یورپ کے فضائی سلامتی کے نظام پر سائبر حملوں نے کی کمزرویاں بے نقاب کر دیں
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
یورپ کے بڑے ہوائی اڈوں پر حالیہ دنوں میں سائبر حملوں اور ڈرون کی دراندازیوں نے فضائی سلامتی کے نظام کی کمزوریاں نمایاں کر دیں۔
یہ بھی پڑھیں:سائبر حملے سے یورپی ہوائی اڈوں پر بد نظمی، پروازیں تاخیر اور منسوخی کا شکار
کوپن ہیگن اور اوسلو کے ایئرپورٹس پر ڈرونز کی موجودگی کے باعث پروازیں کئی گھنٹے معطل رہیں، جب کہ لندن کے ہیتھرو، برلن اور برسلز سمیت متعدد ایئرپورٹس کے چیک اِن سسٹمز پر رینسم ویئر حملہ کیا گیا۔
تحقیقات ابھی جاری ہیں اور کسی ملک یا گروہ کی ذمہ داری ثابت نہیں ہوئی، تاہم ماہرین اسے ’ہائبرڈ خطرات‘ کی بڑھتی ہوئی لہر کا حصہ قرار دے رہے ہیں جو یورپی اہم ڈھانچے کو نشانہ بنا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی فوجی ٹیکنالوجی پر سائبر اٹیک، خفیہ معلومات افشا
ان واقعات کے نتیجے میں درجنوں پروازیں منسوخ یا تاخیر کا شکار ہوئیں اور مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
سیکیورٹی ماہرین کے مطابق فضائی صنعت کی حساس نوعیت ایسے حملوں کے اثرات کو کئی گنا بڑھا دیتی ہے اور اس سے واضح ہوتا ہے کہ یورپی ہوابازی کے شعبے کو سائبر سیکیورٹی اور ڈرون مخالف ٹیکنالوجی میں مزید سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ڈرون سائبر حملے ہیک یورپ یورپ فضائی نظام.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سائبر حملے ہیک یورپ یورپ فضائی نظام
پڑھیں:
غزہ پر قیامت: اسرائیلی فوج کے حملوں میں شدت( 91 فلسطینی شہید)
دغموش خاندان کے گھر پر فضائی حملے میں 11 افراد جاں بحق ،70 افراد غزہ سٹی میں مارے گئے
اسرائیل کی زمینی کارروائی اور بلند عمارتوں کو منہدم کرنے کی مہم تیز،6 لاکھ سے زائد شہری محصور
اسرائیلی فوج نے غزہ سٹی اور دیگر علاقوں پر شدید حملے جاری رکھے، جن میں 91 فلسطینی شہید ہوگئے، جن میں سے 70 افراد صرف غزہ سٹی میں مارے گئے۔فلسطینی سول ڈیفنس کے مطابق، الصبرہ محلے میں دغموش خاندان کے گھر پر فضائی حملے میں 11 افراد جاں بحق ہوئے۔اسرائیل کی زمینی کارروائی اور بلند عمارتوں کو منہدم کرنے کی مہم تیز ہو گئی ہے۔ فوج کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو ہفتوں میں تقریباً 20 ٹاور بلاکس تباہ کیے گئے جبکہ اندازاً 3 لاکھ 50 ہزار لوگ غزہ سٹی چھوڑ چکے ہیں، تاہم اب بھی 6 لاکھ سے زائد شہری وہاں محصور ہیں۔حماس نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی قیدیوں کی جانیں شدید خطرے میں ہیں کیونکہ اسرائیل کے بمباری اور پیش قدمی نے صورتحال کو مزید گھمبیر بنا دیا ہے۔ تنظیم کا مؤقف ہے کہ وہ اس وقت تک ہتھیار نہیں ڈالے گی جب تک آزاد فلسطینی ریاست قائم نہ ہو۔تقریباً دو سال سے جاری جنگ میں اب تک 65 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، بیشتر ڈھانچے تباہ اور آبادی بے گھر ہو چکی ہے۔الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد ابو سلمیہ نے کہا کہ حملوں میں ان کا بھائی اور بھابھی بھی جاں بحق ہوئے، جس نے اسپتال کے عملے کو بھی شدید صدمے سے دوچار کر دیا۔