معروف یوٹیوبر اور وی لاگر رجب بٹ جو حالیہ برسوں میں اپنے فیملی ولاگز، متنازع بیانات اور قانونی مقدمات کی وجہ سے شہ سرخیوں میں رہے ہیں، اس وقت برطانیہ میں مقیم ہیں۔ اپنے حالیہ انٹرویو میں انہوں نے اپنے خلاف لگنے والے الزامات، ذاتی تعلقات اور خاندانی معاملات پر کھل کر بات کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: رجب بٹ نے جنسی زیادتی، استحصال اور تشدد کیا، تمام ثبوت موجود ہیں، ٹک ٹاکر فاطمہ خان کا دعویٰ

انٹرویو کے دوران رجب بٹ سے مشہور ٹک ٹاکر فاطمہ خان کے الزامات سے متعلق سوال کیا گیا، جنہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کا رجب بٹ کے ساتھ شادی شدہ ہونے کے باوجود ایک تعلق رہا ہے۔ فاطمہ خان نے سوشل میڈیا پر کچھ تحائف بھی دکھائے، جس کے بارے میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ رجب بٹ نے انہیں دیے ہیں۔

رجب بٹ نے ایک بار پھر ان تمام الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ فاطمہ خان کے پاس کوئی میسجز یا ٹھوس ثبوت موجود نہیں ہیں جو ان کے دعوؤں کو درست ثابت کر سکیں۔ یہ تمام باتیں بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’دعا ہے کہ میری شادی برقرار رہے مگر آپ کی حرکتیں ایسی نہیں‘، رجب بٹ کا اپنے سالے کو دھمکی آمیز پیغام

اس موقع پر انہوں نے اپنی اہلیہ ایمان کے ردعمل پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ وہ ایسے الزامات سے بالکل بھی متاثر نہیں ہوتیں۔ رجب بٹ نے مزید کہا کہ ایمان کو بخوبی علم ہے کہ ہمارے رشتے میں ان کا کیا مقام اور اہمیت ہے، ایمان کو ان سب باتوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

 یاد رہے کہ رجب بٹ گزشتہ کچھ عرصے سے مختلف قانونی مسائل کے باعث پاکستان سے باہر مقیم ہیں، اور ان کے خلاف کئی کیسز زیرِ التواء ہیں۔ تاہم وہ سوشل میڈیا پر سرگرم ہیں اور اپنے مداحوں سے رابطے میں رہتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایمان رجب بٹ رجب بٹ اور فاطمہ رجب بٹ شادی فاطمہ خان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایمان رجب بٹ اور فاطمہ فاطمہ خان فاطمہ خان

پڑھیں:

امریکا سے تعاون چاہیے دھمکیاں نہیں‘ نائیجیریا کا سخت ردعمل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ابوجا (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کی دھمکیوں پر نائیجیریا کا ردعمل آگیا۔ وزیراطلاعات محمد ادریس ملاگی کا کہنا ہے کہ ہمیں تعاون چاہیے دھمکیاں نہیں۔ پرتشدد حملوں کے خاتمے کے لیے امریکا کے ساتھ مضبوط سیکورٹی اتحاد درکار ہے ۔ عیسائیوں کی نسل کشی کا امریکی الزام غلط فہمی ہے۔وزیراطلاعات نے کہا کہ نائیجیریا میں حملے مذہبی نہیںہیں۔ شدت پسند مسلمانوں اور عیسائیوں ، دونوں کو نشانہ بناتے ہیں ۔ صورتحال کی پیچیدگی کو سمجھے بغیر عیسائیوں کو ہدف بنانے کا الزام لگایا جا رہا ہے۔ حکومت کسی مذہب کیخلاف قتل عام کی اجازت نہیں دے رہی۔ نائیجیریا مذہبی آزادی کا احترام کرتا ہے ہم سب ہی اس وقت تشدد کا سامنا کر رہے ہیں۔

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • ’سہیل آفریدی پہلے خود قانون پڑھ لیں‘، عظمیٰ بخاری کا مریم نواز کو لکھے خط پر ردعمل
  • غزہ کا مسئلہ کیا ہوا؟
  • گیمبلنگ ایپ اسکینڈل: ڈکی بھائی کی درخواست ضمانت سماعت کیلئے مقرر
  • ٹرمپ کے سابق فوجی ڈیموکریٹس پر سنگین الزامات، غیر قانونی احکامات سے متعلق ویڈیو پر شدید ردعمل
  • امریکا: 14 سالہ لڑکے سے جنسی تعلق پر خاتون کو 26 سال قید کی سزا
  • پڑوسی کی عزت
  • بالی ووڈ اداکار گووندا کی اہلیہ سنیتا آہوجا کا بڑا ’ یوٹرن‘
  • عدالت کا ایمان مزاری کیلیے اسٹیٹ کونسل مقرر کرنے کیلیے مراسلہ
  • اپنے آپ کو دریافت کرنے کی ضرورت ہے!
  • امریکا سے تعاون چاہیے دھمکیاں نہیں‘ نائیجیریا کا سخت ردعمل