کراچی: کھارادر میں ہیوی مشینوں سے تاریخی عمارت توڑنے کی کوشش پر علاقہ مکینوں کی مزاحمت
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
—فائل فوٹو
کراچی کے علاقے کھارادر کوئلہ گودام کے قریب محکمۂ ہیری ٹیج کی عمارت توڑنے کی کوشش پر علاقہ مکینوں نے مزاحمت کر دی۔
ہیوی مشینوں سے عمارت توڑنےکی کوشش کے دوران علاقہ مکینوں نے مزاحمت کرتے ہوئے کہا کہ ہیوی مشین کے استعمال کے باعث برابر کی عمارت میں ارتعاش پیدا ہوا۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا کہنا ہے کہ عمارت کی تیسری منزل کو گرا کر بنیادوں کی مرمت کرنے کا کہا گیا،
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ قبضہ مافیا نے چھٹی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے عمارت توڑنے کی کوشش کی، توڑ پھوڑ کی وجہ سے برابر والی عمارت میں ارتعاش پیدا ہوا۔
حکام کا کہنا ہے کہ پولیس نے علاقہ مکینوں کی اطلاع پر پہنچ کر دو ملزمان کو گرفتار کر لیا، مشین بھی قبضے میں لے لی ہے، جبکہ کچھ افراد فرار بھی ہو گئے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان نے پولیس کی نفری نہ ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے عمارت توڑنے کی کوشش کی، ملزمان کو تھانے منتقل کر کے مزید تفتیش کی جا رہی ہے، اسسٹنٹ کمشنر لیاری بھی پولیس کے ساتھ موقع پر پہنچے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: عمارت توڑنے کی کوشش علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ
پڑھیں:
کراچی کا سرکاری اسکول ریسٹورنٹ مالک کو دینے کی تیاری
کراچی: شہر قائد کے علاقے فیڈرل بی ایریا میں قائم سرکاری اسکول کو ایک بار پھر نہاری ہائوس کے مالک کو دینے کی تیاری کرلی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق سرکاری اسکول کی عمارت کو خستہ حال قرار دے کر اہل علاقہ کے نام سے ایس پی گلبرگ کو درخواست دے دی گئی ہے۔جس پر 25 جولائی کو محکمہ تعلیم سندھ نے ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن پرائمری سے جاوید میاں کی اسکول خالی کرنے کی درخواست پر کمنٹس مانگے ہیں۔
محکمہ تعلیم کے سیکشن آفیسر نے 21 اگست کو ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن پرائمری کو خط لکھ کر متعلقہ حکام سے رائے طلب کی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایس پی کو درخواست موصول ہونے کے بعد پولیس کی نفری اسکول پہنچ چکی ہے اور اس کی عمارت کو جاوید میاں کی ملکیت ظاہر کیا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق کچھ علاقہ مکینوں کے تحفظات کے بعد عدالتی تفصیلات بھی منگوائی گئی ہیں۔
دوسری جانب ڈائریکٹر اسکولز بشیر عباسی نے اسکول خالی کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ عمارت خالی کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، محکمہ کی جانب سے ایسے خطوط معمول کی بات ہیں۔