ویب ڈیسک: سوشل میڈیا پر ایک ایسا نیا ٹرینڈ اُبھرا ہے جو خرچ کرنے کے بجائے "ریوینج سیونگ" یعنی انتقامی بچت کی طاقت دکھا رہا ہے۔

مہینہ ہوا آدھا مگر جیب ہوئی خالی، ایک تنخواہ سے کیا کیا پورا کریں، آج کل کے دور میں جب مہینے کے شروع میں تنخواہ جیب میں آتی ہے تو اس دن بھی تنخواہ دار انسان مہینے بھر کی کمائی جیب میں ڈالنے کے بعد خوش ہونے کے بجائے مزید پریشان ہو جاتا ہے۔وہی’’ ریوینج سیونگ‘‘ کا فلسفہ بہت سادہ ہے،"زیادہ خرچ مت کرو، بچت کو ضد بنا لو!" اس میں لوگ اپنے معمول کے اخراجات پر کٹوتی کرکے نہ صرف اپنے بجٹ کو قابو میں رکھتے ہیں بلکہ مالی طور پر خود مختار بھی بن رہے ہیں۔ اس تحریک کا سب سے مشہور حصہ "نو بائے چیلنج" ہے، جس میں لوگ مہینوں یا حتیٰ کہ سالوں تک غیر ضروری خریداری ترک کر دیتے ہیں اور گھر میں موجود چیزوں کو ترجیح دیتے ہیں۔ حیران کن بات یہ ہے کہ کئی شرکا اپنی پرانی اشیاء بیچ کر نئی چیزیں خریدنے کی اجازت دیتے ہیں، جو مالی نظم و ضبط کی اعلیٰ مثال ہے۔

جلد کے ٹیٹوز سے اکتا کر چینی نوجوان دانتوں پر ٹیٹوز بنوانے لگے

ریڈٹ جیسے سوشل پلیٹ فارمز پر "نو بائے" تھریڈز میں صارفین اپنے تجربات شیئر کرتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ کس طرح انہوں نے اپنی تنخواہ ملتے ہی بچت کو پہلے مقام دیا، چاہے کرایہ یا بل کی ادائیگی بعد میں ہو۔

ایک اور دلچسپ پہلو "ون پینی چیلنج" ہے، جہاں سال کے پہلے دن ایک پینی بچائی جاتی ہے، دوسرے دن دو، تیسرے دن تین اور یوں روزانہ رقم بڑھاتے ہوئے سال کے آخر میں لاکھوں روپے بچائے جا سکتے ہیں۔ اس چیلنج نے لاکھوں افراد کو چھوٹے چھوٹے قدم اٹھا کر مالی استحکام حاصل کرنے کی ترغیب دی ہے۔

بنگلادیش کرکٹ بورڈ میں پہلی مرتبہ خاتون سلیکٹر کا تقرر

ماہرین کے مطابق یہ رجحان سب سے پہلے چین میں شروع ہوا، پھر امریکہ میں مقبول ہوا اور اب برطانیہ میں اس کی لہر زور پکڑ رہی ہے۔ ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ اگر آپ اس تحریک کا حصہ ہیں تو اپنی بچت کو کسی ایسے ہائی انٹرسٹ اکاؤنٹ میں جمع کریں جہاں مہنگائی کے اثرات کم ہوں، ورنہ آپ کی محنت رائیگاں جا سکتی ہے۔

یہ نیا رجحان ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ "زیادہ خرچ کرنے کی دوڑ سے نکل کر بچت کی ضد اختیار کرنا ہی حقیقی طاقت ہے"۔ جہاں دنیا خرچ کرنے کے بہانے ڈھونڈتی ہے، وہاں یہ "انتقامی بچت" آپ کی جیب پر ایسا فرق ڈالے گی کہ آپ کی مالی آزادی کی راہیں خود بخود کھل جائیں گی۔

چودھری شجاعت نے باڈی بلڈرز فیڈریشن کے چیئرمین بننے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیدیا

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

نیا موبائل لیتے وقت لوگ 5 بڑی غلطیاں کر جاتے ہیں، ماہرین نے بتادیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ہر سال مختلف کمپنیوں کی جانب سے درجنوں نئے اینڈرائیڈ فونز متعارف کرائے جاتے ہیں جن میں قیمت اور خصوصیات کی بنیاد پر نمایاں فرق موجود ہوتا ہے، تاہم ایک عام صارف جب نیا فون خریدنے جاتا ہے تو اکثر چند بنیادی غلطیاں کر بیٹھتا ہے جو آگے چل کر پریشانی کا باعث بنتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق صارفین کی بڑی تعداد اپنے فون کی اسٹوریج کی ضرورت کا درست اندازہ نہیں لگاتی۔ آج کل ایپس، تصاویر اور ویڈیوز کے بڑھتے ہوئے استعمال کے باعث زیادہ اسٹوریج کی اہمیت واضح ہے۔ بہت سے افراد کم اسٹوریج والے فون خرید لیتے ہیں جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ کچھ عرصے بعد بار بار ڈیٹا اور ایپس کو ڈیلیٹ کرنا پڑتا ہے۔

