پاکستان کی مؤثر سفارتی کاوشوں سے مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر اجاگر، عالمی رہنماؤں کی توثیق
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
پاکستان کی مؤثر سفارتی کاوشوں سے مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر اجاگر ہوا جس کی توثیق عالمی رہنماؤں نے بھی کی۔ مقبوضہ کشمیر کی جدوجہد آزادی کو سفارتی سطح پر عالمی حمایت حاصل ہونے لگی۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ترک صدر رجب طیب اردگان کا مسئلہ کشمیر پر دوٹوک مؤقف، ترک صدر کا مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کا مطالبہ ۔رجب طیب اردگان نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کشمیریوں کے حقِ خود ارادیت سے مشروط ہے ۔ مسئلہ کشمیر صرف دو ممالک کا نہیں بلکہ عالمی اہمیت کا حامل ہے اور خطے کے امن سے جڑا ہوا ہے۔ پاکستان کی حالیہ سفارتی کوششوں کے باعث مسئلہ کشمیر عالمی ایجنڈے پر نمایاں ہے۔ ترک صدر کا بیان اس مؤقف کی توثیق کرتا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پیپلز پارٹی آرٹیکل 243 میں ترمیم کی حمایت کرے گی: بلاول بھٹو
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک میں آئینی عدالتوں کا قیام وقت کی ضرورت ہے، جبکہ پارٹی آرٹیکل 243 میں ترمیم کی حمایت کرے گی۔
اسلام آباد میں پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی (سی ای سی) کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوری اداروں کے استحکام کے لیے اقدامات کیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میثاقِ جمہوریت کے دیگر نکات پر بھی عملدرآمد ضروری ہے، “ہم نے پہلے این ایف سی ایوارڈ دیا، پھر اٹھارویں ترمیم لائے، اب مزید آئینی اصلاحات کا وقت ہے۔”
ذرائع کے مطابق سی ای سی اجلاس کے دوران ججز کی تقرری اور تبادلے سے متعلق حکومتی تجویز پر پیپلز پارٹی رہنماؤں کی آراء تقسیم نظر آئیں۔ کئی اراکین نے مؤقف اپنایا کہ ججز کی ٹرانسفر کا اختیار حکومت کے بجائے جوڈیشل کمیشن کے پاس رہنا چاہیے۔
اجلاس میں یہ مؤقف بھی سامنے آیا کہ اگر عدلیہ کمزور ہوگی تو اس کا نقصان بالآخر سیاستدانوں اور جمہوری نظام کو ہی اٹھانا پڑے گا۔ پارٹی قیادت نے فیصلہ کیا کہ مجوزہ آئینی ترامیم پر مزید مشاورت کے بعد حتمی مؤقف پیش کیا جائے گا۔