UrduPoint:
2025-11-06@07:38:42 GMT

لبنان کا رواں برس ہی حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا منصوبہ

اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT

لبنان کا رواں برس ہی حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا منصوبہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 06 اگست 2025ء) لبنان کی حکومت نے فوج کو ایک ایسا منصوبہ تیار کرنے کا کام سونپا ہے جس میں رواں برس کے اواخر تک صرف ریاستی اداروں کے پاس ہی ہتھیار ہوں گے۔

اس طرح کے اقدام کا مقصد ایران کی حمایت یافتہ شیعہ سیاسی جماعت اور لبنان میں عسکریت پسند گروپ حزب اللہ کو مؤثر طریقے سے غیر مسلح کرنا ہے۔

منگل کے روز کا کابینہ کا فیصلہ امریکہ کی طرف سے شدید دباؤ کے بعد آیا ہے، جس میں واشنگٹن نے گروپ کو غیر مسلح کرنے کے لیے کہا ہے۔

یہ فیصلہ نومبر 2024 کی جنگ بندی کے نفاذ کے ایک حصے کے طور پر بھی ہے، جس کے تحت اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ایک سال سے زیادہ کی دشمنی کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔

اس جنگ بندی کے معاہدے کے تحت لبنان میں صرف فوج یا داخلی سلامتی سے متعلق حکام کے پاس ہی ہتھیار ہونے چاہئیں۔

(جاری ہے)

لبنان کے وزیر اعظم نواف سلام نے کہا ہے کہ حکومت نے لبنانی فوج کو "اس سال کے اختتام سے پہلے" ہی فوج اور دیگر ریاستی فورسز تک ہتھیاروں کو محدود کرنے کے لیے ایک عملی منصوبہ ترتیب دینے کا کام سونپا ہے۔

تقریباً چھ گھنٹے تک جاری رہنے والے کابینہ کے اجلاس کے بعد نواف سلام نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس منصوبے کو اگست کے اواخر تک بحث اور منظوری کے لیے کابینہ کے سامنے پیش کیا جانا ہے۔

حزب اللہ کے پاس ہتھیار کیوں ہیں؟

حزب اللہ لبنان کی ایک اہم سیاسی جماعت ہونے کے ساتھ ہی عسکریت پسند گروپ بھی ہے جسے امریکہ، جرمنی، برطانیہ اور کئی دیگر مغربی ممالک دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہیں۔

یہ ایسا واحد گروپ ہے، جس نے سن 1975-1990 کی خانہ جنگی کے بعد بھی اپنے آپ کو مسلح رکھا۔ یہ لڑائی اسرائیل کے خلاف "مزاحمت" کے نام پر شروع ہوئی تھی۔

حزب اللہ ایک طویل عرصے تک لبنان کی سب سے مضبوط فوجی قوت بھی تھی، جو کہ ایران سے فنڈنگ، تربیت اور ہتھیاروں کی بدولت ملک کی فوج سے بھی زیادہ طاقتور تھی۔ دنیا میں اس گروپ کو سب سے زیادہ ہتھیاروں سے لیس غیر ریاستی عنصر کے طور پر مانا جاتا رہا ہے۔

لیکن اسرائیل کے ساتھ جنگ نے حزب اللہ کو بری طرح کمزور بھی کر دیا، جس نے اس کے ہتھیاروں کو تباہ کر دیا اور اس کے بہت سے سیاسی اور فوجی رہنما ہلاک کر دیے گئے۔

کیا حزب اللہ غیر مسلح ہونے پر راضی ہو گی؟

حزب اللہ کے رہنما نعیم قاسم نے منگل کے روز ہی کہا کہ جب تک اسرائیلی حملے جاری رہیں گے، اس وقت تک گروپ غیر مسلح نہیں ہو گا۔

کابینہ کے اجلاس کے دوران بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا، "عمل درآمد کے لیے پیش کردہ کسی بھی ٹائم ٹیبل کا نفاذ اسرائیل کی جارحیت کے ساتھ اتفاق سے نہیں کیا جا سکتا۔

"

قاسم نے کہا، "مسئلہ سادہ سا ہو گیا ہے: ہمیں ہتھیار دے دو، لیکن کوئی قومی سلامتی نہ دو۔ یہ کیسے ممکن ہے؟ ہم اسے قبول نہیں کرتے، کیونکہ ہم خود کو لبنان کا بنیادی جزو سمجھتے ہیں۔"

لبنان کی شیعہ مسلم کمیونٹی میں حزب اللہ کو اب بھی نمایاں حمایت حاصل ہے۔

لیکن گزشتہ برس کے اوائل میں عرب بیرومیٹر کی طرف سے کی گئی رائے شماری سے معلوم ہوا کہ "لبنان میں حزب اللہ کے نمایاں اثر و رسوخ کے باوجود، اب نسبتاً کم لبنانی اس کی حمایت کرتے ہیں۔

" اسرائیل لبنان پر حملے کیوں کر رہا ہے؟

حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان کئی دہائیوں سے سرحد پار جھڑپیں ہوتی رہی ہیں اور اسرائیل نے نومبر 2024 کی جنگ بندی کے باوجودلبنان پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اس کا کہنا ہے کہ یہ حملے حزب اللہ کے ہتھیاروں کے ڈپو اور جنگجوؤں پر مرکوز ہیں۔ وہ اس گروپ پر اپنی فوجی صلاحیتوں کو دوبارہ تشکیل دینے کی کوشش کرنے کا الزام لگاتا ہے۔

