جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی طرف سے اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی کو ان کا اندرونی مسئلہ قرار دیا۔

پی ٹی آئی کی جانب سے قومی اسمبلی میں علامہ ناصر عباس یا محمود اچکزئی کی نامزدگی کی خبروں پر انہوں نے کہا کہ آپ تبصرہ کرسکتے ہیں کہ ان کی پارٹی میں کوئی اہل نہیں تھا یا ان کے اپنے لوگوں پر ان کے لیڈر کا اعتماد نہیں تھا لیکن محمود اچکزئی ہمارے لیے قابلِ احترام ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: بھارت کو 4 گھنٹے میں ہرا دیا، دہشتگردی کو 40 سال میں شکست کیوں نہیں دی جا سکی؟ مولانا فضل الرحمان

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی پی ٹی آئی کا اندرونی مسئلہ ہے۔

خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے بارے میں کہا کہ ان کو ایک دن بھی اس عہدے پر نہیں رہنا چاہیے کیوں کہ انہوں نے صوبے کو تباہ کردیا ہے، ان کی وجہ سے صوبے کے مفادات کو نقصان ہورہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اپوزیشن رہنما پی ٹی آئی قومی اسمبلی مولانا فضل الرحمان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اپوزیشن رہنما پی ٹی ا ئی قومی اسمبلی مولانا فضل الرحمان مولانا فضل الرحمان

پڑھیں:

ایم کیوایم کو نیا صوبہ چاہیے تو انڈیا چلی جائے،عوامی تحریک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری، مرکزی جنرل سیکریٹری ایڈووکیٹ ساجد حسین مہیسر، مرکزی نائب صدر ستار رند، مرکزی رہنما ڈاکٹر رسول بخش خاصخیلی، ما نور ملاح، علی محمد پرویز اور ایڈووکیٹ ایاز کلوئی نے اپنے مشترکہ پریس بیان میں کہا ہے کہ ایم کیو ایم کو اگر نیا صوبہ چاہیے تو وہ ہندوستان چلے جائیں، وہاں اپنی زمین پر نیا صوبہ بنا لیں۔ سندھ سندھیوں کی سرزمین ہے، اس کی کسی بھی قسم کی تقسیم کی سازش قبول نہیں کی جائے گی۔ سندھی قوم سندھ کی تقسیم برداشت نہیں کرے گی۔رہنماؤں نے کہا کہ ایم کیو ایم عالمی سامراجی ایجنڈے کے تحت ملک میں انتشار پھیلانا چاہتی ہے۔ جنرل مشرف نے ایم کیو ایم کے دہشتگردوں کے ذریعے 12 مئی سمیت کئی دہشتگردی کے واقعات کروائے۔ ایم کیو ایم کے دہشتگردوں کے ذریعے قتلام کرانے کے بعد فتوحات کے مکے لہراتا تھا۔ ایم کیو ایم کے سرپرست جنرل مشرف کا انجام دیکھ لیں، جس نے آئین توڑا اور ایم کیو ایم کی سرپرستی کی؛ عدالتوں نے اسے پھانسی کی سزا سنائی تھی۔انہوں نے کہا کہ سندھی قوم اپنی دھرتی، شناخت اور وسائل کے تحفظ کیلئے ہمیشہ بڑی بڑی سامراجی قوتوں سے لڑتی رہی ہے۔ سندھ کی زمین، وسائل اور دریا کے تحفظ کیلئے عوامی تحریک اور سندھیانی تحریک کی پرامن جمہوری جدوجہد جاری رہے گی۔ 21 دسمبر کو لاڑکانہ میں ایک بڑی پُرامن احتجاجی ریلی نکالی جائے گی۔دوسری جانب فیصل آباد میں گلو کی فیکٹری میں گیس لیکیج کے باعث ہونے والے دھماکے میں 15 سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ پاکستان کی بیوروکریسی کے رگ رگ میں کرپشن بسی ہوئی ہے۔ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے ملک کے تمام اداروں میں کرپشن کا وائرس پھیلا دیا ہے، جس کے باعث کارخانوں میں سیفٹی کے انتظامات کی جانچ پڑتال نہیں کی جاتی۔ فیکٹری مالکان اخراجات کم کرنے کیلئے ناقص مٹیریل استعمال کرتے ہیں، جس سے مزدوروں کی زندگیاں خطرے میں رہتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ فیصل آباد کے سانحے سے پہلے حیدرآباد میں بھی ایک پٹاخوں کی فیکٹری میں دھماکہ ہوا تھا، مگر اس کے باوجود ایسے واقعات کو روکنے کیلئے کوئی انتظامات نہیں کیے گئے۔ رہنماