Islam Times:
2025-07-28@14:08:45 GMT

امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی نابودیِ اسرائیل مہم

اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT

آئی ایس او لاہور کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں جو قیامت برپا کر رکھی ہے، یہاں تک کہ خوراک و ادویات کی فراہمی بھی بند ہے، غزہ کے معصوم بچے قحط کا شکار ہو کر اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں، ایسے میں عالمی برادری، بالخصوص عربوں کی مجرمانہ خاموشی قابل مذمت ہے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو

امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی ’’نابودیِ اسرائیل مہم‘‘ کا آغاز ہوگیا

امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی ’’نابودیِ اسرائیل مہم‘‘ کا آغاز ہوگیا

امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی ’’نابودیِ اسرائیل مہم‘‘ کا آغاز ہوگیا

امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی ’’نابودیِ اسرائیل مہم‘‘ کا آغاز ہوگیا

امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی ’’نابودیِ اسرائیل مہم‘‘ کا آغاز ہوگیا

امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی ’’نابودیِ اسرائیل مہم‘‘ کا آغاز ہوگیا

امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی ’’نابودیِ اسرائیل مہم‘‘ کا آغاز ہوگیا

اسلام ٹائمز۔ امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی جانب سے ملک بھر میں ’’نابودیِ اسرائیل مہم‘‘ کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے آئی ایس او پاکستان ضلع لاہور کی جانب سے ’’نابودی اسرائیل مہم‘‘ کے تحت لاہور کی تاریخیی مال روڈ پنجاب اسمبلی ہال کے سامنے امریکہ و اسرائیل کے پرچم آویزاں کر دیئے گئے ہیں۔ آئی ایس او لاہور کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں جو قیامت برپا کر رکھی ہے، یہاں تک کہ خوراک و ادویات کی فراہمی بھی بند ہے، غزہ کے معصوم بچے قحط کا شکار ہو کر اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں، ایسے میں عالمی برادری، بالخصوص عربوں کی مجرمانہ خاموشی قابل مذمت ہے۔.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کا ا غاز ہوگیا اسرائیل مہم

پڑھیں:

پاکستان میں شراکت دار نجی کمپنیوں کااسرائیلی جال پھیلنا شروع

 

مبادلہ انوسٹمنٹ کمپنی ،اسرائیلی کمپنی تامار گیس فیلڈ میں22 فیصد کی حصہ دار ، پاک عرب ریفائنری میں40 فیصد کی شراکت دار ی ، ابو ظہبی پورٹس گروپ اسرائیلی کا شراکت دارکے پی ٹی سے بھی معاہدہ

ڈی پی ورلڈ کا اسرائیل کمپنی ڈوور ٹاور گروپ سے معاہدہ، قاسم انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل سمیت دیگر شعبہ جات میں فعال ،اسرائیل میں شراکت دار یواے ای کی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے تیار

