فوڈایگ پاکستان 2025 ریکارڈ کاروباری معاہدوں اور عالمی دلچسپی کے ساتھ اختتام پذیر
اشاعت کی تاریخ: 27th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(رپورٹ:منیر عقیل انصاری) فوڈایگ پاکستان 2025، جو کہ پاکستان کی تیسری بین الاقوامی فوڈ اور ایگریکلچر نمائش ہے، آج ایکسپو سینٹر کراچی میں شاندار انداز سے اختتام پذیر ہوئی۔ تین روزہ نمائش کے دوران پہلے دو دنوں میں مجموعی طور پر 641 ملین امریکی ڈالر کے کاروباری معاہدے طے پائے، جو اس ایونٹ کی غیر معمولی کامیابی اور پاکستان کی بڑھتی ہوئی ایگرو فوڈ برآمدی صلاحیت کا واضح ثبوت ہے۔
25 سے 27 نومبر تک “Harvesting Innovation, Cultivating Sustainability” کے موضوع کے تحت منعقد ہونے والی اس نمائش نے پاکستان کو عالمی سطح پر ایک ابھرتے ہوئے ایگرو فوڈ ہب کے طور پر نمایاں کیا۔
افتتاحی خطاب میں ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے چیف ایگزیکٹو فیض احمد نے کہا کہ فوڈایگ 2025 ایک بے مثال کامیابی رہی ہے جس نے ہماری توقعات سے بڑھ کر نتائج دیے۔
انہوں نے کہا کہ جدت اور پائیداری کے موضوع کے تحت پاکستان کے ایگرو فوڈ سیکٹر کے معیار، تنوع اور مسابقت کو دنیا کے سامنے مضبوطی سے پیش کیا گیا اور نتائج اس کامیابی کا بہترین ثبوت ہیں۔
یہ نمائش ٹی ڈی اے پی کے زیر اہتمام منعقد ہوئی جس میں 20 سے زائد ایگرو فوڈ سب سیکٹرز سے 370 سے زائد پاکستانی کمپنیوں نے حصہ لیا۔ نمائش میں 80 سے زائد ممالک کے 850 سے زیادہ بین الاقوامی خریداروں نے شرکت کی، جن میں دنیا کے بڑے فوڈ امپورٹرز شامل تھے۔
سیکرٹری ٹی ڈی اے پی شہریار تاج کے مطابق اس سال آنے والے خریداروں میں چین کی JCOF، ملائیشیا کا واحد چاول درآمد کنندہ BERNAS، برطانیہ کا سب سے بڑا حلال ڈسٹری بیوٹر اے ٹیک فوڈز ، یورپ میں باسمتی چاول کا سب سے بڑا خریدار سوریا فوڈز یوکے اور ترکی کی معروف ریٹیل چین میگروس شامل تھیں۔
نمائش کی کامیابی میں سب سے بڑا کردار بی ٹو بی میچ میکنگ پروگرام نے ادا کیا، جس کے دوران پہلے دن 2,148 کاروباری ملاقاتیں ہوئیں جن کا تخمینی کاروباری حجم 186.