اسرائیل نے دھمکی دی ہے کہ جب تک اس گروپ کو غیر مسلح نہیں کیا جاتا لبنان پر وہ اپنے حملے جاری رکھے گا۔

ادارت: جاوید اختر

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے حزب اللہ کو حزب اللہ کے لبنان کی کے لیے

پڑھیں:

بھارتی جعلی سائنسدان کا ایران کو ایٹمی منصوبہ فروخت کرنے کی کوشش کا انکشاف

 

 

بھارتی پولیس نے ایک ایسے شخص کو گرفتار کیا ہے جو خود کو بھارت کے معروف تحقیقی ادارے بھابھا ایٹمی تحقیقی مرکز (BARC) کا سائنس دان ظاہر کر رہا تھا۔

تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ یہ شخص ایران کی کمپنیوں کو مبینہ ایٹمی ڈیزائن فروخت کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت: جعلی سائنسدان گرفتار، حساس ایٹمی معلومات اور 14 نقشے برآمد

بھارتی میڈیا کے مطابق 60 سالہ اختر حسینی قطب الدین احمد اور اس کے بھائی عدیل حسینی (59) کو حراست میں لیا گیا ہے۔ دونوں نے ’سائنسی تعاون‘ اور ’تحقیقی شراکت‘ کے نام پر ایک مبینہ لیتھیئم-6 ری ایکٹر کا ڈیزائن بیرونِ ملک بھیجنے کی کوشش کی۔ اس مقصد کے لیے وہ وی پی اینز اور انکرپٹڈ نیٹ ورک استعمال کر رہے تھے۔

تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ دونوں ملزمان نے رواں سال مارچ اور اپریل کے دوران تہران کا دورہ کیا اور بھارت اور دبئی میں ایرانی سفارتخانوں سے بھی کئی بار ملاقاتیں کیں۔

انہوں نے ممبئی میں تعینات ایک ایرانی سفارتکار کو بھی خود کو سینیئر سائنسدان ظاہر کر کے دھوکا دیا اور جعلی نقشے فراہم کیے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ملزمان دعویٰ کر رہے تھے کہ انہوں نے لیتھیئم-6 پر مبنی فیوژن ری ایکٹر تیار کیا ہے جو پلازما کے درجہ حرارت کو قابو میں رکھ سکتا ہے۔ تاہم ماہرین نے بتایا کہ یہ صرف ایک نظریاتی خاکہ تھا اور اس کی کوئی سائنسی بنیاد نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ایران کا اقوام متحدہ کے ایٹمی نگران ادارے سے تعاون معطل کرنے کا اعلان

پولیس کے مطابق ملزمان سے 10 سے زائد نقشے اور ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق مبینہ دستاویزات برآمد ہوئی ہیں۔ ان کے قبضے سے جعلی پاسپورٹ، شناختی کارڈز اور بھابھا تحقیقی مرکز کے جعلی کارڈ بھی ملے۔ ایک شناختی کارڈ پر اس کا نام علی رضا حسین جبکہ دوسرے پر الیگزینڈر پالمر درج تھا۔

تحقیقات سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ دونوں بھائی 1995 سے غیرملکی فنڈنگ حاصل کر رہے تھے۔ ابتدا میں انہیں لاکھوں روپے دیے جاتے تھے، لیکن 2000 کے بعد یہ رقم کروڑوں میں پہنچ گئی۔ شبہ ہے کہ یہ ادائیگیاں حساس تحقیقی منصوبوں کے خفیہ خاکوں کے عوض کی جاتی رہی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایران جعلی سائنسدان ممبئی

متعلقہ مضامین

  • مسلح افواج کو سپورٹ کرنے کےلیے سرکاری اخراجات میں کمی ناگزیر ہے، وزیر خزانہ
  • مسلح افواج کو سپورٹ کرنے کیلیے سرکاری اخراجات میں کمی ناگزیر ہے، وزیر خزانہ
  • بھارتی جعلی سائنسدان کا ایران کو ایٹمی منصوبہ فروخت کرنے کی کوشش کا انکشاف
  • پبلک ٹرانسپورٹ کامیگامنصوبہ  "ییلولائن"رواں مالی سال سے مؤخر کرنے کا فیصلہ
  • حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کے لیے لبنان حکومت کو 16 ارب ڈالر کی پیشکش
  • لبنان کیلئے نیتن یاہو کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو گا
  • اسرائیل کے غزہ،لبنان میں تازہ حملے ، 7 شہید, کارروائیوں سے متعلق امریکاکو آگاہ کرتے ہیں اجازت نہیں مانگتے‘ نیتن یاہو
  • امریکا سے تعاون تب تک نہیں ہوسکتا جب تک وہ اسرائیل کی حمایت ترک نہ کرے، آیت اللہ خامنہ ای
  • امریکا کو مشرق وسطیٰ میں اپنی مداخلت کو بند کرنا ہوگا، آیت اللہ خامنہ ای
  • لبنان دشمن کے ساتھ مذاکرات کرنے پر مجبور ہے، جوزف عون