صیہونی بربریت کے دو سال مکمل، ہزاروں شہید، لاکھوں زخمی، لاکھوں بے گھر، آج بھی 24 جنازے
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
غزہ:
اسرائیل کی جانب سے غزہ پر مسلط کردہ تباہ کن جنگ کو آج دو سال مکمل ہو چکے ہیں، تاہم صیہونی مظالم کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔
تازہ حملوں میں مزید 24 فلسطینیوں کو شہید کر دیا گیا جب کہ پورے خطے میں انسانی المیہ شدت اختیار کر چکا ہے۔
یہ جنگ 7 اکتوبر 2023 کو اس وقت شروع ہوئی جب حماس کی قیادت میں فلسطینی مزاحمت کاروں نے "طوفان الاقصیٰ" کے نام سے اسرائیلی سرحدوں پر بڑا حملہ کیا۔
فلسطینی مجاہدین نے رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے سرحدی بستیوں میں داخل ہو کر 251 اسرائیلیوں کو یرغمال بنایا جس کے بعد اسرائیل نے بڑے پیمانے پر عسکری کارروائیاں شروع کر دیں۔
صیہونی حکومت نے نہ صرف 3 لاکھ 60 ہزار ریزرو فوجی غزہ میں تعینات کیے بلکہ پوری غزہ پٹی کو ایک تباہ کن محاصرے کا شکار بنا دیا۔
ان دو برسوں میں ہونے والی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں اب تک 67 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے، جب کہ 1 لاکھ 70 ہزار کے قریب زخمی ہیں۔
اسرائیلی محاصرے نے غزہ میں 20 لاکھ شہریوں کو قحط اور فاقہ کشی کا شکار کر دیا ہے۔
خطے کا ہر پہلو متاثر ہوا ہے اسپتال، مساجد، کلیسا، اسکول، تعلیمی ادارے، سڑکیں اور سویلین انفرااسٹرکچر مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔ لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور پورا علاقہ کھنڈر میں تبدیل ہو گیا ہے۔
یہ سب کچھ اس وقت بھی جاری ہے جب امریکی صدر کا جنگ بندی کا مطالبہ اسرائیل نے کھلے عام نظر انداز کر دیا ہے، اور اپنی کارروائیوں کو مزید وسعت دے رہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اٹلی میں غزہ کے حق میں لاکھوں افراد کا مظاہرہ، پولیس سے جھڑپیں
اٹلی کے دارالحکومت روم میں غزہ پر اسرائیلی جارحیت اور امدادی بحری بیڑے کی روکے جانے کے خلاف ایک بڑا مظاہرہ کیا گیا، جس میں منتظمین کے مطابق 10 لاکھ سے زائد افراد شریک ہوئے جبکہ پولیس نے شرکا کی تعداد تقریباً ڈھائی لاکھ بتائی۔
مظاہرین ہاتھوں میں بینرز اور جھنڈے تھامے ‘فری فلسطین’ اور دیگر نعرے لگاتے ہوئے کولوسیم کے قریب مرکزی شاہراہوں سے گزرے۔ مظاہرہ پُرامن رہا جس میں طلبا، بزرگ اور بچے بھی شریک ہوئے، تاہم ریلی کے اختتام پر کچھ مظاہرین پولیس سے الجھ پڑے۔
یہ بھی پڑھیے: ’غزہ میں نسل کشی بند کرو‘، یورپ کے مختلف شہروں میں ہزاروں افراد کا احتجاج، لندن میں گرفتاریاں
پولیس کے مطابق تقریباً 200 افراد نے گروپ بنا کر سانتا ماریا ماجور باسیلیکا کے قریب سیکیورٹی اہلکاروں پر حملہ کیا، جس پر پولیس نے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔ اس دوران چند گاڑیوں اور کچرے کے ڈبوں کو آگ لگا دی گئی جبکہ 12 افراد کو حراست میں لیا گیا اور 262 افراد کے کوائف درج کیے گئے۔
یہ احتجاج اُس وقت سے جاری ہیں جب بدھ کے روز اسرائیل نے بین الاقوامی امدادی بیڑے کو غزہ پہنچنے سے روک دیا اور کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔ اٹلی میں اس کے بعد سے روزانہ کئی شہروں میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔ جمعہ کو یونینز کی کال پر ملک گیر ہڑتال اور احتجاجی مارچ ہوا جس میں منتظمین کے مطابق 20 لاکھ افراد شریک ہوئے جبکہ وزارتِ داخلہ نے شرکا کی تعداد 4 لاکھ بتائی۔
یہ بھی پڑھیے: اسلام آباد: سول سوسائٹی کا غزہ اور سمود فلوٹیلا کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے احتجاج
اطالوی وزیرِاعظم جارجیا میلونی نے مظاہروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مظاہرین نے امن کے داعی پوپ جان پال دوم کے مجسمے پر توہین آمیز تحریریں درج کیں، جو کہ ‘شرمناک اور نظریاتی اندھا پن’ کا مظاہرہ ہے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے میں اسرائیل کے مطابق 1,200 افراد ہلاک اور 251 یرغمال بنائے گئے تھے۔ اس کے بعد اسرائیل کی فوجی کارروائی میں غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اب تک 67 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اٹلی احتجاج روم غزہ فلسطین