جنگ بندی نہ ہوئی تو اسرائیل کو نتائج بھگتنا ہوں گے، برطانیہ کا انتباہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 جولائی2025ء) برطانیہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل غزہ میں جنگ بندی سے پیچھے ہٹتا ہے تو اس کے خلاف مزید اقدامات کیے جائیں گے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے برطانوی پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی وزیردفاع کا بیان جنگ بندی کی کوششوں میں رکاوٹ ڈال سکتا ہے۔
(جاری ہے)
اسرائیلی وزیردفاع یوآف گیلنٹ نے حال ہی میں کہا تھا کہ غزہ کی 20 لاکھ آبادی کو جنوبی علاقے میں منتقل کیا جانا چاہیے، جس پر برطانوی وزیر خارجہ نے شدید ردعمل دیا۔ انہوں نے کہا نے کہا کہ اگر اسرائیل نے اپنے اس مؤقف پر اصرار جاری رکھا، تو غزہ میں جنگ بندی کا حصول مزید مشکل ہو جائے گا۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ اگر اسرائیل نے جنگ بندی سے انکار کیا اور صورتحال مزید بگڑتی ہے، تو برطانیہ اسرائیل کے خلاف مزید اقدامات کرے گا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
برطانوی حکمران جماعت کے دو اراکین پارلیمنٹ کو اسرائیل میں داخلے سے روک دیا گیا
لندن: برطانیہ کی حکمران جماعت لیبر پارٹی کے دو اراکین پارلیمنٹ کو اسرائیل میں داخلے سے روک دیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سائمن اوفر اور پیٹر پرنسلے پارلیمانی وفد کے ہمراہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں طبی اور ریلیف سرگرمیوں کا جائزہ لینے جا رہے تھے۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام نے دونوں برطانوی ارکان کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔ اس پر لیبر پارٹی کے اراکین نے اسرائیلی رویے کو افسوسناک اور ناقابلِ قبول قرار دیا۔
برطانوی دفتر خارجہ نے بھی اس فیصلے پر شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ منتخب نمائندوں کے ساتھ یہ سلوک درست نہیں۔ برطانوی میڈیا کے مطابق فارن آفس منسٹر ہمیش فالکنر اور دیگر حکام نے معاملے پر فوری رابطے کیے ہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل بھی اسرائیل متعدد بار برطانوی ارکان پارلیمنٹ کو ملک میں داخل ہونے سے روک چکا ہے۔