ڈی جی آئی ایس آئی کی مدت ملازمت میں توسیع کردی گئی
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
راولپنڈی: سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک کی مدت ملازمت میں توسیع کردی گئی ہے جس کے تحت وہ نومبر کے بعد بھی اپنی خدمات جاری رکھیں گے جبکہ اُن کی مدت ملازمت نومبر میں ختم ہورہی تھی۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے پر نومبر کے بعد بھی بدستور کام کرتے رہیں گے۔
اس کے علاوہ وہ نیشنل سییکیورٹی ایڈوائزر کے طور پر بھی اپنی خدمات انجام دیتے رہیں گے۔
سکیورٹی ذرائع کے بیان سے لگتا ہے کہ حکومت نے ڈی جی آئی ایس آئی کی مدت ملازمت میں توسیع کا فیصلہ کیا ہے جس کا حتمی اعلان یا نوٹی فکیشن فی الوقت جاری نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ ستمبر 2024 میں لیفٹننٹ جنرل ندیم انجم کی مدت ملازمت ختم ہونے کے بعد لیفٹننٹ جنرل محمد عاصم ملک کو ڈی جی آئی ایس آئی تعینات کیا گیا تھا۔
معمول اور روایت کے مطابق نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی کا اعلامیہ وزیراعظم آفس کی جانب سے بھی جاری کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ حکومت کی جانب سے لیفٹننٹ جنرل عاصم ملک کو اپریل 2025 میں نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر کی اضافی ذمہ داری بھی دی گئی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ڈی جی ا ئی ایس ا ئی کی مدت ملازمت عاصم ملک
پڑھیں:
جامعہ کراچی کی اراضی پر پیٹرول پمپ کی توسیع ‘حکم امتناع برقرار رکھنے کاحکم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) اینٹی انکروچمنٹ ٹریبونل نے جامعہ کراچی کی اراضی پر پیٹرول پمپ کی توسیع کے معاملے میں پیٹرول پمپ کی تعمیر کے خلاف حکم امتناع جاری کرتے ہوئے موجودہ حالت آئندہ سماعت تک برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔ کراچی یونیورسٹی کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ پیٹرول پمپ کی آڑ میں یونیورسٹی کی زمین پر مبینہ طور پر غیر قانونی قبضہ کیا جا رہا ہے۔ درخواست گزار نے ٹریبونل سے رجوع کرتے ہوئے قبضے کو ختم کرنے اور زمین کی اصل حالت بحال کرنے کی استدعا کی۔ اینٹی انکروچمنٹ ٹریبونل نے حکم دیا کہ سرویئر جنرل آف پاکستان جامعہ کراچی کی زمین کا معائنہ کرکے اپنی رپورٹ پیش کرے۔ ساتھ ہی درخواست گزار کو سروے کی مد میں مقررہ رقم کی ادائیگی کرنے کی ہدایت بھی کی گئی۔ٹریبونل نے تمام فریقین کو ہدایت کی کہ آئندہ سماعت تک کسی بھی قسم کی تعمیر یا توسیع نہ کی جائے اور زمین کی موجودہ حالت برقرار رکھی جائے۔