اسی طرح صارفین سافٹ ویئر سپورٹ کے معاملے کو بھی عموماً نظر انداز کر دیتے ہیں۔ متعدد اینڈرائیڈ فونز ایسے ہوتے ہیں جنہیں آپریٹنگ سسٹم کے نئے ورژنز بہت محدود عرصے تک یا پھر بالکل نہیں ملتے۔ اس وجہ سے نہ صرف سیکیورٹی خدشات بڑھ جاتے ہیں بلکہ جدید ایپس کے اہم فیچرز بھی استعمال کرنے میں رکاوٹ آتی ہے۔ مارکیٹ میں موجود چند معروف برانڈز 4 سے 7 سال تک اپ ڈیٹس فراہم کرتی ہیں، جبکہ بعض کمپنیاں صرف ایک سے دو سال تک اپ ڈیٹ دیتی ہیں، اس لیے ماہرین کے مطابق نئے فون کا انتخاب کرنے سے پہلے یہ دیکھنا ضروری ہے کہ کمپنی کی اپ ڈیٹ پالیسی کتنی مضبوط ہے۔

دوسری جانب بہت سے صارفین فون کی خصوصیات کے نمبرز کو دیکھ کر فیصلہ کر لیتے ہیں اور کمپنی کے بتائے گئے اعداد و شمار پر آنکھیں بند کر کے اعتبار کر بیٹھتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق 108 میگا پکسل کیمرا ضروری نہیں کہ 48 میگا پکسل یا 12 میگا پکسل سے بہتر ہو، اسی طرح زیادہ mAh والی بیٹری لازمی نہیں کہ زیادہ دیر تک ہی چلے۔ اصل فرق سافٹ ویئر آپٹمائزیشن اور برانڈ کی انجینئرنگ میں ہوتا ہے، اس لیے بہتر ہے کہ فون خریدنے سے پہلے ریویوز کو دیکھا جائے اور ممکن ہو تو کسی ایسے شخص کی رائے ضرور لی جائے جو وہ فون پہلے سے استعمال کر رہا ہو۔

ماہرین یہ بھی کہتے ہیں کہ صارفین اکثر اپنی حقیقی ضرورت اور بجٹ کے بجائے مارکیٹ میں مقبولیت کی بنیاد پر فون منتخب کرتے ہیں۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بہت سے کام درمیانی قیمت والے فون بھی بخوبی انجام دے سکتے ہیں، اس لیے پہلے یہ سوچنا ضروری ہے کہ فون کا بنیادی استعمال کیا ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق بہت سے افراد جلد بازی کا مظاہرہ بھی کرتے ہیں اور فون کے لانچ ہوتے ہی فوراً خریداری کر لیتے ہیں، حالانکہ زیادہ تر اینڈرائیڈ فونز چند ہفتوں بعد ہی رعایتی قیمت پر دستیاب ہو جاتے ہیں۔ اس لیے بہتر یہی ہے کہ خریدار کچھ وقت انتظار کرے تاکہ بہتر قیمت میں بہتر فون حاصل کر سکے۔

متعلقہ مضامین

  • فضل الرحمن سے ملاقات، 27 ویں ترمیم کی منظوری کیلئے نمبرز پورے: واوڈا 
  • انسان کو خوش یا غمگین کرتے ہارمون
  • حکومت نے قومی بچت اسکیموں کے منافع میں ردوبدل کردیا، خصوصی سرٹیفیکٹ کا نفع 11.60 فیصد ہوگا
  • غلط یا ڈپلیکیٹ ای چالان گھر بیٹھے منسوخ کرنے کا طریقہ سامنے آگیا
  • پبلک ٹرانسپورٹ کامیگامنصوبہ  "ییلولائن"رواں مالی سال سے مؤخر کرنے کا فیصلہ
  • نیپالی گلوکار کا پاکستانی سنگر ریشماں کو زبردست خراج تحسین
  • شاہ رخ خان اپنے بچوں کو فلمی کیریئر پر مشورہ کیوں نہیں دیتے؛ اداکار نے بتادیا
  • کراچی کی سڑکوں پر گاڑی چلانے پر عوام کیلئے چالان نہیں انعام ہونا چاہیے، نبیل ظفر
  • نیپالی گلوکارہ کا پاکستانی سنگر ریشما کو زبردست خراج تحسین
  • نیا موبائل لیتے وقت لوگ 5 بڑی غلطیاں کر جاتے ہیں، ماہرین نے بتادیا