قومی اسمبلی؛ عورت کو سرعام برہنہ کرنے، ہائی جیکر کو پناہ دینے پر سزائے موت ختم، بل منظور
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
اسلام آباد:
عورت کو سرعام برہنہ کرنے اور ہائی جیکر کو پناہ دینے پر سزائے موت ختم کرنے کے لیے سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی نے بھی فوجداری قوانین میں ترامیم کا بل منظور کرلیا۔
تعزیرات پاکستان اور ضابطہ فوجداری میں ترمیم کا بل منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا۔
جے یو آئی کی رکن عالیہ کامران نے بل قائمہ کمیٹی کو پیش کرنے کی تحریک پیش کی، جس پر قومی اسمبلی میں دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی۔
حکومتی ارکان نے عالیہ کامران کی تحریک کی حمایت میں ووٹ دے دیا جس پر وزیر قانون ہَکّا بَکّا رہ گئے۔
ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے دوبارہ ایوان کی رائے لینے پر اپوزیشن نے احتجاج کیا، جس پر پیپز پارٹی کے نوید قمر اپوزیشن کے پاس چلے گئے۔
اپوزیشن نے نوید قمر کو ساتھ دینے کا مطالبہ کیا تاہم ڈپٹی اسپیکر نے اپوزیشن کا مطالبہ مسترد کر دیا۔
مخبر کے تحفظ و نگران کمیشن کے قیام کا بل
وفاقی وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ نے مخبر کے تحفظ و نگران کمیشن کے قیام کا بل منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں پیش کیا۔
وزیر قانون نے بل قائمہ کمیٹی کو پیش کرنے کی تجویز دی، جس پر ڈپٹی اسپیکر نے بل قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔ ڈپٹی اسپیکر نے قائمہ کمیٹی کو 15روز میں رپورٹ پیش کرنے کی ڈیڈ لائن دے دی۔
پاکستان کوسٹ گارڈ ترمیمی بل منظوری کے لیے مشترکہ اجلاس کو بجھوانے کی تحریک منظور کر لی گئی۔ وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے تحریک پیش کی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی ڈپٹی اسپیکر کے لیے پیش کی
پڑھیں:
ٹرمپ کا دائیں بازور کی امریکی تنظیم ”اینٹیفا“کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کاعندیہ
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دائیں بازو کے سیاسی کارکن چارلی کرک کے قتل کے بعد بائیں بازو کی تنظیموں کے خلاف نئی کارروائی کا اشارہ دیا ہے انہوں نے خاص طور پر اینٹی فاشسٹ (اینٹیفا) تحریک کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا ہدف مقرر کیا ہے ٹرمپ نے”ٹروتھ سوشل“ پر لکھا کہ وہ اس تحریک کو دہشت گرد تنظیم کے طور پر نامزد کر رہے ہیں انہوں نے لکھا کہ وہ اس تحریک کی فنڈنگ کرنے والوں کی اعلیٰ ترین قانونی معیارات کے مطابق تحقیقات کی سختی سے سفارش کریں گے یہ واضح نہیں ہے کہ صدر ٹرمپ کے اس اعلان کی قانونی حیثیت کیا ہوگی.(جاری ہے)
ماہرین کا کہنا ہے کہ اینٹیفا ایک ایسی نظریاتی تحریک ہے جس کی کوئی واضح قیادت یا تنظیمی ڈھانچہ نہیں ہے اس سے ایک روز قبل یوٹاہ کے پراسیکیوٹرز نے چارلی کرک کے قتل کے ملزم ٹائلر رابنسن کے خلاف باقاعدہ الزامات عائد کیے تھے تاہم اس کا کسی بیرونی گروپ سے تعلق ثابت کرنے والا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا اور اس کے اصل مقاصد کے بارے میں سوالات اب بھی باقی ہیں ٹائلر رابنسن کے بارے میں اب تک سامنے آنے والی تفصیلات کے مطابق ان کے والد اور خاندان صدرڈونلڈ ٹرمپ کے بڑے حامیوں میں سے جبکہ ان کی والدہ کا کہنا ہے کہ ٹائلربائیں بازوکے نظریات سے متاثرتھا. ٹرمپ اور ان کے بڑے عہدیدار یہ کہتے رہے ہیں کہ بائیں بازو کی تنظیموں نے قدامت پسندوں کے خلاف نفرت اور دشمنی کا ماحول بنایا جس کی وجہ سے چارلی کرک کو قتل کیا گیاجب کہ اس کے ردعمل میں وائٹ ہاﺅس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ حکومت سیاسی تشدد اور نفرت پھیلانے والی باتوں کو روکنے کے لیے ایک نئے سرکاری حکم نامے (ایگزیکٹو آرڈر) پر کام کر رہی ہے. امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے ”فاکس نیوز “کو دیے گئے ایک انٹرویو میں قتل کی وجہ بائیں بازو کی سیاسی انتہا پسندی کو قرار دیا انہوں نے کہا کہ وائٹ ہاﺅس اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہا ہے کہ بائیں بازو کے تشدد کی فنڈنگ کرنے والے نیٹ ورکس کو دہشت گرد تنظیموں کی طرح ہی سمجھا جائے ناقدین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کرک کے قتل کو اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف کارروائی کے لیے ایک بہانے کے طور پر استعمال کر رہے ہیں.