بچوں کووالد سے رابطے کی اجازت نہیں ،گرفتاری کی دھمکیاں دی جارہی ہیں ،جمائمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
لندن(نیوز ڈیسک)لندن سے تعلق رکھنے والی جمائمہ گولڈ اسمتھ، جو پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ ہیں، ایک بار پھر اپنے بچوں کے حق کے لیے آواز بلند کرتی نظر آئیں۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے بیٹے قاسم اور سلمان کو نہ صرف اپنے والد سے بات کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی، بلکہ پاکستان آنے کی صورت میں انہیں گرفتاری کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
جمائمہ نے کہا کہ عمران خان گزشتہ دو برس سے قید تنہائی میں زندگی گزار رہے ہیں اور ان کے بیٹوں کو یہاں تک کہ ایک فون کال کی سہولت بھی میسر نہیں۔ انہوں نے اس صورتحال کو “سیاسی مخالفت سے نکل کر ذاتی انتقام کی شکل” قرار دیا۔
ان کے مطابق، بچوں کو یہ باور کروایا جا رہا ہے کہ اگر وہ پاکستان آ کر اپنے والد سے ملنے کی کوشش کریں گے تو انہیں بھی قانونی شکنجے میں کَس لیا جائے گا۔ جمائمہ نے اس طرز عمل کو انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے عالمی برادری اور پاکستانی عوام سے اپیل کی کہ وہ اس ناانصافی پر آواز اٹھائیں۔
دوسری جانب، عمران خان کے چھوٹے بیٹے قاسم خان نے بھی اپنے ایکس اکاؤنٹ پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ نہ صرف انہیں اپنے والد سے گفتگو کی اجازت نہیں دی جا رہی، بلکہ ان کے والد کو اپنے ذاتی معالج تک رسائی بھی نہیں دی گئی۔
قاسم کا کہنا تھا: “اپنے والد کی آواز سنے ہوئے ایک سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے۔ ہم نہ اُن سے مل سکتے ہیں، نہ فون پر بات، اور نہ ہی اُن کی صحت کے بارے میں معلومات ملتی ہیں۔ یہ سلوک کسی قیدی کے ساتھ نہیں، ایک باپ اور اس کے بچوں کے درمیان تعلق کو کچلنے کی کوشش ہے۔”
یہ صورت حال اس وقت سامنے آئی ہے جب عمران خان ملک کی سیاسی تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہے ہیں۔ قید میں قید صرف ایک سیاستدان نہیں، بلکہ ایک والد، ایک شوہر اور ایک انسان بھی ہے — جس کا رشتہ اس کے بچوں سے اب ’قانونی مجبوریوں‘ کی نذر ہو رہا ہے۔
My children are not allowed to speak on the phone to their father @ImranKhanPTI.
Pakistan’s government has now said if they go there to try to see him, they too will be arrested and put behind bars.
This doesn’t… https://t.co/ccM7QFPmlV pic.twitter.com/z2v6PKgHto
— Jemima Goldsmith (@Jemima_Khan) July 10, 2025
Post Views: 2
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ہمیں دھمکیاں دیتے ہیں، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، فضل الرحمان
ہمیں دھمکی دیتے ہیں، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، فضل الرحمان
ملتان (نمائندہ خصوصی )جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہمیں دھمکی دیتے ہیں فورتھ شیڈول میں ڈال دیں گے، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، مدارس کی رجسٹریشن کیلئے قانون بن چکا ہے۔ملتان میں علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر قائم ہوا ہے، پاکستان کے لیے برصغیر کے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دیں، مدارس کے کردار کو ختم کیا جا رہا ہے۔فضل الرحمان نے کہا کہ ہمیں قومی دائرے میں آنے کا کہا جاتا ہے، یہ کہتے ہیں ہم تو علماء کو 25 ہزار روپے دینا چاہتے ہیں، علماء کو سپورٹ کرنا چاہتے ہیں، کس مد میں ملا کے ضمیر کو خریدنا چاہتے ہو۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ کہتے ہیں سعودی عرب، یو اے ای میں ایسا ہو رہا ہے، تو پھر وہی نظام لایا جائے، افغانستان، عراق کو برباد کر دیا پھر کہتے ہیں امن کیلئے آئے ہیں۔فضل الرحمان نے کہا کہ سیلاب آیا، اس وقت حکومت کہاں گئی تھی، میدان میں یہ فقیر نظر آرہے ہیں تو حکومت کرنا بھی ان کا حق ہے تمہارا نہیں، پسماندہ طبقات کو اٹھاؤ ان کا خیال رکھو عوام میں بیداری پیدا کریں۔