آباد ہاؤس میں تعمیراتی مٹیریل کی نمائش، سعید غنی کا دورہ اور اہم اعلانات
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: آباد ہاؤس میں تعمیراتی مٹیریل کی جاری نمائش کے دوسرے روز صوبائی وزیر محنت سعید غنی نے نمائش کا دورہ کیا اور مختلف اسٹالز کا معائنہ کیا، اس موقع پر ایس بی سی اے کے ڈی جی مذمل حسین ہالیپوٹو، آباد کے چیئرمین محمد حسن بخشی، سینئر وائس چیئرمین سید افضل حمید، وائس چیئرمین طارق عزیز، چیئرمین سدرن ریجن احمد اویس تھانوی سمیت بلڈرز اور نمائش کے وزیٹرز کی بڑی تعداد موجود تھی۔
صوبائی وزیر نے اپنے خطاب میں آباد کو کامیاب ایکسپو کے انعقاد پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ تعمیراتی صنعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، آباد کے ممبران کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دیتے ہیں اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ان سرگرمیوں کو آگے بڑھانے کے لیے مؤثر قوانین بنائے۔
سعید غنی نے بتایا کہ کرپشن کے خاتمے اور غیر قانونی تعمیرات کو روکنے کے لیے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا نیا قانون تیار کیا جا رہا ہے، غیر قانونی تعمیرات کسی صورت برداشت نہیں کی جائیں گی، اگر اپروول کے باوجود کسی عمارت کو غیر قانونی قرار دیا جائے تو اس میں خریدار قصور وار نہیں ہوتا کیونکہ عام شہری بلڈر پر بھروسہ کرتا ہے۔
انہوں نے نسلہ ٹاور اور پویلین کیسز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہاں عمارتیں گرانے کے بجائے خالی کرائی جانی چاہیے تھیں کیونکہ اس طرح کے فیصلوں نے تعمیراتی صنعت میں بداعتمادی پیدا کی اور سرمایہ کاری متاثر ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ زمینوں کی نیلامی اور ٹیکس سے متعلق قوانین پر بھی کام جاری ہے جبکہ کے ڈی اے اور سی ایل اے کے اقدامات کو مزید مؤثر بنایا جائے گا۔ سعید غنی کے مطابق سندھ میں تعمیرات کے پیمانے دیگر صوبوں سے مختلف ہیں، اسی لیے قوانین میں ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب کی فائلیں ہر دور میں بنتی رہتی ہیں لیکن الزامات کی حقیقت اکثر مختلف نکلتی ہے۔ انہوں نے خورشید شاہ کے خلاف الزامات کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ان پر 300 اکاؤنٹس کا الزام لگایا گیا لیکن حقیقت میں صرف تین نکلے۔
سعید غنی نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو دنیا بھر میں سراہا جانے والا نظام قرار دیا اور کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے یہ ایک بہترین ذریعہ ہے۔
اس موقع پر چیئرمین آباد محمد حسن بخشی نے کہا کہ ماضی میں آباد کی نمائش ایکسپو سینٹر میں منعقد کی جاتی تھی، تاہم اس بار ان ہاؤس ایکسپو کا اہتمام کیا گیا ہے تاکہ چھوٹی کمپنیوں کو بھی کاروباری مواقع فراہم ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ نمائش کی فیس فی کمپنی صرف ایک لاکھ روپے رکھی گئی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ کمپنیوں کو شرکت کا موقع مل سکے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں 12 ملین گھروں کی کمی ہے اور اگر تعمیراتی صنعت کو فعال کیا جائے تو لاکھوں افراد کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہو سکتے ہیں۔ ان کے مطابق، اسلام آباد اور دیگر شہروں میں زمینوں کی نیلامی باقاعدگی سے ہوتی ہے، لیکن سندھ میں یہ عمل نظر نہیں آتا حالانکہ متعلقہ قانون موجود ہے۔
نمائش میں تعمیراتی صنعت سے وابستہ 22 کمپنیوں نے اپنی مصنوعات پیش کیں، جن میں کم قیمت پر معیاری مٹیریل کی نمائش نے وزیٹرز اور سرمایہ کاروں کی خصوصی توجہ حاصل کی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تعمیراتی صنعت نے کہا کہ انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
گلشن اقبال ٹاؤن میں ترقیاتی کام تیز، یوسی 1 کی گلیوں میں پیور بلاکس کی تنصیب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) چیئرمین گلشن اقبال ٹاؤن ڈاکٹر فواد احمد نے کہا ہے کہ عوامی خدمت ہمارا مشن ہے اور تعمیر و ترقی کے اس سفر میں معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بات یوسی 1 ویلفیئر کالونی کی اندرونی گلیوں میں پیور بلاکس کی تنصیب کے جاری کاموں کا معائنہ کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر ایکسی این بی اینڈ آر راشد فیاض نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پیور بلاکس کی تنصیب سے علاقہ مکینوں کو طویل المدتی سہولت میسر آئے گی اور گلیاں مضبوط و پائیدار رہیں گی۔ یہ کام ماہر عملے کی نگرانی میں جاری ہے۔ چیئرمین ڈاکٹر فواد احمد نے کہا کہ حالیہ بارشوں اور سیوریج کے تباہ حال نظام کے باعث سڑکوں کی مرمت میں مشکلات کا سامنا ہے، تاہم جہاں نکاسی آب کے مسائل حل کیے جارہے ہیں، وہاں سڑکوں اور گلیوں کی تعمیر کو اولین ترجیح دی جارہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ منتخب نمائندے اور بلدیاتی افسران دن رات عوامی خدمت کے جذبے کے تحت سرگرم عمل ہیں اور باالترتیب تمام مسائل کے حل کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے عوام کو یقین دہانی کرائی کہ گلشن اقبال کو ایک ماڈل ٹاؤن میں تبدیل کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔دورے کے دوران علاقہ مکینوں نے برسوں بعد ترقیاتی کاموں کے آغاز پر چیئرمین ڈاکٹر فواد احمد کا شکریہ ادا کیا اور دیگر بلدیاتی مسائل کی جانب توجہ مبذول کرائی، جس پر چیئرمین نے انہیں جلد از جلد حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