شبیر تنولی کو سزائے موت دی جائے‘متاثرہ بچوں کامطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) قیوم آباد میں شربت فروش کی جانب سے بچوں سے زیادتی کرنے کے مقدمے میں چار متاثرہ بچیوں نے اپنے بیان میں ملزم شبیر تنولی کے سزائے موت دینے کا مطالبہ کردیا ہے۔ متاثرہ بچیوں نے اپنے بیانات کے دوران ملزم شبیر تنولی کو شناخت بھی کرلیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں متاثرہ بچیوں کا بیان قلم بند کیا گیا۔ بچیوں کا بیان میں کہنا ہے کہ وہ اس ملزم کو جانتی ہیں۔ یہ ملزم پیسوں کا لالچ دیکر اپنے کمرے میں لے کر جاتا تھا‘ کمرے میں لے جاکر کئی بار زیادتی کا نشانہ بنایا اور اسکی وڈیوز بھی بنائی گئیں۔ڈر کی وجہ سے کسی کو بھی اس بارے میں نہیں بتایا۔ ملزم شبیر تنولی کو گولی ماردی جائے یا پھر سزائے موت سنائی جائے۔ عدالت نے چاروں متاثرہ بچیوں کے زیر دفعہ 164 کے تحت بیانات ریکارڈ پر رکھ لیے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: متاثرہ بچیوں شبیر تنولی
پڑھیں:
شہریوں کا ڈیٹا فروخت کرنے والا ملزم گرفتار، کروڑوں پاکستانیوں کا ریکارڈ برآمد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) نے انٹرنیٹ پر شہریوں کا ذاتی ڈیٹا فروخت کرنے والے ایک شخص کو گرفتار کرلیا ہے، جس کے قبضے سے کروڑوں پاکستانیوں کی معلومات پر مشتمل ہارڈ ڈرائیو برآمد ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی کی خصوصی ہدایت پر ڈی جی نیشنل سائبر کرائم ایجنسی نے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی تھی، کئی روز کی نگرانی اور خفیہ کارروائی کے بعد سائبر کرائم ٹیم نے بھکر کے رہائشی انیس احمد شاہ نامی ملزم کو گرفتار کیا۔
تحقیقاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کے قبضے سے ایک ٹیرابائٹ کی ہارڈ ڈسک ملی ہے، جس میں کروڑوں پاکستانی شہریوں کے شناختی کارڈ نمبرز، پتوں اور دیگر حساس معلومات کا ریکارڈ موجود تھا۔
ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزم یہ ڈیٹا بلیک مارکیٹ سے خرید کر مختلف ویب سائٹس کے ذریعے فروخت کرتا تھا، وہ 10 سے زائد غیر قانونی ویب سائٹس چلا رہا تھا جن پر شہریوں کا ذاتی ڈیٹا فروخت کے لیے پیش کیا جاتا تھا، ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے جب کہ حکام کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ پر ایسی مزید ویب سائٹس کی نشاندہی بھی کی جا رہی ہے جو شہریوں کا ڈیٹا بیچنے میں ملوث ہیں۔