رپورٹ / منور علی پیرزادہ

پاکستان میں ابراہیمی معاہدے کے اثرات ظاہر ہونا شروع ہوگئے،متحدہ عرب امارات کی اسرائیلی شراکت دار کمپنیوں کا پاکستانی معیشت پر برسوں سے غلبہ ہے مگر اب مزید نئے شعبوں کو اپنی گرفت میں لینے کے لیے مختلف کمپنیاں سرگرم عمل ہیں۔13 اگست 2020 ء کوامریکی سربراہی میں اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے مابین ابراہیمی معاہدہ طے پایا ،2021 ء سے متحدہ عرب امارات کی کمپنیوں نے اسرائیلی معیشت میں باقاعدہ شراکت داری کا سلسلہ شروع کیا ، ستمبر 2021ء سے ’’یواے ای‘‘ کی مبادلہ انوسٹمنٹ کمپنی ، اسرائیلی تامار گیس فیلڈ میں22 فیصد حصص کی شراکت دار ہے ، اس کے علاوہ 100 ملین کاروباری سرمایہ کاری فنڈ میں سرمایہ لگایا گیا ، جیسے مینگرووکیپٹل پارٹنر ،جو ٹیکنالوجی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرتی ہیں، یہی مبادلہ کمپنی پاکستان میں برسوں سے پاک عرب ریفائنری کمپنی میں 40 فیصد کی حصہ دار ہے ، آئل اینڈ گیس، توانائی ودیگر شعبوں میں مزید توسیعی منصوبے موجود ہیں، اس حوالے سے حکومت پاکستان کے ساتھ مزید معاہدے زیر غور ہیں جبکہ سرمایہ کاری کا حجم 800 ملین ڈالر ہے۔ اسی طرح متحدہ عرب امارات کی ایک اور کمپنی ڈی پی ورلڈ نے16 ستمبر 2020 ء کو اسرائیل کمپنی ڈوور ٹاور گروپ سے معاہدہ کیا ہے،جس کی سرمایہ کاری 600 ملین ڈالرتک پہنچ سکتی ہے جبکہ ڈی پی ورلڈ 1997 سے قاسم انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل سمیت دیگر شعبہ جات میں فعال ہے ، اس کے علاوہ ڈی پی ورلڈ این ایل سی کے ساتھ 40 فیصد کی حصہ دار بھی ہے ۔ اسی طرح ابو ظہبی پورٹس گروپ نے انڈسٹریل ٹریڈ انوسمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی کارپوریشن کے فروغ کے لیے اسرائیل سے تجارتی معاہدہ 9 دسمبر 2020 سے کررکھا ہے اور 22 جون 2023 ء سے اس گروپ نے کراچی پورٹ ٹرسٹ کے کنٹینر ٹرمینل کا 50 سالہ معاہدہ کیا ، 3 فروری 2024 ء کو 25 سالہ معاہدے کے تحت جنرل اور بلک کارگو ٹرمینل کا کنٹرول بھی گروپ نے حاصل کیا، متحدہ عرب امارات کی وہ کمپنیاں جنہوں نے فی الحال پاکستان میںسرمایہ کاری نہیں کی ہے مگر اسرائیل سے شراکت داری میں شامل میںجس میں ای ڈی جی ای گروپ جو دفاعی اور ٹیکنالوجی شعبوں میں کام کرتا ہے ،جی 42 گروپ ڈیٹا سائنس اے آئی پر کا م کرتا ہے،راس ال خامہ اکنامک زون اوردبئی ائرپورٹ فری زون اتھارٹی اسرائیل سے جڑ ے ہوئے ہیں ۔ان میں سے بیشتر پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہش رکھتے ہیں،محتاط اندازے کے مطابق پاکستان کے یواے ای سے تقریباً 28 معاہدے ہوچکے ہیں ، جو تجارت ، توانائی ،ثقافت ، دفاع ، بندرگارہ ، خوراک ،لاجسٹک بینکنگ،ریلوے ،معدنیات اور انفراسٹرکچرسمیت دیگر شعبوں میں کیے گئے۔ یاد رہے کہ سرمایہ کاری کی نگرانی کی ذمہ دار خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل ہے ،جس کے چیئرمین وزیر اعظم ہیں ، جنہوںنے ایک 13رکنی اعلی سطحی کمیٹی نائب وزیر اعظم کی زیر صدارت تشکیل دے رکھی ہے کہ وہ ابتدائی طور پر ایسے منصوبے کی نشاندہی کریں جو متحدہ عرب امارات کی قیادت کے سامنے سرمایہ کاری کے لیے پیش کیے جا سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی ’’نابودیِ اسرائیل مہم‘‘ کا آغاز
  • گاڑی کو بچانے والا ریسکیو اہلکار شہید ہوگیا
  • دریائے سندھ کا بڑا سیلابی ریلا ڈی جی خان کی حدود میں داخل، فصلوں کو نقصا ن  
  • دریائے سندھ کا بڑا سیلابی ریلا ڈی جی خان کی حدود میں داخل
  • معیشت ترقی کی راہ پر گامزن، عوام پر مہنگائی کا بوجھ کم ہوگیا: حمزہ شہباز
  • پاکستان میں شراکت دار نجی کمپنیوں کااسرائیلی جال پھیلنا شروع
  • نوجوان چلتی ٹرین میں سیلفی لیتے ہوئے کھمبے سے ٹکرا کرجاں بحق
  • چلاس: سیلاب سے متاثرہ علاقے تھک نالہ میں پیٹ کے امراض بڑھ گئے
  • شبقدر میں بدبخت بیٹے کی فائرنگ سے والد اور بیوی قتل، بھائی زخمی