وزیراعظم شہباز شریف نے غزہ پر غیرقانونی قبضے کے اسرائیلی فیصلے کی شدید مذمت کردی
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم شہباز شریف نے غزہ پر فوجی قبضے کے اسرائیلی حکومت کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری پر فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے پر زور دیا جس کا دارالحکومت القدس ہو۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اسرائیلی کابینہ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم اسرائیلی کابینہ کی جانب سے غزہ شہر کا غیر قانونی اور ناجائز کنٹرول حاصل کرنے کے منصوبے کی منظوری کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ فلسطینی عوام کے خلاف پہلے سے جاری تباہ کن جنگ میں خطرناک اضافے کے مترادف ہے، فوجی کارروائیوں کی یہ توسیع پہلے سے موجود انسانی بحران کو مزید بگاڑ دے گی اور خطے میں امن کے کسی بھی امکان کو ختم کردے گی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں اس جاری المیے کی اصل وجوہات کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے کہ فلسطینی سرزمین پر اسرائیل کا طویل، غیر قانونی قبضہ ہے اور جب تک یہ قبضہ برقرار رہے گا، امن ایک خواب ہی رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے اقوام متحدہ اور او آئی سی کی قراردادوں کے مطابق جائز حقوق، ان کے حق خود ارادیت اور فلسطین کی ایک آزاد اور خود مختار ریاست کے قیام کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل کی بلاجواز جارحیت کو فوری طور پر روکنے، بے گناہ شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے اور غزہ کے لوگوں تک اشد ضروری انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے فوری مداخلت کرے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف 26 ستمبر کو جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے
نیویارک:جنرل اسمبلی کے80 ویں اجلاس کے موقع پروزیر اعظم شہباز کی صدر ٹرمپ سمیت اہم رہنمائوں سے سائیڈ لائن ملاقاتیں متوقع ہیں۔ اس اہم موقع پر فیلڈ مارشل عاصم منیر کے دورہ امریکہ کی خبریں زیر گردش ہیں۔ سفارتی ذرائع نے وزیر اعظم شہباز شریف کی صدر ٹرمپ سے ملاقات کا امکان مگر فیلڈ مارشل کے ممکنہ دورہ پر تبصرے سے گریز کیا۔
ذرائع کے مطابق آج جنرل اسمبلی کی سائیڈ لائنز پر فرانس اور سعودیہ زیر اہتمام مسئلہ فلسطین دو ریاستی حل کے حوالے سے بڑی عالمی کانفرنس ہو گی، 23ستمبر کو صدر ٹرمپ جنرل اسمبلی سے خطاب اور عالمی قائدین کے اعزاز میں استقبالیہ دیں گے جس میں وزیر اعظم شہباز شریف بھی شریک ہوں گے۔
23 ستمبر کو سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال پر خصوصی اجلاس ہو گا جس میں وزیر اعظم شہباز پاکستان کی نمائندگی اور فلسطینی ریاست کے قیام کے حوالے سے اہم خطاب کریں گے،وہ 26ستمبر کو جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کریں گے جس میں مسئلہ کشمیر سمیت خطے کی صورتحال، غزہ جنگ، عالمی تنازعات کے پرامن حل کیلئے کثیر فریقی تعاون پر زور دیں گے۔ بطور وزیراعظم یہ ان کا جنرل اسمبلی سے تیسرا خطاب ہو گا۔
ذرائع کے مطابق جنرل اسمبلی کا یہ اجلاس عالمی صورتحال غزہ اور یوکرین جنگ کے حوالے سے نہایت اہمیت کا حامل ہے جس میں اہم عالمی امور پر بڑی پیشرفت کا امکان ہے۔