احتجاجی تحریک:عوام کو جمہوریت کیلئےنکلنا ہے، عمران خان جیل سے لیڈ کرینگے،علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ 10 محرم الحرام گزر گیا، احتجاج سے متعلق عمران خان نے لائحہ عمل دے دیا ، اب پارٹی لائحہ عمل دے گی، ہماری فیملی کو احتجاج کا پلان پتہ ہے، میڈیا کو اس وقت بتائیں گے جب وقت آئے گا، بھروسہ رکھیں بہتر ہوگا، رول آف لا اور جمہوریت کے لئے نکلنا ہے اور 26 ویں ترمیم کے خلاف نکلنا ہے، عمران خان جیل سے احتجاج لیڈ کریں گے۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں سابق وزیراعظم عمران خان سے ان کی بہنوں کی ملاقات ہوئی، جس کے بعد علیمہ خان نے نورین خان اور عظمیٰ خان کے ہمراہ گورکھ پور ناکے پر میڈیا سے گفتگو کی۔
عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا کہ 10 محرم گزر گیا اب پارٹی لائحہ عمل دے گی، عمران خان نے تو لائحہ عمل دے دیا، عمران خان کی فیملی سے ملاقات کی تھی تو انہوں نے پلان دے دیا تھا، پارٹی والے میڈیا کے کہنے پر تو پلان نہیں بتا سکتے۔
علیمہ خان نے کہا کہ پتہ نہیں پشاور سے چلیں گے، لاہور تک جائیں گے یہ تو پلان پارٹی بتائے گی، ہماری فیملی کو احتجاج کا پلان پتہ ہے، میڈیا کو اس وقت بتائیں گے جب وقت آئے گا، بھروسہ رکھیں بہتر ہوگا، جب تحریک کا اعلان ہوتا ہے تو ایسی باتیں ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو تو گھر والے نہیں پوچھتے تو عمران خان سے مل کر کیا کریں گے، یہ مریم نواز کے شوق پورے کرنے کے لیے ہمیں روکا جاتا ہے، انہوں نے 26 ممبران کو معطل کردیا اس لیے مریم نواز کو خوش کرسکیں، مریم نواز کی ہر خواہش پوری کی جاتی ہے، ہم مریم نواز کے بس میں نہیں ہیں۔
عمران خان جیل سے احتجاج لیڈ کریں گے، عمران خان نے کہا ہے وہ جیل میں آزاد ہیں اور ہم لوگ جو باہر ہیں وہ قید ہیں، آپ لوگوں نے اپنے لیے نکلنا ہے، رول آف لاء اور جمہوریت کے لیے نکلنا ہے، 26 ویں ترمیم کے خلاف نکلنا ہے۔
عمران خان کی بہن نورین خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الحمد للہ عمران خان سے ملاقات ہوگئی، بانی پی ٹی آئی خیریت سے ہیں، عمران خان کے ساتھ وہ کچھ ہورہا ہے، جو کسی قیدی کے ساتھ نہیں ہوتا۔
نورین خان نے بتایا کہ ٹی وی اخبار ایک ہفتے سے بند کیا ہوا ہے، عمران خان کے پاس پڑھنے لکھنے کے پاس کچھ نہیں، عمران خان سے مل کر خوشی ہوتی ہے وہ ٹھیک ہیں۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی سے فیملی اور وکلا کی ملاقات کا دن ہے، بانی پی ٹی آئی سے 2 بہنوں کی ملاقات ہوئی، جن میں عظمیٰ خان اور نورین خان نے ملاقات کی جبکہ علیمہ خان کو ملاقات کی اجازت نہ مل سکی جبکہ ان کے ساتھ عمران خان سے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان، بیرسٹر سلمان صفدر اور ظہیر عباس نے بھی ملاقات کی۔
اڈیالہ جیل ملاقات کے روز گورگھ پور کے مقام پر کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی، اس موقع پر پی ٹی آئی کی قیادت میں سلمان کھرل وکیل خالد یوسف چوہدری، نعیم حیدر پنچوتھہ، تابش فاروق اور سینیٹر فیصل چوہدری بھی موجود تھے۔
عمران خان کے کزن قاسم خان بھی اڈیالہ جیل پہنچے مگر ملاقات کی اجازت نہ مل سکی، اس موقع پر راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے تھے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: لائحہ عمل دے علیمہ خان نے عمران خان کی اڈیالہ جیل خان نے کہا پی ٹی ا ئی مریم نواز ملاقات کی نکلنا ہے کہا کہ خان کے
پڑھیں:
کے پی حکومت کا وزیراعلیٰ اور عمران خان کی ملاقات نہ ہونے پر اڈیالہ جیل کے سامنے دھرنے کا اعلان
پشاور:خیبرپختون حکومت نے منگل کو وزیراعلیٰ کی عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر اڈیالہ جیل کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات شفیع جان نے کہا ہے کہ اگر منگل کو بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ دی گئی تو اڈیالہ جیل کے سامنے دھرنا دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ منگل کو تمام اراکین قومی و صوبائی اسمبلی ہائی کورٹ جائیں گے، منگل کو عمران خان کی فیملی کے ساتھ اڈیالہ جیل جائیں گے، عمران خان کی بہنوں سے ملاقات نہ کرائی گئی تو دھرنا اور احتجاج ہوگا، عمران خان کی 4 نومبر سے فیملی کے ساتھ ملاقات نہیں ہورہی صحت سے متعلق تشویش موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ اپنے ماضی کو بھول جاتی ہے ماضی میں مسلم لیگ رہنما اپنے مجرم قائد سے لندن میں ملاقاتیں کرتے رہے، کابینہ نواز شریف سے لندن میں رہائش کے دوران مشورے کرتے تھے جبکہ حکومت عمران خان کے بیانات و تصویر سے خوفزدہ ہے، عمران خان ملک کے مقبول ترین سیاسی لیڈر ہیں ان کے بیانات روکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے عوامی نمائندوں کو ووٹ عمران خان کی رہائی کے نام پر ملا، عوام کا واحد سوال یہی ہوتا ہے کہ عمران خان کی رہائی کب ہوگی؟
وزیر اطلاعات کےپی نے مزید کہا کہ صوبے کو ضم اضلاع کے واجبات اور پولیس کی استعداد بڑھانے کے لیے فنڈز نہیں دیے گئے، تین ہزار ارب روپے این ایف سی، این ایچ پی، آئل گیس ریزرو وغیرہ کی مد میں واجب ہیں ، چار دسمبر کو این ایف سی اجلاس میں صوبہ بھرپور مقدمہ لڑے گا۔