قائد کا پاکستان سب کا وطن ‘ اقلیتوں کی عزت تحفظ ، وترقی پر سمجھوتہ نہیں ہوگا : مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
لاہور (نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا ہے کہ قائد اعظم کا پاکستان سب کا وطن ہے اور سب یہاں اپنے عقیدے کے ساتھ محفوظ اور آزاد ہیں۔ وطن عزیز کی ترقی و خوشحالی کے لئے سرگرم تمام اقلیتی بہن بھائیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ اقلیتوں کے قومی دن پر پیغام میں انہوں نے کہا کہ اقلیتیں پاکستانی معاشرے کا حسن اور سر کا تاج ہیں۔ مینارٹیز کی عزت و وقار اور تحفظ و ترقی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ پنجاب حکومت مینارٹیز کو تعلیم وترقی اور فلاح وبہبود کا پورا حق دینے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ تاریخ میں پہلی مرتبہ پنجاب کو اقلیتی برادری کی فلاح و بہبود کے لیے ’’مینارٹی کارڈ‘‘متعارف کرانے کا اعزاز حاصل ہوا۔ 50ہزار اقلیتی بہن بھائیوں کو مینارٹی کارڈز سے سہ ماہی ساڑھے 10 ہزار روپے دئیے جارہے ہیں۔ مینارٹی کارڈ کی تعداد 75 ہزار تک بڑھائی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب کو ہی پہلا سکھ میرج ایکٹ 2024ء منظور کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ اب ’’آنند کارج‘‘ کو قانونی حیثیت دی گئی۔ زیر التوا ہندو میرج ایکٹ 2017 ء کی 2025ء میں منظوری دی گئی ہے۔ پنجاب میں اقلیتی برادری کے لئے تعلیم، صحت، روزگار تک باآسانی رسائی ممکن بنا رہے ہیں۔ رواں مالی سال اقلیتی برادری کے لیے ترقیاتی اور غیر ترقیاتی بجٹ 8 ارب مختص کیا گیا۔ اقلیتی برادری کے مذہبی تہواروں کی گرانٹس 6 کروڑ سے بڑھا کر 36 کروڑ 60 لاکھ روپے کی گئی۔ 40 تاریخی گوردوارے، 25 چرچز اور 5 مندروں کی بحالی کے لیے بجٹ میں خطیر رقم مختص کی گئی۔ لاہور میں سمادھی مہاراجہ رنجیت سنگھ، راولپنڈی کے شری کرشنا مندر اور چرچ آف پاکستان کی بحالی کی جا رہی ہے۔ اقلیتی طلباء کے لیے 60 ملین روپے کے سکالرشپ فنڈز جاری کیے گئے۔ یوحنا آباد میں لائیو کورسز کا آغاز کیا گیا، جس کے پہلے مرحلے میں 1,000، دوسرے میں 10,000 طلباء مستفید ہوں گے۔ پنجاب میں بیساکھی، ہولی، دیوالی، کرسمس اور ایسٹر پہلی بار سرکاری سطح پر بھرپور طریقے سے منائے گئے۔ صوبہ میں اقلیتی کوٹہ سسٹم پر من و عن عمل کیا جا رہا ہے۔ اقلیتوں کے حقوق کے محافظ ہیں بلکہ ان کو ترقی کے ہر میدان میں ان کا جائز حصہ دینے کے لیے پرعزم ہیں۔ ایک ایسے معاشرے کی طرف بڑھ رہے ہیں جہاں محبت، رواداری اور بھائی چارہ ہماری پہچان ہوگا۔ اقلیتیں پاکستان کا خوبصورت رنگ ہیں اور ہم اس رنگ کو کبھی ماند نہیں ہونے دیں گے۔ علاوہ ازیں مریم نواز نے گوجرانوالہ میں 13 سالہ گھریلو ملازمہ پر مبینہ تشدد اور قتل کے واقعہ کا سخت نوٹس لیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے آر پی او گوجرانوالہ سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ ملوث ملزموں کو فوری گرفتار کر کے قانون کے مطابق سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ معصوم بچی کے ساتھ ظلم کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ ورثاء کو ہر قیمت پر انصاف فراہم کیا جائے گا۔ ادھر مریم نواز شریف نے ترکیہ کے صوبے بالکسر میں زلزلے سے جانی و مالی نقصانات پر ترکیہ کی قیادت اور عوام سے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا مشکل کی اس گھڑی میں پنجاب کے عوام اپنے ترک بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اقلیتی برادری مریم نواز نے کہا کے لیے
