کے پی اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے دوبارہ حلف لینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
پشاور:
کے پی اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر نومنتخب اراکین سے دوبارہ حلف لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے ذرائع کے مطابق اسمبلی سیکریٹریٹ نے عدالتی حکم پر اراکین اسمبلی سے حلف کے لئے 25 اگست کی تاریخ مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پشاور ہائی کورٹ نے اسپیکر کو مخصوص نشستوں پر 25 اراکین سے حلف لینے کا شیڈول جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق اسپیکر کے پی اسمبلی بابر سلیم کے زیرصدارت اجلاس میں دوبارہ حلف لینے کے لئے شیڈول جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
مخصوص نشستوں پر منتخب 25 اراکین نے 20 جولائی کو عدالتی حکم پر گورنر ہاؤس میں حلف لیا تھا، گورنر کے پی سے حلف لینے والے اراکین نے 21 جولائی کو سینیٹ انتخابات میں ووٹ بھی ڈالا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مخصوص نشستوں پر حلف لینے کا فیصلہ
پڑھیں:
ایران کے ایٹمی پروگرام پر یورپی ممالک کا سخت انتباہ، دوبارہ اقوام متحدہ کی پابندیوں کا عندیہ
لندن / پیرس / برلن: برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے ایران کے بڑھتے ہوئے ایٹمی پروگرام پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ کو باضابطہ خط لکھا ہے، جس میں اگست کے آخر تک کوئی سفارتی حل نہ نکلنے کی صورت میں پابندیاں دوبارہ عائد کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔
یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ — ژاں-نوئل بارو (فرانس)، ڈیوڈ لیمی (برطانیہ) اور جوہان ویڈفل (جرمنی) — نے خط میں کہا کہ اگر ایران نے مقررہ ڈیڈ لائن تک معاہدے کی پاسداری نہ کی تو وہ "اسنیپ بیک میکانزم" استعمال کرنے کے لیے تیار ہیں۔ یہ میکانزم 2015 کے جامع مشترکہ ایکشن پلان (JCPOA) کا حصہ تھا، جس کے تحت ایران پر عائد اقوام متحدہ کی پابندیاں نرم کی گئی تھیں۔
یہ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب جون 2025 میں اسرائیل نے ایران کی ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے لیے 12 روزہ فوجی کارروائی کی، جس میں امریکا نے بھی فضائی حملے کیے۔ ان حملوں کے بعد ایران نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے ساتھ تمام تعاون معطل کر دیا۔
اس سے پہلے بھی ایران پر معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات لگتے رہے ہیں، جن میں یورینیم کے ذخائر کو معاہدے میں طے شدہ حد سے 40 گنا بڑھانا شامل ہے۔
یورپی وزرائے خارجہ نے زور دیا کہ بطور معاہدے کے دستخط کنندگان، انہیں مکمل قانونی جواز حاصل ہے کہ ایران کی عدم تعمیل کی صورت میں پابندیاں بحال کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ سفارتی حل کو ترجیح دیتے ہیں، لیکن ایران کی موجودہ روش مذاکراتی عمل کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے پچھلے ماہ اقوام متحدہ کو خط میں مؤقف اختیار کیا کہ یورپی ممالک کے پاس پابندیاں بحال کرنے کا قانونی حق نہیں ہے۔ تاہم، یورپی ممالک نے اس دعوے کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