اس ایونٹ کا ایک اہم سنگ میل چین کے ساتھ بڑے تجارتی معاہدوں کا ہونا تھا، جن کی مجموعی مالیت 33.9 ملین ڈالر رہی۔ نمایاں معاہدوں میں بیجنگ سپر ایگرو ٹیکنالوجی کمپنی کے ساتھ 9.7 ملین ڈالر کا تل کا کنٹریکٹ اور شانشی ین فا فوڈ کمپنی کے ساتھ 10 ملین ڈالر کا بوائلڈ بیف کا معاہدہ شامل ہے، جو ویلیو ایڈڈ میٹ سیکٹر میں بڑی پیش رفت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ چین کو ہیٹ ٹریٹڈ میٹ کی برآمدات کے لیے اہم مفاہمتی یادداشت بھی دستخط ہوئی، جو دنیا کی سب سے بڑی فوڈ مارکیٹ میں پاکستان کے لیے وسیع مواقع کھولتی ہے۔
نمائش کے دوران قطر، چین، اٹلی، ملائیشیا اور انڈونیشیا سمیت مختلف ممالک کے سرکاری و ریگولیٹری حکام کے ساتھ اہم ملاقاتیں ہوئیں جن میں تجارتی رکاوٹیں دور کرنے، سرٹیفیکیشن کی باہمی قبولیت اور مشترکہ تعاون جیسے موضوعات پر گفتگو ہوئی۔ اس دوران سات تکنیکی سیشنز اور چار انٹرایکٹو سیمینارز بھی منعقد کیے گئے جن میں سینیٹری اور فائٹو سینیٹری تقاضے، اولیو ویلیو چین، لاجسٹکس، ایکسپورٹ فنانسنگ اور پروسیسڈ فوڈز میں ویلیو ایڈیشن جیسے اہم موضوعات زیر بحث آئے۔
نمائش کا ایک نمایاں حصہ گلوبل کوزین شو تھا، جس میں 21 شیفس نے حصہ لیا جن میں 12 عالمی شہرت یافتہ مِشلین ریکگنائزڈ شیفس شامل تھے۔ ان شیفس نے پاکستان کے باسمتی چاول، آم، ہمالین پنک سالٹ، سمندری خوراک اور دیگر اعلیٰ معیار کے اجزا استعمال کرتے ہوئے فرانسیسی، اطالوی، ترکی، تھائی اور مختلف عالمی کھانوں کی لائیو کوکنگ ڈیمونسٹریشنز پیش کیں جنہیں بین الاقوامی خریداروں اور میڈیا نے بے حد سراہا۔
ایونٹ کے اختتامی موقع پر چیف ایگزیکٹو ٹی ڈی اے پی فیض احمد نے کہا کہ فوڈایگ 2025 کے نتائج پاکستان کی ایگرو فوڈ برآمدات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے مضبوط بنیاد فراہم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس ایونٹ نے ثابت کر دیا ہے کہ پاکستان دنیا کے لیے تیار ہے مسابقتی، پائیدار اور بھرپور امکانات سے مالا مال۔ ہم مستقبل میں اس کامیابی کو مزید آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ملاقاتیں ہوئیں پاکستان کے ایگرو فوڈ ملین ڈالر نے کہا کہ کے ساتھ کے لیے
پڑھیں:
پاکستان روس بین الحکومتی کمیشن اجلاس اختتام پذیر، اہم مفاہمتی یادداشتوں اور پروٹوکول پر دستخط
پاکستان اور روس کے درمیان تجارت، اقتصادیات، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کے لیے قائم 10واں بین الحکومتی کمیشن (آئی سی جی) اسلام آباد میں 25 تا 27 نومبر 2025 تک منعقد ہوا جس دوران اہم ایم او یوز اور پروٹوکول پر دستخط ہوئے۔
اجلاس پاکستان کے وفاقی وزیر توانائی (پاور ڈویژن) سردار اویس احمد خان لغاری اور روس کے وزیر توانائی سرگئی سیویلیوف کی مشترکہ صدارت میں ہو انعقاد پذیر ہوا۔ اس میں دونوں ممالک کے اعلیٰ سطحی وفود نے شرکت کی۔
اہم ایم او یوز اور پروٹوکول پر دستخطاجلاس کے اختتام پر 10ویں آئی سی جی کا سرکاری پروٹوکول اور 3 اہم مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے جن میں اے پی پی اور روس کی اسپوتنک نیوز ایجنسی کے درمیان میڈیا تعاون کا معاہدہ، پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی اور روسی فیڈرل ایجنسی فار ٹیکنیکل ریگولیشن کے درمیان معیار، میٹرولوجی اور سرٹیفکیشن میں تعاون کا معاہدہ اور
کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان اور روسی فیڈرل اینٹی مونولوپولی سروس کے درمیان مسابقتی قوانین اور مہارت کے تبادلے سے متعلق ایم او یو شامل تھے۔
فریقین نے پاکستان اور روس کے درمیان متنوع اور مستقبل پر مبنی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا اور 9ویں IGC کے فیصلوں پر پیشرفت کا جائزہ لیا۔
تجارت اور کاروباری تعاون میں پیشرفتاجلاس میں دو طرفہ تجارت کے فروغ، برآمدات میں تنوع، بزنس ٹو بزنس روابط اور تجارتی میلوں کے انعقاد پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔
پاکستانی مصنوعات جن میں ٹیکسٹائل، اسپورٹس گڈز، آئی ٹی سروسز، انجینئرنگ آئٹمز اور زرعی اجناس شامل ہیں کے لیے مارکیٹ تک رسائی بڑھانے پر زور دیا گیا۔
دونوں ممالک نے کارگو کی پائلٹ موومنٹ کو آگے بڑھانے اور جلد پائلٹ ٹرین چلانے پر اتفاق کیا، جو علاقائی کنیکٹیویٹی میں اہم سنگِ میل ہوگا۔
توانائی کا شعبہ: مرکزی حیثیتتوانائی کے شعبے کو مذاکرات کا محور قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک نے تیل و گیس، ایل این جی و ایل پی جی تعاون، قابل تجدید توانائی، ہائیڈرو پاور اور آبی ٹیکنالوجیز میں مشترکہ منصوبوں پر سیر حاصل گفتگو کی۔
پاکستان اسٹیل ملز کی اسٹیل پیداوار کی جدید کاری سمیت ہیوی مشینری، مائننگ اور جدید مینوفیکچرنگ میں بھی تعاون بڑھانے پر غور کیا گیا۔
تعلیم، سائنسی تعاون اور زبان مراکزدونوں ممالک نے اعلیٰ تعلیم، ڈگریز کے باہمی اعتراف اور سائنسی تحقیق کے معاہدوں کو حتمی شکل دینے کے عزم کا اظہار کیا۔ انجینئرنگ، طب، آئی ٹی اور خلائی سائنس میں مشترکہ تحقیق، اسکالرشپس اور فیکلٹی ایکسچینج بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
اسلام آباد اور کراچی میں روسی زبان مراکز کے قیام کا خیر مقدم کیا گیا جبکہ FDE کی جانب سے اسلام آباد ماڈل کالج برائے طلبہ I-8 میں روسی زبان کی تعلیم کے فروغ کے لیے خصوصی تقریب کا انعقاد بھی کیا گیا۔
ثقافتی اور عوامی روابطثقافتی تعاون، نوجوانوں کے پروگرامز، اسکول پارٹنرشپس اور عوامی روابط کے فروغ پر بھی زور دیا گیا۔ روسی وفد نے 2005 کے زلزلہ متاثرین سے ملاقات کی اور پی این سی اے میں روسی فنکاروں نے ثقافتی شو پیش کیا۔
پاکستان نے اسلام آباد میں یوری گگارین کے مجسمے کی تنصیب کو دونوں ممالک کی سائنسی دوستی کی علامت قرار دیا، جس کا افتتاح آج روسی وزیر سرگئی سیویلیوف کریں گے۔
ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور دیگر شعبوں میں تعاونپاکستان کی این ڈی ایم اے اور روس کی ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی نے ایمرجنسی ریسپانس، ارلی وارننگ سسٹمز اور تربیتی پروگراموں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
سیاحت، کھیل، میڈیا اور ثقافتی روابط میں تعاون کو بھی توسیع دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
گزشتہ نتائج اور مستقبل کا ایجنڈافریقین نے ان معاہدوں کو دو طرفہ اقتصادی سرگرمیوں اور ادارہ جاتی تعاون کو مضبوط بنانے میں اہم قرار دیا۔
یہ طے پایا کہ 11واں اجلاس 2026 میں روس میں منعقد ہوگا۔
دونوں وزرائے توانائی نے اجلاس کے مثبت اور بامعنی نتائج پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے تعلقات کو باہمی احترام، اعتماد اور دیرپا تعاون کی بنیاد پر مزید مستحکم بنانے کے عزم کو دہرایا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان پاکستان روس بین الحکومتی کمیشن روس