گریڈ18کے آفیسر اویس منظور تار ڑ ڈپٹی ڈی جی انوائرمنٹ ونگ سی ڈی اے تعینات ،ڈی جی کا اضافی چارج بھی مل گیا،تحریری احکامات سب نیوز پر WhatsAppFacebookTwitter 0 8 July, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز )وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے ) میں گریڈ18کے آفیسر اویس منظور تار ڑ کو ڈپٹی ڈی جی انوائرمنٹ ونگ تعینات کر دیا گیا۔انہیں ڈی جی انوائر منٹ کا اضافی چارج بھی دیا گیا ہے۔ایچ آر ڈی ڈپارٹمنٹ نے نوٹیفیبکشن جاری کر دیا۔سب نیوز کو دستیاب تحریری احکامات کے مطابق ڈی جی انوائرمنٹ ونگ اور ڈپٹی ڈی جی انوائرمنٹ ونگ ملیحہ جمیل کی چھٹیوں پر روانگی کے باعث گریڈ18کے آفیسر اویس منظور تار ڑ کو ڈپٹی ڈی جی انوائرمنٹ ونگ تعینات کر دیا گیا ،خانہیں ڈی جی انوائر منٹ کا اضافی چارج بھی دیا گیا ہے ،وہ اس سے قبل ایچ آر ڈی میں پوسٹنگ کے منتظر تھے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربلغاریہ کی سفیر ایرینا گانچیواکی چیئر مین سی ڈی اے سے ملاقات،باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو بلغاریہ کی سفیر ایرینا گانچیواکی چیئر مین سی ڈی اے سے ملاقات،باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو صدر زرداری منتخب صدر ، قیاس آرائیوں میں کوئی حقیقت نہیں: نیئر بخاری موسمیاتی تبدیلی بارے جامع پالیسی بنانے کی ضرورت ہے: جسٹس منصور علی شاہ غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کی تیاری، رفح کے ملبے پر کیمپ قائم کرنے کا حکم فی الحال ہمارا کسی قسم کا کوئی بیک ڈور ڈائیلاگ نہیں چل رہا، بیرسٹر گوہر سندھ کابینہ نے ڈی ایچ اے کو پانی پہنچانے کے لئے منصوبوں کی منظوری دے دی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ڈپٹی ڈی جی انوائرمنٹ ونگ کا اضافی چارج بھی سی ڈی اے سب نیوز

پڑھیں:

اقوام متحدہ: امریکہ کے اعتراضات کے باوجود طالبان حکومت سے متعلق قرارداد منظور

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 08 جولائی 2025ء) گیارہ صفحات پر مشتمل قرارداد میں افغانستان میں اقتصادی بحالی، ترقی اور خوشحالی کے مواقع پیدا کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا ہے اور عطیہ دہندگان سے ملک کے سنگین انسانی اور معاشی بحران سے نمٹنے کی اپیل کی گئی ہے۔

افغانستان: انسانی حقوق پر طالبان حکمرانوں کے حملوں کا سلسلہ جاری

قرارداد کے حق میں 116 ووٹ پڑے، امریکہ اور اس کے قریبی اتحادی اسرائیل نے مخالفت کی جبکہ روس، چین، بھارت اور ایران سمیت 12 ملکوں نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

قرارداد پر عمل درآمد قانونی طور پر لازمی نہیں ہے لیکن اسے عالمی رائے کے عکاس کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

جرمنی، آئرلینڈ اور سویڈن کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ہدایات، سیکرٹری جنرل کی رپورٹس، اور اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کے جائزوں سے حاصل کردہ نتائج شامل ہیں۔

(جاری ہے)

