ابوظہبی: متحدہ عرب امارات نے ویزہ قوانین میں بڑی تبدیلیاں کرتے ہوئے متعدد نئی اقسام کے ویزے متعارف کروا دیے ہیں۔ ان نئے قوانین کے تحت آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ماہرین کے لیے خصوصی ویزہ، مختلف ایونٹس، فیسٹیولز، نمائشوں، کانفرنسز اور کھیلوں کی سرگرمیوں میں شرکت کے لیے ایونٹ ویزہ شامل ہے۔

نئے ویزہ نظام کے تحت کروز شپ یا تفریحی شپ سے آنے والے سیاحوں کو ملٹی پل انٹری ویزہ دیا جائے گا۔ اسی طرح جنگ یا قدرتی آفات سے متاثرہ افراد کو بغیر اسپانسر ایک سالہ رہائشی پرمٹ ملے گا۔

اماراتی حکومت کے مطابق بیوہ خواتین اور طلاق یافتہ خواتین اب بغیر اسپانسر رہائش حاصل کر سکیں گی۔ رشتہ داروں اور دوستوں کے وزٹ ویزہ کے لیے اسپانسر کی کم از کم آمدنی 15 ہزار درہم ماہانہ مقرر کی گئی ہے۔

کاروباری افراد کے لیے بزنس ویزہ مالی ثبوت فراہم کرنے پر دیا جائے گا، جبکہ بیرون ملک رجسٹرڈ کمپنی رکھنے والوں کو بھی بزنس ویزہ جاری ہوگا۔ اسی طرح غیر ملکی ڈرائیورز کے ویزے صرف لائسنس یافتہ ٹرانسپورٹ کمپنیاں اسپانسر کر سکیں گی۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

پاکستان میں ایک اور ملٹی نیشنل کمپنی نے اپنا بزنس ختم کرنے کا اعلان کردیا

کنزیومر مصنوعات بنانے والی ملٹی نیشنل کمپنی پراکٹر اینڈ گیمبل نے بھی پاکستان میں مینوفیکچرنگ بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

کمپنی اعلامیہ کے مطابق خطے کے دیگر ملکوں سے تیار کردہ مصنوعات ڈسٹری بیوٹر ماڈل کے زریعے صارفین تک پہنچائی جائیں گی۔

کمپنی کے جاری کردہ بیان کے مطابق پی اینڈ جی نے اپنی عالمی حکمتِ عملی کے تحت ترقی اور قدر میں اضافے کے عمل کو تیز کرنے کے لیے پاکستان میں اپنے کاروباری اور عملیاتی ماڈل میں تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے۔

کمپنی اب ایک تیسرے فریق (ڈسٹری بیوٹر) کے ذریعے صارفین کو اپنی مصنوعات فراہم کرے گی۔ اس فیصلے کے تحت پی اینڈ جی پاکستان اور جِلیٹ پاکستان لمیٹڈ کی مینوفیکچرنگ اور کمرشل سرگرمیاں بتدریج ختم کر دی جائیں گی، اور پاکستانی صارفین کو خطے میں موجود دیگر آپریشنز کے ذریعے خدمات فراہم کی جائیں گی۔

کمپنی اس عمل کی تکمیل تک معمول کے مطابق اپنا کاروبار جاری رکھے گی، جس میں کئی مہینے لگ سکتے ہیں۔ اس فیصلے کے ساتھ ہی پی اینڈ جی پاکستان اور اس کے علاقائی معاون دفاتر فوری طور پر منتقلی کے منصوبے پر کام کا آغاز کریں گے جس میں سب سے پہلے توجہ پی اینڈ جی کے ملازمین پر دی جائے گی۔

جن ملازمین کی ذمہ داریاں اس فیصلے سے متاثر ہوں گی، انہیں پی اینڈ جی کے دیگر ممالک میں موجود آپریشنز میں مواقع فراہم کیے جائیں گے یا پھر مقامی قوانین، کمپنی کی پالیسیوں اور اقدار و اصولوں کے مطابق علیحدگی پیکجز دیے جائیں گے۔

متعدد ممکنہ آپشنز پر غور کرنے کے بعد کمپنی نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ موجودہ حالات میں پاکستان میں صارفین کو خدمات فراہم کرنے کا سب سے موزوں طریقہ تیسرے فریق کے ڈسٹری بیوٹر ماڈل کو اپنانا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر سزاؤں میں سختی، بھاری جرمانے
  • سنگاپور میں جنسی کارکنوں کو لوٹنے پر 2 بھارتی سیاحوں کو قید اور کوڑوں کی سزا
  • اسرائیل نے مشتاق احمد خان کو گرفتار کر کے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی: بلاول بھٹو
  • لرنر سے ریگولر لائسنس تک، اب جدید موبائل یونٹس کے ذریعےسہولت شہریوں کی دہلیز  تک ممکن
  • بھرتیوں‌ کی منظوری، سرکاری ملازمت کے  خواہشمند افراد کیلئے بڑی خوشخبری  
  • ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر24 ایف آئی آر کا اندراج،532 موٹر سائیکلوں اور60 گاڑیوں کوبھی مختلف تھانوں میں بندکردیاگیا
  • اسلام آباد پولیس اِن ایکشن، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر532 موٹر سائیکلیں اور 60 گاڑیاں بند
  • پاکستان میں ایک اور ملٹی نیشنل کمپنی نے اپنا بزنس ختم کرنے کا اعلان کردیا
  • حیدرآباد: ٹنڈو الہ یار کی رہائشی خواتین بااثر افراد کیخلاف احتجاج کررہی ہیں