2ریاستی حل قبول نہیں‘ صرف ریاست فلسطین کے حامی ہیں، حمیرا طارق
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(نمائندہ جسارت)جماعت اسلامی لاہور کے زیر اہتمام بھیکے وال موڑ، وحدت روڈ لاہور پر غزہ مارچ کا انعقاد کیا گیا، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کر کے فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کیا۔ خواتین مارچ کی قیادت ڈاکٹر حمیرا طارق سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین، جماعت اسلامی پاکستان، دیگر مرکزی قائدین اور مقامی رہنماؤں نے کی۔ شرکا نے ہاتھوں میں فلسطینی جھنڈے، فلیکس اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیلی مظالم کے خلاف شدید مذمتی نعرے درج تھے۔غزہ مارچ کی شرکا سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر حمیرا طارق نے نائب وزیراعظم اسحق ڈار کی جانب سے مسئلہ فلسطین کے 2ریاستی حل کو پاکستان کی ریاستی پالیسی قرار دیے جانے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان اور اس کے عوام صرف اور صرف ریاست فلسطین کے قیام کے حامی ہیں۔اسی طرح فلسطین پر قابض اسرائیل کو تسلیم کرنے بارے پاکستانی قوم ہرگز اجازت نہ دے گی،ٹرمپ کا نام نہاد غزہ امن معاہدہ دہشت گرد اسرائیل کی سرپرستی اور حماس کے خاتمے کا منصوبہ ہے، صہیونی قابض ریاست امریکی سرپرستی میں غزہ میں بچوں کا قتل عام کررہی ہے، اس نے صمود فلوٹیلا پر حملہ کیا اور امدادی کارکنوں کو یرغمال بنایا، گرفتار افراد کو فوری رہا کیا جائے۔ حکمران جان لیں وہ امریکا کے غلام ہوسکتے ہیں، غیور پاکستانی نہیں۔ پوری قوم حماس اور اہل فلسطین کے ساتھ ہے۔انہوں نے کہا کہ’’معاہدہ ابراہام‘‘ جیسے منصوبے فلسطینیوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے ڈپٹی سیکرٹری حلقہ خواتین اور ڈائریکٹر میڈیا سیل ثمینہ سعید نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حماس نے اپنے مؤقف میں غیر ضروری تنازعات یا اشتعال انگیزی سے اجتناب کرتے ہوئے انتہائی دانشمندی کا ثبوت دیا ،قیدیوں کا باہم تبادلہ اور اسرائیلی افواج کا مکمل انخلا اور فلسطینی ٹیکنوکریٹس پر مشتمل سیٹ اپ ایک حقیقی اور منصفانہ حل کی طرف اشارہ کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ ’’معاہدہ ابراہام‘‘ جیسے منصوبے کا مقصد فلسطینی عوام کوزندہ دفن کرناہے، جسے پاکستانی عوام کبھی قبول نہیں کریں گے ، ارض فلسطین کا 2 ریاستی حل والے مؤقف کوواپس نہ لیاگیا تو پورا ملک جام کر دیں گے۔ انہوں نے گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اسے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ۔صدر حلقہ لاہور عظمیٰ عمران اور شریک قائدین نے حافظ نعیم الرحمن کے اس بیان کی توثیق کی جس میں انہوں نے وزیراعظم پاکستان سے سینیٹر مشتاق احمد خان کی فوری رہائی اور بازیابی کے لیے اقدامات تیز کرنے کا مطالبہ کیا۔ مارچ کی شرکا سے ثمینہ سعید، ڈاکٹر زبیدہ جبیں ،نازیہ توحید ،عظمیٰ عمران و دیگر خواتین رہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔
سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر حمیرا طارق ، ثمینہ سعید و دیگر لاہور میں غزہ ملین مارچ میں شریک ہیں
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی حلقہ خواتین کرتے ہوئے فلسطین کے انہوں نے
پڑھیں:
پاکستان نے ایک بار پھر آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کر دیا
ویب ڈیسک:پاکستان نے ایک بار پھر آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کر دیا۔
یو این سلامتی کونسل میں خطاب کرتے ہوئے پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے کہا پاکستان نے غزہ منصوبے کی قرار داد کے حق میں ووٹ دیا، تنازع کے خاتمے کیلئے ٹرمپ کے امن منصوبے کا خیرمقدم کرتے ہیں، ہمارا مقصد غزہ میں معصوم فلسطینیوں کا قتل عام روکنا ہے۔
عاصم افتخارکا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی حمایت کے بغیر خطے میں دیرپا امن کا قیام ممکن نہیں، قرارداد کی منظوری پر سلامتی کونسل کے شکرگزار ہیں۔
محسن نقوی سے چینی سفیر کی ملاقات،سکیورٹی تعاون مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور کرلی گئی، قرار داد کے حق میں 13 ووٹ آئے تھے جبکہ مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں آیا تھا، روس اور چین نے ووٹنگ کے عمل میں حصہ نہیں لیا تھا۔
امریکی مندوب نے سلامتی کونسل میں پاکستان، مصر، قطر، اردن، سعودی عرب، یواے ای، ترکیہ اور انڈونیشیا سے تشکر کا اظہار کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ ہم سب اکٹھے ہوئے، صورتحال کی سنگینی کا ادراک کیا اور اقدامات کئے،غزہ کے استحکام کے لئے قرارداد اہم ہے، آج تاریخی اورتعمیری قرارداد منظورہوئی ہے۔
ڈھاکا میں کشیدگی، مختلف مقامات پر دستی بم حملے
انہوں نے کہا تھا کہ قرار داد میں غزہ کے لیے بین الاقوامی استحکام فورس کی تعیناتی اور غزہ میں عبوری حکومت کے قیام کے نکات شامل ہیں۔
یاد رہے کہ حماس اور دیگر فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے سلامتی کونسل میں ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد کو مسترد کردیا ہے۔
حماس کا کہنا تھا کہ سکیورٹی کونسل کی غزہ سے متعلق قرارداد فلسطینیوں کے حقوق اور مطالبات پوری نہیں کرتی، یہ قرارداد غزہ پر بین الاقوامی سرپرستی مسلط کرتی ہے، غزہ میں بین الاقوامی فورس کی تعیناتی اسے غیر جانبدار نہیں رہنے دے گی۔
کراچی ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن متاثر،6پروازیں منسوخ
حماس کا کہنا تھا کہ غزہ میں انسانی امداد کا انتظام اقوام متحدہ کے زیرنگرانی فلسطینی اداروں کے پاس ہونا چاہئے۔