برطانوی وزیر اپنے گھر کا کرایہ حد سے زیادہ بڑھانے پر مستعفی
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
لندن: برطانیہ کی وزیر برائے بے گھر افراد روشن آرا علی نے اپنے ذاتی مکان کا کرایہ 700 پاؤنڈ ماہانہ بڑھانے پر ہونے والی شدید عوامی اور سیاسی تنقید کے بعد عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق وزیراعظم ہاؤس ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ کی جانب سے جاری بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ خاتون وزیر کا استعفیٰ ان کے ایک ذاتی پراپرٹی سے متعلق معاملے کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔
برطانوی وزیر برائے بے گھر افراد روشن آرا علی ایک بنگلا دیشی نژاد برطانوی سیاستدان ہیں، نے کہا کہ مستعفی ہونا میرے لیے ایک مشکل فیصلہ تھا لیکن میں نہیں چاہتی تھی کہ میرے ذاتی معاملات حکومت کے اہم کام میں رکاوٹ بنیں۔ میں نے ہمیشہ قانونی تقاضوں کی مکمل پیروی کی ہے۔
برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے مستعفی ہونے پر روش آرا علی کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ خاتون وزیر نے بے گھر افراد کی مشکلات جیسے اہم مسئلے پر مؤثر کام کیا ہے اور یقین ہے کہ وہ اپنی جماعت اور حلقے کی خدمت جاری رکھیں گی۔
خیال رہے کہ عوامی سطح پر کہا جا رہا ہے تھا کہ اپنے گھر کا حد سے زیادہ کرایہ بڑھانے والی وزیر کو بے گھر افراد کا درد معلوم نہیں اور اس لیے وہ اس وزارت کی اہل نہیں ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بے گھر افراد
پڑھیں:
خواجہ آصف کی وزارت سے استعفیٰ بارے چلنے والی خبروں کی تردید
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر دفاع خواجہ آصف نے وزارت سے استعفیٰ دیئے جانے کے حوالے سے چلنے والی خبروں کی تردید کر دی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے ایک پیغام میں خواجہ آصف نے لکھا کہ خبر دینے والے نے صرف اپنی خواہشات بیان کی ہیں، میں نے وزارت سے استعفیٰ نہیں دیا۔
معذرت کیساتھ ان صاحب نے اپنی خواھشات اس ٹویٹ میں لکھیں ھیں ۔ حقیقت نہیں pic.twitter.com/Awgm5EJHMT
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) August 6, 2025واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر یہ خبر سامنے آئی تھی کہ سیالکوٹ کے اے ڈی سی آر کی گرفتاری کے معاملے پر وزیر دفاع نے اپنا استعفیٰ وزیراعظم شہباز شریف کو بھجوا دیا ہے۔
ظلم و جبر کے بدترین دور میں 5 اگست کی کال پر پاکستانی قوم کا بڑی تعداد میں نکلنا قابل تعریف ہے، عمران خان
یہ بھی واضح رہے کہ خواجہ آصف نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ملک کی آدھی سے زیادہ بیوروکریسی پرتگال میں جائیدادیں خرید چکی ہے، آدھی سے زیادہ یہ بیوروکریسی شہریت لینے کی تیاری کر رہی ہے، یہ نامی گرامی بیوروکریٹس ہیں، مگر مچھ اربوں روپے کھا کر آرام سے ریٹائرمنٹ کی زندگی گزار رہے ہیں۔
خواجہ آصف کے اس بیان نے سوشل میڈیا پر توجہ حاصل کی، جس کے بعد جہاں لوگ بیوروکریسی پر جہاں تنقید کرتے نظر آئے، وہیں حکومت سے بھی یہ سوال کیا گیا کہ آخر اس نظام کو ٹھیک کرنے کی ذمہ داری کس پر عائد ہوتی ہے۔
ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (جمعرات) کا دن کیسا رہے گا ؟
مزید :