’’دو پہاڑوں‘‘کے تصور اور چین کی ماحولیاتی پالیسیوں پر عالمی سروے نتائج
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
’’دو پہاڑوں‘‘کے تصور اور چین کی ماحولیاتی پالیسیوں پر عالمی سروے نتائج WhatsAppFacebookTwitter 0 14 August, 2025 سب نیوز
بیجنگ : سی جی ٹی این کی جانب سے حال ہی میں کیے گئے ایک سروے میں بڑے ترقی یافتہ ممالک اور گلوبل ساؤتھ ممالک کے 18 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کو شامل کیا گیا۔
سروے نتائج کے مطابق’’دو پہاڑوں‘‘کے نظریے کو بین الاقوامی پزیرائی ملی ہے۔81.
’’دو پہاڑوں” کے نظریے کو تمام عمر کے گروپس میں وسیع پزیرائی ملی، 25تا 34 سال کی عمر کے نوجوانوں میں اسے خاص طور پر سراہا گیا۔سروے میں شامل افراد نے چین کی سبز ترقی کی پالیسیوں کو بھی خوب سراہا۔مختلف شعبوں میں چین کی ماحولیاتی کوششوں کے جائزے میں،
عالمی جواب دہندگان کے 73.8 فیصد نے توانائی کی منتقلی ،73.2 فیصد نے توانائی کی بچت اور اخراج میں کمی اور 68 فیصد نے شجرکاری کی کوششوں کی تعریف کی ۔ اس کے علاوہ، پانی کے وسائل کا تحفظ، حیاتیاتی تنوع کا تحفظ، صحرا زدگی پر قابو، چراگاہوں کا تحفظ، اور بین الاقوامی تعاون کو 60 فیصد سے زائد افراد نے سراہا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین کا ڈیجیٹل انفراسٹرکچر دنیا میں صف اول مقام پر ہے،نیشنل ڈیٹا ایڈمنسٹریشن چین کا ڈیجیٹل انفراسٹرکچر دنیا میں صف اول مقام پر ہے،نیشنل ڈیٹا ایڈمنسٹریشن پاکستان میں سری لنکا کے ہائی کمشنر کا ایف پی سی سی آئی کا دورہ، دو طرفہ تجارتی تعلقات پر تبادلہ خیال مسلسل دوسرے روز سونے کی قیمت میں کمی ، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟ برکینا فاسو پاکستان کیلئے افریقہ کی وسیع ترین مارکیٹ تک رسائی کا موثر ذریعہ بن سکتا ہے،عاطف اکرام شیخ چین کی جامع دیہی احیاء پانچ ممالک پاکستان کے کروڑوں ڈالرز کے ڈیفالٹر نکلے، آڈٹ رپورٹ میں انکشافCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے 90فیصد لوگ بانی کی پالیسیوں سے اتفاق نہیں کرتے ہیں
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 12 اگست 2025ء ) وزیرمملکت سینیٹر طلال چودھری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے 90 فیصد لوگ بانی کی پالیسیوں سے اتفاق نہیں کرتے، بانی سے ملاقات پر پاکستان کی سیاست نہیں چل سکتی۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی میں شکائتیں بہت ہیں ہر کوئی بانی پی ٹی آئی سے شکایت کرتا ہے،بانی کو ہر بندہ جاکر دوسروں کی شکایت کرتا ہے، بانی سے ملاقاتیں جیل مینوئل کے تحت ہوسکتی ہیں کسی کی مرضی سے ملاقاتیں نہیں ہوسکتی۔بانی سے ملاقات نہ ہونے میں وفاقی حکومت کا کوئی کردار نہیں۔ قیدیوں سے ملاقات جیل مینوئل کے مطابق ہوتی ہے۔جیل کی حفاظت صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ پی ٹی آئی کے نوے فیصد لوگ بانی کی پالیسیوں سے اتفاق نہیں کرتے،بانی سے ملاقات پر پاکستان کی سیاست نہیں چل سکتی، مذاکرات غیرمشروط ہوتے ہیں ملاقات کی شرط نہیں ہونی چاہیئے۔(جاری ہے)
دوسری جانب مرکزی رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا ہے کہ 14 اگست کو ورکرز کے ایک ہاتھ میں پاکستان اور دوسرے میں پی ٹی آئی کا جھنڈا ہوگا۔
ایکس پر انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ 14 اگست تجدیدِ عہد وفا کا دن ہے، پاکستان ہمارا ملک ہے اور جشنِ آزادی کو ہم نے بھرپور طریقے سے منانا ہے۔ ہم یہ دن قائداعظم کے پاکستان اور عمران خان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے منائیں گے۔ ہمارے ورکرز کے اس دن ایک ہاتھ میں پاکستان اور دوسرے میں پاکستان تحریکِ انصاف کا جھنڈا ہونا چاہیے۔ ہم اس دن عہد کریں گے کہ پاکستان کو قائداعظم کا پاکستان بنائیں گے جہاں قانون کی حکمرانی، آزاد عدلیہ اور تمام شہریوں کے حقوق برابر ہوں۔ 14 اگست کو آپ سب نے حقیقی آزادی کے لیے نکلنا ہے، پاکستان زندہ باد۔ مزید برآں پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اور پارلیمانی لیڈر علی ظفر نے اراکین کی نااہلی پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتوں کو ہتھیار بنا کر ہمیں کیوں نکال رہے ہیں ،سیٹ تو چھینی جاسکتی ہے قوم کی آواز نہیں ۔منگل کوچیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت اجلاس میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر علی ظفر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ورکرز پر سزاؤں کی بارش کرنے کیلئے عدالتوں کا استعمال کیا گیا، جھوٹے مقدموں میں سزائیں سنائی گئیں اور فیصلوں کے بعد فوراً الیکشن کمیشن نے اراکین کو نا اہل کر دیا۔