طالبان کے ماتحت افغانستان کتنا ’محفوظ‘ ہے؟

اقوام متحدہ میں جرمنی کی سفیر انٹجے لینڈرسے نے ووٹنگ سے قبل اسمبلی کو بتایا کہ ان کا ملک اور بہت سے دوسرے لوگ افغانستان میں انسانی حقوق کی سنگین صورت حال، خاص طور پر طالبان کی طرف سے خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کو تقریباً مکمل طور پر ختم کیے جانے پر سخت تشویش میں مبتلا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قرارداد کا بنیادی پیغام افغان ماؤں، جو بیمار اور قلت تغذیہ کا شکاربچوں کو پالتی ہیں، یا دہشت گردی کے حملوں کا شکار ہونے والے سوگوار ہیں، ساتھ ہی لاکھوں افغان خواتین اور لڑکیاں جو گھروں میں بند ہیں، کو یہ بتانا ہے کہ انہیں فراموش نہیں کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ سن دو ہزار اکیس میں افغانستان میں اقتدار میں واپسی کے بعد سے، طالبان نے سخت اقدامات نافذ کیے ہیں، جن میں خواتین کو عوامی مقامات پر جانے اور چھٹی جماعت سے آگے کی لڑکیوں کے اسکول جانے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

امریکہ کو اعتراضات

امریکی مندوب جوناتھن شریئر نے اس قرارداد پر تنقید کی، جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کو شک ہے کہ وہ (طالبان) ''بین الاقوامی برادری کی توقعات کے مطابق‘‘ پالیسیوں پر عمل پیرا ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ کئی دہائیوں تک ہم نے وقت، پیسے اور سب سے اہم امریکی جانوں کے ساتھ افغان عوام کی حمایت کا بوجھ اپنے کندھوں پر اٹھایا۔

اب وقت آگیا ہے کہ طالبان آگے بڑھیں۔ امریکہ اب ان کے گھناؤنے رویے کا مزید بوجھ نہیں اٹھائے گا۔

افغانستان کے لیے امریکی امداد کی معطلی کا مطلب کیا؟

پچھلے مہینے، ٹرمپ انتظامیہ نے استشنائی معاملات کو چھوڑ کر، مستقل طور پر امریکہ میں دوبارہ آباد ہونے کی امید رکھنے والے افغانوں اور عارضی طور پر آنے کے خواہشمندوں پر پابندی لگا دی تھی۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے روس طالبان کی حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے والا پہلا ملک بن گیا۔

قرارداد میں اور کیا ہے؟

قرارداد میں افغان مہاجرین کی میزبانی کرنے والی حکومتوں کی تعریف کی گئی ہے۔ اس حوالے سے ایران اور پاکستان کا خصوصی ذکر کیا گیا ہے۔

قرارداد میں افغانستان کی مجموعی سلامتی کی صورت حال میں بہتری کو نوٹ کیا گیا ہے، تاہم القاعدہ اور اسلامک اسٹیٹ کے عسکریت پسندوں اور ان کے ساتھیوں کے حملوں کے بارے میں تشویش کا اعادہ کیا گیا ہے۔

قرارداد میں افغانستان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ''تمام دہشت گرد تنظیموں سے یکساں طور پر اور بلا تفریق نمٹنے، ختم کرنے اور نیست و نابود کرنے کے لیے فعال اقدامات کرے۔‘‘

جنرل اسمبلی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیریش کی بھی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ایک کوآرڈینیٹر کا تقرر کریں تاکہ افغانستان کے بارے میں اس کی بین الاقوامی مصروفیات کے لیے زیادہ مربوط اور منظم انداز میں سہولت فراہم کی جا سکے۔

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے لیے جائیداد خریدنے کا نیا نظام منظور
  • اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کو فروغ دینے کی چین کی تجویز پر  متفقہ طور پر قرارداد منظور
  • سالانہ250 ارب روپے کی بجلی چوری ہوہی ہے،وفاقی وزیر توانائی
  • ضلع سیالکوٹ میں تاریخ رقم، تمام انتظامی عہدوں پر خواتین تعینات
  • کے-الیکٹرک کی سی ای او کے عہدے پر سید مونس عبداللہ علوی کی دوبارہ تعیناتی ، ترجمان
  • عدالتی احکامات پر گوگل اور یوٹیوب کی کیا پالیسی ہے؟
  • پاکستان میں بجلی کا استعمال کم ہے، اس لیے قیمت زیادہ ہے، وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری
  • اقوام متحدہ: امریکہ کے اعتراضات کے باوجود طالبان حکومت سے متعلق قرارداد منظور
  • ریلوے ہیڈکوارٹر: افسران کے تقرر و تبادلے