data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک) یوکرینی فوج نے اپنے حالیہ حملوں میں روس کے شہر کرسک میں روسی بحریہ کے نائب سربراہ میجر جنرل میخائل گڈکوف کو ہلاک کر دیا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق میجر جنرل میخائل گڈکوف نے یوکرین کے خلاف جنگ میں بریگیڈ کی قیادت کی تھی۔ ان کے مارے جانے کی تصدیق مشرقی روسی علاقے کے گورنر اولیگ کوزیمیاکو نے کی۔ اس سے قبل غیر سرکاری روسی اور یوکرینی ٹیلی گرام چینلوں نے اطلاع دی تھی کہ یوکرین کی سرحد سے متصل کرسک میں میجر جنرل میخائل گڈکوف کو 10 فوجیوں سمیت ہلاک کیا گیا،جس میں سینئر افسران بھی شامل تھے۔ واضح رہے کہ یوکرین کے ہاتھوں مارے گئے روسی بحریہ کے نائب سربراہ سب سے سینئر روسی فوجی افسران میں سے ایک ہیں۔ گورنر اولیگ کوزیمیاکو نے اپنے بیان میں کہا کہ میخائل گڈکوف ایک افسر کے طور پر اپنی ذمے داری نبھاتے ہوئے ہلاک ہوئے۔ انہیں یوکرین کے خلاف فوجی کارروائی میں بہادری کا ایوارڈ ملا تھا ،جب کہ یوکرین نے ان پر جنگی جرائم کا الزام لگایا تھا۔ دوسری جانب ڈنمارک نے اپنی تاریخ میں پہلی بار خواتین کے لیے لازمی فوجی سروس کا فیصلہ کرلیا۔ یہ اقدام روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے پس منظر میں ناٹو کی دفاعی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ یہ فیصلہ ملک میں فوجی افرادی قوت بڑھانے کے لیے کیا گیا ہے، جس کا مقصد ممکنہ سیکورٹی خطرات سے نمٹنے اور ناٹوکے دفاعی تقاضے پورے کرنا ہے۔ واضح رہے کہ ڈنمارک کی آبادی 60 لاکھ ہے اور وہ اس وقت تقریباً 9 ہزار پیشہ ور فوجی اہلکار رکھتا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ 2033ء تک ہر سال فوج میں بھرتی ہونے والے افراد کی تعداد ساڑھ ے6 ہزار تک پہنچائی جائے گی، جو کہ 2024 میں 4 ہزار 700 تھی۔ ڈنمارک کی پارلیمان میں منظورہ کردہ قانون کے تحت 18 سال کی عمر کی تمام خواتین کے لیے فوجی خدمت لازمی ہوگی۔ واضح رہے کہ یہ بھرتیاں قرعہ اندازی کے نظام کے تحت کی جائیںگی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: یوکرین کے

پڑھیں:

پینٹاگون نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنیوالے ٹوماہاک میزائل فراہم کرنےکی منظوری دیدی

ایک روز قبل روسی صدر سے فون پر گفتگو کی تھی، جس میں پیوٹن نے خبردار کیا تھا کہ ٹوماہاک میزائل ماسکو اور سینٹ پیٹرز برگ جیسے بڑے روسی شہروں تک پہنچ سکتے ہیں اور انکی فراہمی سے امریکا روس تعلقات متاثر ہونگے۔ اسلام ٹائمز۔ پینٹاگون نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے کی منظوری دے دی۔ امریکی میڈیا کے مطابق یوکرین کو امریکی ساختہ ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کریں گے۔ امریکی اور یورپی حکام کے مطابق پینٹاگون نے وائٹ ہاؤس کو آگاہ کیا ہے کہ یوکرین کو میزائل دینے سے امریکی دفاعی ذخائر پر منفی اثر نہیں پڑے گا۔ تاہم صدر ٹرمپ نے حال ہی میں یوکرینی صدر  ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ ملاقات میں کہا تھا کہ وہ یہ میزائل یوکرین کو نہیں دینا چاہتے۔

ٹرمپ نے یوکرینی صدر  سے ملاقات سے ایک روز قبل روسی صدر سے فون پر گفتگو کی تھی، جس میں پیوٹن نے خبردار کیا تھا کہ ٹوماہاک میزائل ماسکو اور سینٹ پیٹرز برگ جیسے بڑے روسی شہروں تک پہنچ سکتے ہیں اور ان کی فراہمی سے امریکا روس تعلقات متاثر ہوں گے۔ یاد رہے کہ اپنی رینج اور صحیح ہدف پر لگنے کے لیے مشہور ٹوماہاک کروز میزائل امریکی اسلحے میں 1983ء سے ہے اور اب تک کئی فوجی کارروائیوں میں استعمال کیا جا چکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مسیحوں کے قتل عام کا الزام،ٹرمپ کی نائیجیریا کیخلاف فوجی کارروائی کی دھمکی
  • یوکرین پرروسی فضائی حملہ، 2 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک،بلیک آئوٹ
  • یوکرین کا روسی آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کو نقصان
  • روس کے یوکرین پر فضائی حملے، 2 بچوں سمیت 9 افراد ہلاک
  • مسیحیوں کے قتل عام کا الزام، ٹرمپ کی نائیجیریا میں فوجی کارروائی کی دھمکی
  • بین الاقوامی نظام انصاف میں ’تاریخی مثال‘، جنگی جرائم میں ملوث روسی اہلکار لتھوانیا کے حوالے
  • پینٹاگون نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنیوالے ٹوماہاک میزائل فراہم کرنےکی منظوری دیدی
  • میڈیا پابندی شکست کا کھلا اعتراف ہے، روس کا یوکرین پر طنز
  • اسرائیل کو تسلیم کیا نہ فوجی تعاون زیر غور ، بھارتی پروپیگنڈا بےبنیاد ہے، پاکستان
  • ایک ہی رات میں 130 یوکرینی ڈرونز مار گرا دیئے گئے