پڑھیں:
پی پی نے پنجاب میں سیلاب پر سیاست کی، برائے مہربانی مشورے اپنے پاس رکھیں، مریم نواز
فوٹو اسکرین گریبوزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ افسوس ہے پیپلز پارٹی نے پنجاب میں سیلاب پر سیاست کی، براہ مہربانی اپنے مشورے اپنے پاس رکھیں۔
ڈیرہ غازی خان میں الیکٹرک بس سروس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ مفت مشورے آرہے ہیں، اگر ہم دنیا سے امداد مانگیں تو این ایف سی کا پیسہ کس لیے ہے، کوئی خود دار شخص یہ بات کیسے کرسکتا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ سندھ میں کیا حال ہے بات نہیں کرنا چاہتی، مریم نواز پنجاب کی طرف اٹھنے والی انگلی توڑ دے گی، بی آئی ایس پی پر بھی کوئی تنقید نہیں کرنا چاہتی، جس کا لاکھوں کا نقصان ہوا اس کا بی آئی ایس پی کے 10 ہزار رو پے سے کیا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس نے سیلاب میں اپنا گھر کھویا اس کو مریم نواز نے 10 ہزار روپے نہیں دینے، جن کے گھر گرگئے، مویشی مر گئے، فصلوں کا نقصان ہوا، وہ بیچارے 10 سے 15 ہزار سے کیا کریں گے، جس کے مال مویشی کا نقصان ہوا اس کا نقصان پورا کرنا چاہتی ہوں، متاثرین سیلاب کا بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے 10 ہزار سے کچھ نہیں بنے گا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کو امدادی سرگرمیوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی، انہیں بتایا گیا کہ متاثرین کے لیے 13 ریلیف کیمپ بنائے گئے ہیں، متاثرین کو طبی سہولتیں اور کھانا فراہم کیا جارہا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جنوبی پنجاب کی بار بار لکیر کھینچی جاتی ہے، یہ لکیر میرے دماغ میں نہیں، جن کا تعلق جنوبی پنجاب سے تھا ان کے دور میں بھی جنوبی پنجاب کو کچھ نہیں ملا، یہ لوگ آپ کے ہمدرد نہیں ہو سکتے، ان لوگوں نے کام دھیلے کا نہیں کیا، ساؤتھ پنجاب میں کام کیا ہے تو نواز شریف نے کیا ہے، جو جنوبی پنجاب، جنوبی پنجاب کرتے تھے اقتدار تو انہیں بھی ملا تھا، ایک ماہ میں جنوبی پنجاب میں سی ایم سیکریٹریٹ لگا کر جاؤں گی۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ جنوبی اور وسطی پنجاب کے وزیراعلیٰ وہ ہوتے ہیں جو اقتدار کے بھوکے ہیں، میں پنجاب کی وزیر اعلیٰ ہوں، جیسے ماں اپنے بچوں میں تفریق نہیں کرسکتی ویسے ہی میں پنجاب میں تفریق نہیں کرسکتی۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ مجھے کہا جاتا ہے دنیا کے آگے ہاتھ کیوں نہیں پھیلا رہے، امداد کیوں نہیں مانگ رہے، میں نواز شریف کی بیٹی ہوں، امداد کیلئے ہاتھ کبھی نہیں پھیلاؤں گی، جس کا گھر گرا یا جزوی طور پر نقصان پہنچا اس کا گھر بنانا چاہتی ہوں، جس کی فصلوں کا نقصان ہوا، میں اس کا نقصان پورا کرنا چاہتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ کب تک پاکستان ہاتھ پھیلا کر دنیا کے سامنے کھڑا رہے گا، کب تک پاکستانی یہ کہے گا کہ ہمارے ہاں سیلاب آگیا اللّٰہ کے واسطے ہماری مدد کردو۔