پاکستان 22 جولائی کو کثیر الجہتی تعاون سے متعلق اجلاس کی میزبانی کرے گا، دفترخارجہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
پاکستان 22 جولائی کو کثیر الجہتی تعاون سے متعلق اجلاس کی میزبانی کرے گا، دفترخارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 4 July, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان 22 جولائی کو کثیر الجہتی تعاون سے متعلق اعلی سطحی اجلاس کی میزبانی کرے گا، 23 جولائی کو فلسطین کے مسئلے پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلایا جائے گا۔ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ ہمیشہ سے دوستانہ تعلقات کا خواہشمند رہا ہے لیکن ہم بار بار بھارت کی تیز رفتار جنگی تیاریوں کی جانب اشارہ کر چکے ہیں، پاکستان کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ سارک کا اجلاس جب بھی ہو گا پاکستان میں ہو گا، پاکستان اس کی میزبانی کرے گا، اس کے لیے ہم تیار ہیں، صرف ایک ملک اس اجلاس کے انعقاد میں رکاوٹ ہے اور وہ بھارت ہے، ہم عالمی برادری کی توجہ بھارت کی بڑھتی ملٹرائزیشن اور عسکری تیاریوں کی طرف مبذول کروانا چاہتے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین نے پاکستان کو ہمارے اہم ٹھکانوں کی معلومات دیں: انڈین ملٹری ڈپٹی چیف چین نے پاکستان کو ہمارے اہم ٹھکانوں کی معلومات دیں: انڈین ملٹری ڈپٹی چیف کے پی ا اور پنجاب میں زیر التوا سینیٹ انتخابات کے شیڈول کا اعلان بھارت کی ڈرون ٹیکنالوجی میں خودکفالت کیلیے 23 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری پارٹی کی فلسطین پالیسی سے اختلاف پر برطانیہ کی پاکستانی نژاد رکن پارلیمنٹ مستعفی گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں گلیشیئرز پگھلنے سے سیلاب کا خدشہ، الرٹ جاری بھارت کا پانی کو ہتھیار بنانا خطرناک ہے، کسی قیمت پر جارحیت کی اجازت نہیں دی جا سکتی، وزیرعظمCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کی میزبانی کرے گا جولائی کو
پڑھیں:
جنگ بندی کے بعد بڑی پیشرفت‘پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (صباح نیوز)پاکستان اور بھارت نے سفارتی ذرائع سے ایک دوسرے کی تحویل میں موجود قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت سے تمام پاکستانی قیدیوں کے لیے خصوصی قونصلر رسائی کے ساتھ ان کی رہائی اور وطن واپسی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ فہرستوں کا تبادلہ قونصلر رسائی کے معاہدے 2008ء کی تعمیل میں کیا گیا ہے، معاہدے کے تحت ہر سال یکم جنوری اور یکم جولائی کو ایک دوسرے کی تحویل میں قیدیوں کی فہرستیں شیئر کرتے ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق حکومت پاکستان نے 246بھارتی قیدیوں کی فہرست ہائی کمیشن اسلام آباد کے نمائندے کے حوالے کی، جن میں 53 سویلین قیدی اور 193ماہی گیر شامل ہیں۔ دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت نے 463پاکستانی قیدیوں کی فہرست پاکستان کے ہائی کمیشن، نئی دہلی کے ایک سفارت کار کے ساتھ شیئر کی ہے، جن میں 382 سویلین قیدی اور 81ماہی گیر شامل ہیں، حکومت پاکستان نے ان تمام پاکستانی قیدیوں اور ماہی گیروں کی فوری رہائی اور وطن واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