ایک ایسا کامل نظامِ حیات ہے جو عدل، انصاف اور مساوات کی بنیاد پر قائم ہے۔ اللہ کے رسولؐ نے فرمایا: ’’تم سے پہلی امتیں اسی لیے ہلاک ہوئیں کہ جب ان میں کوئی شریف جرم کرتا تو اسے چھوڑ دیتے، اور جب کوئی کمزور کرتا تو اس پر حد قائم کرتے‘‘۔ (بخاری)
یہ فرمانِ نبویؐ اس حقیقت کو واضح کرتا ہے کہ اسلامی معاشرہ تبھی سلامت رہ سکتا ہے جب احتساب سب کے لیے یکساں ہو، خواہ وہ حاکم ِ وقت ہو یا عام شہری۔سیدنا عمرؓ کا عدل اور قانون کی بالادستی اسلامی تاریخ کا روشن باب سیدنا عمر فاروقؓ کا دورِ خلافت ہے۔ وہ خلیفہ ہونے کے باوجود خود کو قانون سے بالا نہیں سمجھتے تھے۔ ایک موقع پر جب اْن سے بیت المال کے کپڑے کے اضافی حصے کے متعلق سوال ہوا تو انہوں نے اپنے بیٹے عبداللہ بن عمرؓ کو گواہ بنا کر وضاحت پیش کی۔ یہی وہ طرزِ حکمرانی تھا جس نے اسلامی نظام کو دنیا کے سامنے عدل و انصاف کی مثال بنا دیا۔ اہل ِ بیت اطہار بھی قانون کے تابع اسی اصول کی سب سے عظیم مثال سیدنا علیؓ کے دورِ خلافت میں اس وقت سامنے آئی جب ایک یہودی کے ساتھ مقدمہ پیش ہوا۔ خلیفہ ٔ وقت ہونے کے باوجود سیدنا علیؓ قاضی کے سامنے مدعی کے طور پر کھڑے ہوئے، اور جب قاضی نے گواہی ناکافی ہونے پر فیصلہ اْن کے خلاف دیا، تو انہوں نے اس فیصلے کو تسلیم کر لیا۔
اسی طرح نبیؐ کی چہیتی بیٹی سیدہ فاطمہؓ کے بارے میں بھی رسولِ اکرمؐ نے فرمایا تھا ’’اگر فاطمہ بنت ِ محمد بھی چوری کرے تو میں اس کا ہاتھ کاٹ دوں گا‘‘۔ (بخاری) یہ اس بات کا اعلان تھا کہ اسلام میں کوئی مقدس گائے (Sacred Cow) نہیں، شریعت کے دائرے میں سب برابر ہیں۔ آج ملک کی سلامتی کے اداروں، عدلیہ پارلیمنٹ اور قانون نافذ کرنے والے تمام کے لیے پیغام ہے کہ ہمارے معاشرے کی اصلاح اسی وقت ممکن ہے جب تمام ادارے، سیاسی، عدالتی، عسکری یا مذہبی قرآن و سنت کے پابند بنیں۔ خلافِ شریعت کوئی فیصلہ نہ کیا جائے، اور احتساب کا نظام بلا امتیاز نافذ کیا جائے۔ بدقسمتی سے آج قانون کمزور کے لیے تلوار اور طاقتور کے لیے ڈھال بن چکا ہے۔ یہ روش اسلامی اصولوں سے انحراف ہے اور قوموں کی بربادی کی علامت ہے قرآن کہتا ہے ’’اِنَّ اللَّہَ اَمْرْ بِالعَدلِ وَالاِحسَان‘‘ (النحل: 90) یعنی اللہ عدل اور احسان کا حکم دیتا ہے۔ امت ِ مسلمہ کے لیے یہی پیغامِ ہے کہ عدل قائم کیجیے، احتساب سب کا کیجیے، اور قانون کو ہر درجہ پر مقدم رکھیے۔ یہی اسلامی نظام کی روح اور حقیقی عدلِ عمرؓ کا تسلسل ہے۔

شرافت حسین اثری سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • دہشتگردی، مذاکرات ساتھ نہیں چل سکتے، محسن نقوی: پاکستانی عوام کی قربانیوں کو خراج تحسین، قائم مقام امریکی سفیر
  • کیا نظام بدل گیا ہے؟
  • صادق آباد: کھوجی کتوں کی مدد سے چوروں کو تلاش کرنیوالی ٹیم خود اغوا ہوگئی
  • بھارتی آرمی چیف کا بیان نظرانداز نہیں کر سکتے، بھارت حملہ کر سکتا ہے: خواجہ آصف
  • اسلام آباد میں ایم ٹیگ کی سہولت کا آغاز، کن کن مقامات سے حاصل کئے جا سکتے ہیں ، تفصیلات سب نیوز پر
  • روبوٹ کے ذریعے گردے کی کامیاب سرجری، یہ انسانوں سے بہتر ثابت ہوں گے، ماہرین
  • استثنیٰ کسی کے لیے نہیں
  • اہرام مصر میں داخلے کا پوشیدہ راستہ تلاش کئے جانے کا دعویٰ
  • دفعہ 144 کے نفاذ میں پنجاب میں سات روز کی توسیع کا اعلان
  • کراچی میں موت کا رقص جاری