سندھ میں 41 لاکھ بچیوں کو سروائیکل لگانے کی مہم 15 تا 27 ستمبر چلائی جائیگی، سعید غنی
اشاعت کی تاریخ: 13th, September 2025 GMT
کراچی:
وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ صوبہ سندھ میں 41 لاکھ بچیوں کو سروائیکل ویکسین لگوائی جائے گی، یہ مہم 15 سے 27 ستمبر تک جاری رہے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر سائوتھ کے تحت منعقدہ "ایڈوکیسی سیمینار برائے ایچ پی وی ویکسینیشن " Advocacy Seminar on HPV vaccination "میں بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔
تقریب سے وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے کچی آبادی سید نجمی عالم، عثمان ہنگورو، ترجمان سندھ حکومت سمیتا افضال، ڈی ایچ او ساؤتھ ڈاکٹر عبید اللہ شیخ، پروجیکٹ ڈائریکٹر ای پی آئی ڈاکٹر راج کمار، پیپلز ڈاکٹرز فورم کے صدر ڈاکٹر عاشق شاہ و دیگر نے بھی خطاب کیا۔
تقریب میں پیپلز پارٹی کراچی کے سنئیر نائب صدر مرزا مقبول، جاوید ناگوری، پروفیسر ڈاکٹر فرحان عیسیٰ، ڈاکٹر عبدالرزاق شیخ، منصور شیخ، ڈاکٹر نگہت شاہ، ڈاکٹر ناصر سلیم، ڈاکٹر سکندر علی، مسرت نیازی، پیپلز ڈاکٹرز فورم جے پی ایم سی یونٹ کے عہدیداران، ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں صحت کی سہولیات فراہم کرنے والوں سمیت دیگر بھی شریک ہوئے۔
وزیر بلدیات نے کہا کہ سروائیکل ویکسین کا مجھے بھی علم نہیں تھا اور میرے لئے یہ بڑی خبر ہے کہ کسی ایک کینسر سے بچاؤ کےلئے ویکسین آگئی ہے، اللہ کی مہربانی سے یہ ویکسین ملک بھر میں 1 کروڑ 30 لاکھ بچیوں کو لگوائی جائیگی، جس میں سے صوبہ سندھ میں 41 لاکھ بچیوں کو یہ ویکسین لگوائی جائے گی۔
سعید غنی نے کہا کہ اس ویکسین سے بہت ساری زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں کینسر کا علاج بے تحاشہ مہنگا اور تکلیف دہ بھی ہے، جو شخص کینسر کے مرض میں مبتلا ہوجائے تو ہم ان کے لئے دعائیں شروع کر دیتے ہیں، ابھی یہ ویکسین مفت لگوائی جارہی ہے مستقبل میں یہ لوگوں کو خریدنی پڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس ویکسین کی اہمیت کا اندازہ ان کو ہے جو سروائیکل کینسر کا سامنا کررہے ہیں، اس لئے شہری ان مقامات پر جائیں جہاں یہ ویکسین لگائی جارہی ہے، جب بھی اس طرح کی ویکسین آتی ہے تو منفی پروپیگنڈا شروع کردیا جاتا ہے، میری شہریوں سے گزارش ہوگی کہ اس مہم کو کامیاب کریں کیونکہ ہم سب مل کر ہی اس کینسر کو مشترکہ شکست دے سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مالدیپ نئی نسل کیلئے تمباکو نوشی پر مکمل پابندی لگانے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا
مالدیپ نے تمباکو نوشی کے خلاف ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے نئی نسل کے لیے تمباکو کے استعمال پر مستقل پابندی نافذ کر دی، یوں وہ دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جس نے آئندہ نسلوں کے لیے سگریٹ نوشی کو قانونی طور پر ممنوع قرار دیا ہے۔
مالدیپ کی وزارتِ صحت کے مطابق نئے قانون کے تحت یکم جنوری 2007 کے بعد پیدا ہونے والے افراد پر زندگی بھر تمباکو مصنوعات کی خرید و فروخت اور استعمال مکمل طور پر ممنوع ہوگا۔
یہ قانون صدر محمد معیزو نے مئی میں منظور کیا تھا، جس کا مقصد تمباکو سے پاک نسل کی تشکیل اور عوامی صحت کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
وزارتِ صحت کے بیان میں کہا گیا کہ یہ پابندی ایک جرات مندانہ اقدام ہے تاکہ نوجوان شہری تمباکو کے مہلک اثرات سے محفوظ رہ سکیں۔
حکام کے مطابق یہ پالیسی عالمی ادارۂ صحت (WHO) کے فریم ورک کنونشن آن ٹوبیکو کنٹرول کے اصولوں کے عین مطابق ہے۔