ششپر گلیشیئر پھٹنے سے شاہراہ قراقرم بند ، ہنزہ کے لیے متبادل راستہ تجویز کیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
گلگت(نیوز ڈیسک)گلگت بلتستان میں ششپر گلیشیئر پھٹنے سے شاہراہ قراقرم کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔ کئی دنوں سے گلیشیئر سے آنے والا پانی ندیوں اور نہروں میں طغیانی کا باعث بن رہا ہے جس سے زمینی کٹاؤ نے شاہراہ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
ہنزہ جانے والے مسافروں اور سیاحوں کوگلگت بلتستان ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے ہدایت کی ہے کہ وہ ضلع نگر میں ساس ویلی کا راستہ استعمال کریں، کیونکہ شاہراہ قراقرم اس وقت ناقابل گزر ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کراچی کی اہم شاہراہ کو ٹریفک کیلیے 30 دسمبر تک بند کرنے کا اعلان
شہر قائد کی اہم شاہراہ یونیورسٹی روڈ کو ترقیاتی کام کے باعث حسن اسکوائر سے نیپا چورنگی تک بند کرنے کا اعلان کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن اور سندھ حکومت کی جانب سے جاری مشترکہ اعلامیے کے مطابق نیپا چورنگی سے وفاقی اردو یونیورسٹی (نیپا چورنگی پُل) تک یونیورسٹی روڈ کے دونوں ٹریک بند آج 10 نومبر سے 30 دسمبر یعنی 51 روز تک رہیں گے۔
ٹریک بند رکھنے کی وجہ بی آر ٹی لائن ریڈ لائن منصوبے کے نیچے کے فور سے آنے والی پانی کی لائن بچھانا ہے۔
واٹراینڈ سیوریج کارپوریشن کے مطابق 7 کلومیٹر طویل پانی کی لائن کا نیٹ ورک بنایا جارہا ہے جسے مستقبل میں کے فور سے جوڑا جائے گا اور پھر اسی سسٹم سے پانی کی ترسیل ہوگی۔
ترجمان کے مطابق ’پہلے مرحلے میں نیپا سے وفاقی اردو یونیورسٹی جبکہ دوسرے مرحلے میں حسن اسکوائر سے نیپا تک کام ہوگا‘۔
حکام کے مطابق اس منصوبے کو 30 دسمبر تک مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے۔
یونیورسٹی روڈ بند ہونے کی وجہ سے شہر میں ٹریفک کی صورت حال مزید خراب ہوگی جبکہ اس کا دباؤ، شاہراہ لیاقت، شاہراہ فیصل، گلستان جوہر اور اطراف کی سڑکوں پر پڑے گا۔
اس حوالے سے ٹریفک پولیس نے متبادل ٹریفک پلان بھی مرتب کیا ہے جس کے تحت سبزی منڈی سے آنے والے ٹریفک کو غریب آباد کی طرف موڑا جائے گا جبکہ نیپا سے حسن اسکوائر آنے والی گاڑیوں کو راشد منہاس روڈ الہ دین کی طرف موڑا جائے گا۔