data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ:۔ غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے بین الاقوامی بحری کارواں گلوبل صمود فلوٹیلا ایک ہفتے بعد غزہ کے ساحل تک پہنچے گا۔ وہ غزہ جس پر قابض اسرائیل نے پچھلے 17 برسوں سے گھٹن زدہ محاصرہ مسلط کر رکھا ہے۔ گےارہ ستمبر کوتیونس کے ساحل سے عالمی صمود فلوٹیلا غزہ کے لیے روانہ ہوا تھا۔

 رپورٹس کے مطابق تیونس کے ساحل پر بڑی تعداد میں لوگوں نے فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے فلوٹیلا کے رضا کاروں کو نعروں اور دعاﺅں کے ساتھ رخصت کیا۔ اس فلوٹیلا کا مقصد غزہ کے محصور عوام تک انسانی ہمدردی اور مزاحمتی یکجہتی کا پیغام پہنچانا ہے۔

فلوٹیلا میں شریک کارکنان کا کہنا تھا کہ یہ سفر صرف سمندری راستے کا نہیں بلکہ فلسطین کی آزادی کے لیے دنیا بھر کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کا بھی ہے۔ غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے سرگرم بین الاقوامی کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اتوار کے روز اس نے اپنے جہازوں پر ڈرون طیاروں کی بار بار پرواز ریکارڈ کی ہے، جن میں سے بعض نے جہازوں کے قریب آ کر خطرناک حد تک پرواز کی۔

کمیٹی نے اپنی فیس بک پوسٹ میں کہا کہ ڈرونز کی اس غیر معمولی سرگرمی نے کارکنان میں سخت تشویش پیدا کر دی ہے۔ کمیٹی کے سربراہ زاہر البیراوی نے گذشتہ روز بتایا تھا کہ اسطول الصمود العالمی جس میں سیکڑوں کارکنان اور رضاکار شامل ہیں اور جو محاصرہ توڑنے والی جہازوں کی 38 ویں کاوش ہے، اجتماعی طور پر غزہ کی سمت روانہ ہو چکا ہے۔ یہ اپنی نوعیت کا سب سے بڑا سمندری کاررواں ہے۔

گذشتہ ہفتے اس کاررواں کے سب سے بڑے جہاز کو تیونس کے ساحل پر ایک ڈرون حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے باعث جہاز میں آگ بھڑک اٹھی۔ موسمی رکاوٹوں کے باعث اس قافلے کی غزہ کے لیے روانگی کئی بار موخر کی گئی۔ “اسطول الصمود العالمی” تقریباً 50جہازوں پر مشتمل ہے۔ جن میں 23 جہاز مغرب، عرب ممالک سے اور 22غیر ملکی جہاز شامل ہیں۔ اس میں یورپی ممالک، لاطینی امریکہ، امریکہ، پاکستان، بھارت اور ملیشیا سے بھی کارکنان شریک ہیں۔

اسطول الصمود کے شریک کارکنان اس سفر کے دوران قابض اسرائیل کی جانب سے ممکنہ رکاوٹوں اور حملوں کا اندازہ لگا رہے ہیں، لیکن ان کا کہنا ہے کہ کوئی خطرہ یا دھمکی انہیں اپنی منزل سے پیچھے ہٹنے پر مجبور نہیں کر سکتی۔ ان کے مطابق غزہ کا محاصرہ اب صرف فلسطینیوں کا مسئلہ نہیں رہا بلکہ یہ انسانی ضمیر کی عالمی جنگ ہے جس میں پوری دنیا کو کردار ادا کرنا ہوگا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے ساحل کے لیے غزہ کے

پڑھیں:

محصور غزہ سے غیرقانونی اسرائیلی بستیوں پر کامیاب راکٹ حملے

تقریباً 2 سال کی وحشیانہ اسرائیلی جنگ کے بعد بھی فلسطینی مزاحمت کیجانب سے غزہ کے اردگرد واقع غیرقانونی اسرائیلی بستیوں پر راکٹ حملوں کا سلسلہ جاری ہے اسلام ٹائمز۔فلسطینی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ غزہ کی پٹی سے، مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے جنوب مغرب میں واقع غیرقانونی یہودی بستیوں؛ اشدود اور عسقلان کی جانب کم از کم 3 راکٹ فائر کئے گئے ہیں۔ اس بارے غاصب صیہونیوں کی جانب سے شائع شدہ تصاویر سے معلوم ہوتا ہے کہ فائر کرده راکٹوں میں سے کم از کم ایک، اسرائیلی دفاعی نظام سے کامیابی کے ساتھ گزر کر اشدود کے قریب واقع "نیتسان" نامی علاقے کے ساتھ جا ٹکرایا ہے۔ اس بارے اسرائیلی ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ یہ راکٹ غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع جبالیا کیمپ سے فائر کئے گئے تھے۔
۔
ادھر، اس حملے کے فورا بعد جاری ہونے والے اپنے بیان میں اسرائیلی فوج نے دعوی کیا ہے کہ مذکورہ راکٹ اشدود کے قریب ایک کھلے علاقے میں گرا ہے۔
۔
واضح رہے کہ یہ حملہ ایک ایسے وقت میں انجام پایا ہے کہ جب مکمل طور پر محصور غزہ کی پٹی پر، تقریباً 2 سال سے غاصب و سفاک صیہونی رژیم کے وحشیانہ حملوں کا نشانہ بنی ہوئی ہے جبکہ وحشیانہ اسرائیلی حملوں، وسیع زمینی کارروائیوں اور شدید محاصرے کے باوجود بھی غزہ کی پٹی سے غیرقانونی اسرائیلی آبادیوں و یہودی بستیوں پر پراکندہ راکٹ و مارٹر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پیما کا گلوبل صمودفلوٹیلا سے اظہار یکجہتی سیمینار: میڈیکل و سول سوسائٹی کی شخصیات شریک
  • محصور غزہ سے غیرقانونی اسرائیلی بستیوں پر کامیاب راکٹ حملے
  • غزہ پر قیامت: اسرائیلی حملوں میں ایک دن میں 87 فلسطینی شہید
  • ممکنہ روسی حملے کا خطرہ، برطانوی جنگی طیاروں نے پولینڈ پر پروازیں شروع کردیں
  • غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے جاری، مزید 80 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے
  • پی آئی ایم اے کا گلوبل صمودفلوٹیلا سے اظہار یکجہتی سیمینار: میڈیکل و سول سوسائٹی کی شخصیات شریک
  • غزہ: اسرائیلی فورسز کے بدترین حملے جاری، مزید 51 فلسطینی شہید
  • قطر پر اسرائیلی حملے کے مضمرات
  • مزید 50 فلسطینی شہید۔ٹرمپ کی میز پر غزہ کی تقسیم کا منصوبہ موجود ہے، اسرائیلی وزیر خزانہ