عمران خان نے خود جلاوطنی کی درخواست کی، ہم نے مسترد کیا، وزیرِ مملکت حذیفہ رحمان کا تہلکہ خیز انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
اسلام آباد:وزیرِ مملکت برائے قومی ثقافت و ورثہ حذیفہ رحمان نے سابق وزیراعظم اور بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حوالے سے بڑا دعویٰ کر دیا ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ عمران خان نے خود حکومت اور اسٹیبلشمنٹ سے درخواست کی تھی کہ اگر کوئی ڈیل ہونی ہے تو انہیں برطانیہ یا کسی یورپی ملک میں بھیج دیا جائے۔
نجی ٹیلی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حذیفہ رحمان نے کہا کہ ہم نے ظرف کا مظاہرہ کیا اور یہ بات آج تک عوام سے چھپائے رکھی، لیکن اب سچ بتانا ضروری ہو گیا ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے ہم سے بات کی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس معاملے پر برطانوی حکومت نے بھی باضابطہ آمادگی ظاہر کی تھی کہ اگر عمران خان کو ان کے حوالے کیا جائے تو وہ تیار ہیں۔ تاہم حکومت پاکستان اور اسٹیبلشمنٹ نے یہ تجویز مسترد کر دی۔
وزیرِ مملکت کے مطابق ہم نے صاف طور پر کہا کہ ہم آپ کو یورپ یا برطانیہ نہیں بھیج سکتے، اگر جانا ہے تو گلف کے کسی ملک کا انتخاب کریں۔
حذیفہ رحمان کے مطابق یہ متبادل پیش کیا گیا، جسے بانی پی ٹی آئی نے ٹھکرا دیا۔ بعد ازاں انہوں نے اسے جلاوطنی کی کوشش قرار دے کر عوام کے سامنے پیش کیا۔
حذیفہ رحمان نے مزید کہا کہ اس پوری گفتگو کے ثبوت اور ریکارڈنگ موجود ہیں، اور اگر ضرورت پڑی تو انہیں منظرِ عام پر لایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے خاموشی اختیار کی تھی، لیکن بانی پی ٹی آئی کے مسلسل بیانیے اور عوام کو گمراہ کرنے کی کوششوں کے بعد اب حقائق بیان کرنا ضروری ہو چکا ہے۔
اس بیان پر پی ٹی آئی کی جانب سے تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: حذیفہ رحمان پی ٹی ا ئی انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
علیمہ خان کا انڈوں سے حملہ کرنے والی خواتین کے بارے میں بڑا انکشاف
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کا کہنا ہے کہ مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا، جن 2 خواتین نے مجھ پر انڈا پھینکا ان کو پولیس نے بچایا۔ جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس نے کہا کہ دونوں خواتین کو حراست میں لیا گیا ہے بعد میں دونوں کو چھوڑ دیا گیا۔ علیمہ خان کا کہنا تھا کہ دو سال سے ہم جیل آتے ہیں کبھی کوئی بدتمیزی کا واقعہ پیش نہیں آیا، دو چار لوگوں کو باقاعدہ طور پر اب ماحول خراب کرنے کے لیے بھیجا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پولیس نے بتایا 4 بندے بدتمیزی کرنے کے لیے آپ کے پیچھے ہیں، کسی کی بھی ماں بیٹی پر اس طرح حملہ ہوگا کوئی برداشت نہیں کرے گا، ہمارا معاشرہ اور دین خواتین سے اس طرح کی بدتمیزی کی اجازت نہیں دیتا۔ ان کا کہنا تھا کہ کل بھی ہمارے ساتھ جیل کے باہر اسی خاتون نے بدتمیزی کی کوشش کی جس نے انڈا پھینکا، جیل کے باہر کل ہمارے اوپر کسی نے پتھر بھی مارے، پہلے انڈا پھینکا، پھر بدتمیزی کی، کل پتھر مارے اب چھرا بھی مار سکتے ہیں۔ علیمہ خان نے کہا کہ ہمارا کام بانی پی ٹی آئی کا پیغام پہنچانا ہے وہ ہم پہنچائیں گے، ہم پر حملہ ہوا ہماری ایف آئی آر پولیس درج نہیں کر رہی۔ ہمارے وکلاء جی ایچ کیو حملہ کیس کا ٹرائل اے ٹی سی منتقل کرنے کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کریں گے۔ قانون اور انصاف تو یہاں ہے نہیں، یہ بانی پی ٹی آئی کی آواز بند کرنا چاہتے ہیں۔