آئل سپلائی چین کا شعبہ ڈیجیٹائز کرنے کے دوسرے مرحلے کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
—فائل فوٹو
پاکستان کے آئل سپلائی چین کے شعبے کو ڈیجیٹائز کرنے کے دوسرے مرحلے کا آغاز کر دیا گیا۔
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کے اعلامیے کے مطابق اوگرا (آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی) نے باضابطہ طور ایک جامع ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم تیار کر لیا ہے۔
اوگرا کے مطابق ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے تعاون سے متعارف کروایا گیا ہے، ڈیجیٹل نظام میں ای آر پی پلیٹ فارمز، جی پی ایس ٹریکنگ اور مرکزی ڈیش بورڈز استعمال ہو گا۔
اوگرا کے ترجمان عمران غزنوی کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل کے مکمل نظام کو ڈیجیٹل بنایا جا رہا ہے، اب تک 29 سے زائد او ایم سیز، ای آر پی سسٹمز پر منتقل کر دیے گئے۔
ترجمان اوگرا کے مطابق تقریباً 15 ہزار آئل ٹینکرز جی پی ایس ٹریکرز سے لیس کیے جا چکے ہیں، اس سسٹم کے ذریعے ایندھن کی ترسیل کی بروقت نگرانی ہو سکے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس سسٹم کے ذریعے ایندھن کی اسمگلنگ کی روک تھام ممکن ہو سکے گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے کام کا آغاز کردیا گیا
ویب ڈیسک: وزارتِ توانائی (پاور ڈویژن) نے ملک بھر کی تمام بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے لیے اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کا آغاز کر دیا ہے۔
پاور ڈویژن کے ترجمان کے مطابق، اسمارٹ میٹرز بجلی کے استعمال کا ریئل ٹائم ڈیٹا فراہم کریں گے، جس سے بلنگ کی غلطیوں میں کمی اور شفافیت میں بہتری آئے گی۔ یہ منصوبہ پاکستان کے ڈیجیٹل توانائی نظام کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ پہلے ایک سنگل فیز اسمارٹ میٹر کی قیمت تقریباً 20 ہزار روپے تھی جو اب کم ہو کر 15 ہزار روپے رہ گئی ہے۔ اندازے کے مطابق، اگر ہر سال 50 لاکھ پرانے میٹرز بدلے جائیں تو ملک کو تقریباً 25 ارب روپے سالانہ کی بچت ہوگی۔
وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد
اسمارٹ میٹرز کے ذریعے صارفین موبائل ایپ کے ذریعے اپنے بجلی کے استعمال کو لمحہ بہ لمحہ مانیٹر کر سکیں گے، جس سے بلوں میں غلطی اور تنازع کے امکانات تقریباً ختم ہو جائیں گے۔
پاور ڈویژن کے مطابق، یہ نظام مستقبل میں پری پیڈ میٹرز کے نفاذ کی راہ بھی ہموار کرے گا، جس سے پاکستان کا توانائی شعبہ مزید شفاف، ڈیجیٹل اور صارف دوست بن جائے گا۔