اسلام آباد:

‎وزارتِ سائنس و ٹیکنالوجی نے پی سی ایس آئی آر لیب کمپلیکس لاہور کے خلاف الزامات سے متعلق حقائق جانچنے والی کمیٹی کی رپورٹ منظر عام پر لانے کا اعلان کر دیا۔

انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ٹیسٹنگ کے عمل میں شفافیت اور سائنسی دیانت داری کو یقینی بنایا جائے گا اور کمیٹی کی سفارشات پر مکمل عمل درآمد کیا جائے گا تاکہ عوام اور کاروباری برادری کا اعتماد بحال ہو سکے۔

وزارت کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کمپنی نے مؤقف اختیار کیا کہ محکمہ پلاںٹ پروٹیکشن نے اُن کے سپاری (Betel Nut) کے نمونے کو افلاٹوکسِن ٹیسٹ کے لیے پی سی ایس آئی آر لیب کمپلیکس لاہور بھجوایا، مگر اس کی رپورٹ میں ردو بدل کیا گیا۔

شکایت کے مطابق، ڈاکٹر ثانیہ مظہر اور ڈاکٹر اسماء سعید کے دستخط شدہ ابتدائی تجزیاتی رپورٹ میں افلاٹوکسِن کی مقدار 5.

7 پی پی بی ظاہر ہوئی تھی، تاہم 17 جولائی 2025 کو جاری کی جانے والی دوسری رپورٹ میں بالکل مختلف نتائج دیے گئے جس سے کمپنی کے سامان اور ساکھ کو نقصان پہنچا۔ ان الزامات پر وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے فوری طور پر حقائق جانچنے کے لیے انکوائری کا حکم دیا۔

تین رکنی کمیٹی جس میں مسٹر بلال احمد بٹ جوائنٹ سیکرٹری (ایڈمن)، چیئرمین؛ ڈاکٹر سید احقب اللہ کاکاخیل، ڈپٹی سائنٹیفک ایڈوائزر، ممبر؛ اور مسٹر امجد عالم شیر ملک، سیکشن آفیسر (آرگ۔I) ممبر شامل تھے، نے تمام ریکارڈ اور شواہد کا جائزہ لیا۔

کمیٹی نے قرار دیا کہ 5.7 پی پی بی کی ابتدائی رپورٹ درست تھی جسے بلاجواز منسوخ کر دیا گیا۔ انکوائری سے یہ بات سامنے آئی کہ ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر قرۃ العین سید، پرنسپل سائنٹیفک آفیسر ڈاکٹر یاسر سلیم اور ریسرچ آفیسر ڈاکٹر عشرت پروین نے حقائق میں رد و بدل کیا اور 57.37 پی پی بی اور 48.64 پی پی بی کے متضاد نتائج جاری کیے۔

کمیٹی نے یہ بھی نشاندہی کی کہ نتائج کو کسی فیکٹر سے ضرب دے کر اس قسم کی ہیرا پھیری کی جا سکتی ہے۔ افسران اس قدر بڑے فرق کی وضاحت دینے میں ناکام رہے جس سے ٹیسٹنگ کے عمل کی شفافیت اور اعتبار پر سنگین سوالات اٹھتے ہیں۔ مزید برآں، جب ڈاکٹر عشرت پروین کو وہی گراف بغیر اعداد کے دکھائے گئے تو وہ پہچان بھی نہ سکیں، جو پیشہ ورانہ صلاحیت پر سوالیہ نشان ہے۔

‎تحقیقات کے مطابق یا تو ٹیسٹنگ کا عمل ناقص ہے یا جان بوجھ کر نتائج تبدیل کیے گئے۔ کمیٹی نے تصدیق کی کہ نمونے کا درست نتیجہ 5.7 پی پی بی تھا نہ کہ 57 پی پی بی۔ اس ہیرا پھیری سے پی سی ایس آئی آر لیب کمپلیکس لاہور کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا۔

کمیٹی نے ذمہ دار افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی، معیاری پروٹوکولز کی تیاری و نفاذ، نتائج کے ڈیجیٹائزیشن اور تمام پی سی ایس آئی آر لیبارٹریز کا پرفارمنس آڈٹ کرنے کی سفارش کی۔

Tagsپاکستان

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان پی سی ایس آئی آر کمیٹی نے پی پی بی

پڑھیں:

صفر کا چاند نظر نہیں آیا، رویت ہلال کمیٹی کا اعلان

مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے صفر کا چاند نظر نہ آنے کا اعلان کردیا، یکم صفر المظفر اتوار کو ہوگی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس مولانا عبدالخبیر آزاد کی زیر صدارت اسلام آباد کے علاقے کوہسار میں واقع وزارت مذہبی امور کی بلڈنگ میں منعقد ہوا۔اجلاس کے دوران شرکا کو ملک بھر سے کہیں بھی چاند نظر آنے کی شہادت موصول نہیں ہوئی۔

اجلاس کے بعد کمیٹی نے اعلان کیا کہ کل بروز ہفتہ 30 محرم الحرام 1447 ہجری ہوگی اور یکم صفر المظفر 1447 ہجری اتوار 27 جولائی کو ہوگی جس کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔

واضح رہے کہ ماہرین فلکیات نے بھی آج چاند نظر نہ آنے کی پیش گوئی کی تھی۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • پشاور بورڈ نے میٹرک کے نتائج کا اعلان کردیا، پہلی تینوں پوزیشنوں پر طالبات براجمان
  • مفتاح اسماعیل  کا لیگی رہنماؤں کے الزامات پر قانونی کارروائی کا اعلان 
  • بروقت چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن کی تعیناتی نہ ہو سکی، قائم مقام لانے کا امکان
  • پی سی ایس آئی آر کمپلیکس لاہور کیخلاف الزامات: تحقیقاتی رپورٹ منظرِ عام پر لانے کا اعلان
  • پی سی ایس آئی آر لیبارٹری کی رپورٹس میں ٹیمپرنگ کا انکشاف
  • ڈاکٹر عشرت العباد خان کا میڈیا سیل ایم پی پی کے نعیم خان کی بہن کے لئے دعائے صحت جلد اور مکمل صحت یابی کی دعا
  • خاتون کو بلیک میل کرنے والے ملزم کو 3 سال قید، جرمانے کی سزا سنا دی گئی 
  • صفر کا چاند نظر نہیں آیا، رویت ہلال کمیٹی کا اعلان
  • لندن ہائی کورٹ: عادل راجہ کو پاکستانی انٹیلی جنس اداروں کیخلاف جھوٹے ثبوت دینے پر ہزیمت کا سامنا