data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ہر گھر میں ایک جوتوں کا ایسا جوڑا ضرور ہوتا ہے جس کی بدبو کو نظر اندازکرنا انتہائی مشکل ہوتا ہے۔آدھے سے زیادہ افراد اپنے یا دوسروں کے جوتوں کی بدبو سے شرمندگی محسوس کرتے ہیں تقریباً سبھی اپنے گھروں میں جوتے ریک میں رکھتے تھے، اور بہت کم لوگ ایسے تھے جو بدبو دور کرنے والی موجودہ مصنوعات کے بارے میں جانتے تھے۔مسئلہ جگہ یا جوتوں کے ریک کی کمی کا نہیں تھا بلکہ مسئلہ جوتوں کے مسلسل استعمال اور پسینے کے باعث پیدا ہونے والی بدبو تھی۔بدبو دور کرنے کے دیسی حل میں چائے کی پتی رکھ دینا، بیکنگ سوڈا چھڑکنا یا ڈیوڈرنٹ سپرے کرنا شامل ہے لیکن یہ مؤثر ثابت نہیں ۔دہلی کے مضافات میں قائم شیو نادر یونیورسٹی میں ڈیزائن کے 42 سالہ اسسٹنٹ پروفیسر وکاش کمار اور ان کے سابق طالبعلم، 29 سالہ سارتھک متل کو بدبودار جوتوں کے حوالے سے تحقیق کا خیال آیا تھا۔دونوں محققین نے سائنس کا سہارا لیا۔ وہ پہلے سے موجود تحقیق سے جان چکے تھے کہ مسئلے کی جڑ ’کائٹوکوکس سیڈینٹیریئس‘ نامی بیکٹیریا ہے جو پسینے بھرے جوتوں میں نشوونما پاتا ہے۔ ان کے تجربات سے معلوم ہوا کہ یو وی سی روشنی کی مختصر مقدار اس بیکٹیریا کو مار سکتی ہے اور بدبو ختم کر سکتی ہے۔ اس کی وجہ سے ایک دلچسپ اور منفرد ایجاد سامنے آئی اور ایک ایسا جوتوں کا ریک بن کر تیار ہوا جس میں یو وی سی روشنی لگی ہو، جہاں صرف جوتے پڑے نہ رہیں بلکہ وہ جراثیم سے پاک بھی ہوں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کراچی سے محبت میں جذباتی ہوگیا تھا، میئر سے سخت سوالات پر تابش ہاشمی کی وضاحت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: شہر قائدکے نوجوان میزبان اور کومیڈی آرٹسٹ تابش ہاشمی نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب سے اپنے سابقہ انٹرویو میں کیے گئے سخت اور تند و تیز سوالات پر وضاحت پیش کر تے ہوئے کہا ہے کہ ان کے سخت لہجے کی وجہ صرف اور صرف شہر کراچی سے محبت تھی اور جذبات کے اظہار کا ایک حصہ تھا۔
گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے تابش ہاشمی نے کہا کہ کراچی گزشتہ تین دہائیوں سے متعدد مسائل کا شکار رہا ہے اور شہر کی خراب صورتحال نے شہریوں کو ہمیشہ مایوس کیا ہے، کراچی کے حالات 35 سال سے خراب ہیں، مرتضیٰ وہاب تو صرف ایک سال پہلے اس منصب پر آئے ہیں، اس لیے تمام تر ذمہ داری ان کے کندھوں پر ڈالنا درست نہیں ہوگا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ انٹرویو کے دوران ان کے سوالات سخت ضرور تھے لیکن ان کا مقصد کسی کی تضحیک یا کردار کشی نہیں تھا، میں اپنے پروگرام میں کسی کے لیے جھوٹ بولنے جیسے سخت الفاظ استعمال نہیں کرتا۔ وہ میرے مہمان تھے اور مہمان کی عزت کرنا میری بنیادی ذمہ داری ہے۔
خیال رہےکہ تابش ہاشمی کے شو کی یہ قسط کچھ عرصہ قبل سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوئی تھی، جس میں انہوں نے میئر کراچی سے شہر کی حالتِ زار، پانی کی قلت، صفائی کے مسائل، ٹریفک اور شہری سہولیات پر بے لاگ سوالات کیے تھے، اس ویڈیو پر شہریوں اور سیاسی حلقوں سے ملا جلا ردعمل سامنے آیا تھا، جس کے بعد تابش ہاشمی نے پہلی مرتبہ اس معاملے پر وضاحت دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اپنے شو کے ذریعے شہری مسائل کی عکاسی اور عوامی شعور بیدار کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں اور کبھی بھی کسی شخصیت کو ذاتی طور پر نقصان پہنچانے کا مقصد نہیں ہوتا۔