اقوام متحدہ کا غزہ کے لیے اضافی 11 ملین ڈالر امداد کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
اقوام متحدہ کے ریلیف چیف ٹام فلیچر نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں جاری انسانی بحران کے پیشِ نظر اقوام متحدہ کے ایمرجنسی ریسپانس فنڈ سے مزید 11 ملین ڈالر جاری کیے گئے ہیں تاکہ سردیوں سے قبل امدادی سرگرمیوں کو تیز کیا جا سکے۔
ٹام فلیچر نے ایک بیان میں کہا کہ اس رقم کے اجراء کے بعد غزہ کے لیے کل امداد 20 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہے، جس سے خوراک، پانی، پناہ گاہیں، صحت کی سہولتیں اور بنیادی انفراسٹرکچر کو برقرار رکھنے میں مدد دی جائے گی۔
The ceasefire in Gaza offers a critical window to scale up aid, ahead of winter.
I’ve allocated an additional $11 million from @UNCERF, bringing the total to $20 million, to deliver food, water, shelter and health services, and keep essential infrastructure running. pic.twitter.com/0GajVkE9Ha — Tom Fletcher (@UNReliefChief) October 13, 2025
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں فائر بندی کے بعد یہ ایک اہم موقع ہے کہ امدادی کارروائیوں کو تیزی سے بڑھایا جائے تاکہ موسمِ سرما سے قبل عوام تک زیادہ سے زیادہ ریلیف پہنچایا جا سکے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
دنیا بھر میں ہر 10 منٹ بعد عورت قتل‘ اقوام متحدہ کی رپورٹ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک(انٹرنیشنل ڈیسک) خواتین پر تشدد کے خاتمے کے بین الاقوامی دن کی مناسبت سے اقوام متحدہ کی جاری کردہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ دنیا بھر میں ہر 10 منٹ میں ایک عورت اپنے قریبی شخص کے ہاتھوں قتل ہو جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے منشیات و جرائم اور یو این ویمن کی مشترکہ رپورٹ کے مطابق 2024 ء میں تقریباً 50 ہزار خواتین اور بچیاں اپنے شریکِ حیات یا خاندان کے افراد کے ہاتھوں قتل ہوئیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ دنیا بھر میں قتل ہونے والی خواتین میں سے 60 فیصد کو ان کے شوہر، والد، بھائی یا دیگر قریبی رشتہ داروں نے قتل کیا، جب کہ مردوں میں یہ شرح صرف 11 فیصد ہے۔ رپورٹ کے مطابق 50 ہزار خواتین کے قتل کا مطلب ہے کہ روزانہ 137 خواتین، یعنی ہر 10 منٹ بعد ایک عورت اپنے ہی گھر یا خاندان میں قتل ہو رہی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ تعداد گزشتہ برس سے کچھ کم ضرور ہے، لیکن اس کمی کو بہتری نہیں کہا جا سکتا کیونکہ اس میں مختلف ممالک سے ڈیٹا کی فراہمی میں فرق کا کردار شامل ہے۔اقوام متحدہ کے مطابق گھریلو تشدد اور خواتین کے قتل میں کوئی نمایاں کمی نظر نہیں آ رہی اور گھر اب بھی خواتین کے لیے سب سے خطرناک جگہ ثابت ہو رہا ہے۔عالمی سطح پر سب سے زیادہ کیس افریقا میں رپورٹ ہوئے، جہاں گزشتہ سال تقریباً 22 ہزار خواتین قتل ہوئیں۔یو این ویمن کی پالیسی ڈویژن کی ڈائریکٹر سارہ ہینڈریکس نے کہا کہ اکثر قتل کنٹرولنگ رویوں، دھمکیوں اور ہراسانی سے شروع ہوتے ہیں، جن میں اب آن لائن ہراسیت بھی شامل ہو گئی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ٹیکنالوجی کے پھیلاؤ نے خواتین کے خلاف بعض جرائم کو بڑھا دیا ہے، جن میں بغیر اجازت تصاویر شیئر کرنا اور ڈیپ فیک ویڈیوز جیسے نئے خطرات شامل ہیں۔اقوام متحدہ نے مطالبہ کیا کہ ایسے قوانین نافذ کیے جائیں جو آن لائن اور آف لائن تشدد کو روکنے میں مؤثر ثابت ہوں اور قاتلوں کا بروقت احتساب ممکن بنائیں۔