اقوام متحدہ اجلاس: ٹرمپ مسلم ممالک کے رہنماؤں سے ملاقات کریں گے، ایجنڈے پر غزہ بحران سرفہرست
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ منگل کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر 8 مسلم ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ اہم ملاقات کریں گے، جس میں غزہ کی صورتحال مرکزی نکتہ ہوگا۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق اس کثیرالجہتی اجلاس میں ترکیہ، قطر، سعودی عرب، انڈونیشیا، پاکستان، مصر، متحدہ عرب امارات اور اردن کے رہنما شریک ہوں گے۔
اگرچہ ملاقات کے ایجنڈے کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں، تاہم امکان ہے کہ غزہ تنازع اور علاقائی امن کی کوششوں پر بات چیت ہو گی۔
مزید پڑھیں: غزہ جانے والے امدادی بیڑے کو ناکہ بندی توڑنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اسرائیل
ٹرمپ اس سے قبل منگل کی صبح اقوام متحدہ سے خطاب بھی کریں گے، جس میں وہ ’دنیا بھر میں امریکی طاقت کی تجدید‘ پر زور دیں گے اور اپنے 8 ماہ کے دورِ صدارت کی کامیابیاں اجاگر کریں گے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر ٹرمپ اپنی تقریر میں 7 عالمی تنازعات کے خاتمے اور گلوبلسٹ اداروں کی ناکامی پر بھی تنقید کریں گے۔
مزید پڑھیں: غزہ میں نسل کشی کے باوجود امریکا اسرائیل کو 6.
صدر ٹرمپ کی ملاقاتیں صرف مسلم ممالک کے رہنماؤں تک محدود نہیں رہیں گی۔ وہ یو این سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس، یوکرین، ارجنٹائن اور یورپی یونین کے رہنماؤں سے بھی علیحدہ ملاقاتیں کریں گے۔
صدر ٹرمپ اور خاتونِ اول میلانیا ٹرمپ پیر کی شب واشنگٹن سے نیویارک روانہ ہوئے۔ منگل کی شام وہ عالمی رہنماؤں کے اعزاز میں استقبالیہ دیں گے اور پھر واشنگٹن واپس روانہ ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اردن اقوام متحدہ اجلاس امریکا انڈونیشیا، پاکستان، ترکیہ ڈونلڈ ٹرمپ غزہ قطر، سعودی عرب، مصر، متحدہ عرب اماراتذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ اجلاس امریکا انڈونیشیا پاکستان ترکیہ ڈونلڈ ٹرمپ مصر متحدہ عرب امارات اقوام متحدہ کے رہنماؤں کریں گے
پڑھیں:
اقوام متحدہ نے شامی صدر پر عائد پابندیاں ہٹا دیں، اگلے ہفتے وائٹ ہاؤس کا دورہ متوقع
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک امریکی قرارداد کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت شامی صدر احمد الشرع پر عائد پابندیاں ختم کر دی گئی ہیں۔ صدر شرع آئندہ ہفتے وائٹ ہاؤس کا دورہ کریں گے۔
احمد الشرع کو دسمبر 2024 میں بشارالاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد عبوری صدر نامزد کیا گیا تھا، جس کے ساتھ شام میں 13 سالہ خانہ جنگی کا خاتمہ ہوا۔
شام ایک نئے دور میں داخل ہو چکا ہے، امریکا
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر مائیک والٹز نے کہا کہ یہ فیصلہ ایک سیاسی طور پر مضبوط اشارہ ہے کہ شام اب ایک نئے دور میں داخل ہو چکا ہے۔
یاد رہے کہ شرع پر اقوام متحدہ کی پابندیاں اس وقت عائد کی گئی تھیں جب وہ اسلامی تنظیم ہیئت تحریر الشام کے سربراہ تھے، جو ماضی میں القاعدہ سے منسلک تھی۔ تاہم، امریکا نے جولائی 2025 میں ہیئت تحریر الشام کو دہشتگرد تنظیموں کی فہرست سے خارج کر دیا تھا۔
اقوام متحدہ نے شامی وزیر داخلہ انس خطاب پر سے بھی پابندیاں ختم کر دی ہیں۔
شام کی حکومت کا ردعمل
شامی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ شام اقوام متحدہ، امریکا اور دوست ممالک کا شکریہ ادا کرتا ہے جنہوں نے شام اور اس کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
وائٹ ہاؤس دورہ اور عالمی سیاست میں واپسی
صدر شرع کا یہ پہلا وائٹ ہاؤس کا دورہ نہیں ہوگا۔ وہ اس سال ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کر چکے ہیں، جہاں وہ تقریباً 60 سال بعد اقوام متحدہ سے خطاب کرنے والے پہلے شامی رہنما بنے۔
اپنے خطاب میں شرع نے کہا تھا کہ شام دنیا کی قوموں کے درمیان اپنا جائز مقام دوبارہ حاصل کر رہا ہے، اور ہم غزہ کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شرع کو ’ایک مضبوط اور سخت گیر شخصیت‘ قرار دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ شام میں امن کے قیام کی سمت مثبت پیش رفت کر رہے ہیں۔
صدر احمد الشرع پر عائد پابندیاں ہٹانے کے اس اقدام کی اس پیش رفت کو شام اور مغرب کے تعلقات میں بڑی تبدیلی کے طور پر دیکھی جا رہی ہے، جو برسوں سے خانہ جنگی، دہشت گردی اور بین الاقوامی پابندیوں کا شکار رہا ہے۔