کراچی والوں سے کون کون سے وعدے کیے گئے جو وفا نہیں ہوئے: میئر کراچی
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
—فائل فوٹو
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی والوں سے کون کون سے وعدے کیے گئے جو وفا نہیں ہوئے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 10 کروڑ گیلن یومیہ پانی وپڈا سے منظور کیا گیا، 22 سال پہلے کراچی میں پانی کی سپلائی کو بہتر بنانے کے لیے کام ہوا تھا، اس وقت اس شہر کی آبادی 96 لاکھ تھی، مردم شماری بتاتی ہے اس شہر میں 3 کروڑ کے قریب لوگ ہیں۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ اس شہر کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہوا، پانی کی ترسیل میں اضافہ نہیں کیا گیا، ماضی میں سارا فوکس کینجھر سے متعلق تھا، کتنے سال سے سن رہے ہیں کے فور آئے گا پانی لائے گا، 2005ء سے کے فور منصوبے پر کام شروع ہوا، جو پانی میں اضافہ 22 سال میں نہیں ہوا، وہ 13 اگست کو اس میں اضافہ ہو گا۔
کراچی میئر کراچی بیر سٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ.
انہوں نے کہا کہ اپنے منشور میں کہا تھا اختیارات کا رونا نہیں روئیں گے، ہم نے حکومت سے گزارش کی گزشتہ دنوں بارشیں ہوئیں حب ڈیم بھرا ہوا ہے، حب ڈیم کے بھرے ہونے کے باوجود کراچی والوں کو پانی نہیں مل رہا تھا، ہم نے اس بات کی ضرورت محسوس کی حب ڈیم سے یہ پانی شہر میں لایا گیا۔
میئر کراچی کا کہنا تھا کہ آج سے 45 سال قبل حب کینال بنی، لسبیلہ کینال حب ڈیم سے بلوچستان کو پانی دیتی ہے، دوسری کینال کراچی والوں کو پانی کی سپلائی دیتی ہے، 13 اگست کو حب ڈیم کی نئی کینال کا افتتاح کریں گے، نئی کینال سے منگھوپیر، اورنگی، کیماڑی اور بلدیہ ٹاؤن کو فائدہ ہو گا، کے تھری سے پانی دوسرے علاقوں کو ملے گا۔
مرتضیٰ وہاب نے مزید کہا کہ بلدیاتی ادارے وہی ہیں، قیادت تبدیل ہوئی تو کام میں پیشرفت ہوئی۔ بلدیہ، اتحاد ٹاؤن اور اورنگی ٹاؤن میں پانی کی فراہمی کا مسئلہ حل ہونے جا رہا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پرانی کینال کی بحالی کا کام بھی جاری ہے، پرانی کینال کی بحالی کا کام دسمبر تک مکمل کرلیا جائے گا، جو بھی اعلان کیا گیا اس کو پورا کیا جا رہا ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کراچی والوں میئر کراچی پانی کی نے کہا حب ڈیم
پڑھیں:
کراچی: لانڈھی ایکسپورٹ پروسسنگ زون کی فیکٹری میں آگ لگنے سے پوری عمارت گر گئی
اسکرین گریبکراچی کے علاقے لانڈھی میں موجود ایکسپورٹ پروسسنگ زون کی فیکٹری میں آگ لگ گئی، آگ لگنے کے باعث فیکٹری کی پوری عمارت گر گئی۔
آگ بجھانے کے لیے شہر سے فائر بریگیڈ کو طلب کر لیا گیا ہے۔
آگ کو لگے 3 گھنٹوں سے زائد کا وقت گزر گیا ہے۔ ریسکیو کے مطابق عمارت کا حصہ گرنے سے فیکٹری کے باہر موجود 7 افراد زخمی ہو گئے۔
کراچی کے علاقے احسن آباد میں فیکٹری کی آگ بجھانے کے دوران شدید زخمی ہونے والا فائر فائٹر دم توڑ گیا۔
فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ آگ کو پھیلنے سے روک دیا گیا ہے اور فیکٹری سے ملازمین کو نکالا جا چکا ہے جبکہ اطراف کی فیکٹریوں کو بھی خالی کروالیا گیا ہے۔
حکام نے کہا کہ آگ بجھانے کے عمل میں 12 فائر ٹینڈر، 2 واٹر باوزر اور 2 اسنارکل حصہ لے رہی ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں آتشزدگی کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ قیمتی انسانی جانوں کے تحفظ کو اولین ترجیح دی جائے۔
مراد علی شاہ نے فائر بریگیڈ اور ریسکیو اداروں کو فوری اقدامات کرنے کی ہدایات کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیکٹری مالکان اور مزدوروں کی مکمل معاونت کی جائے۔
وزیر اعلیٰ سندھ کو لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون فیکٹری میں آتشزدگی پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ آگ لگنے کے وقت بڑی تعداد میں ملازمین فیکٹری میں موجود تھے، ریسکیو حکام نے تمام افراد کو بحفاظت نکالا۔آگ لگنے والی گارمنٹ فیکٹری کی 5 منزلہ عمارت زمین بوس ہو گئی۔
مراد علی شاہ نے ریسکیو عملے کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے واقعے کی مکمل تحقیقات کی ہدایت کر دی۔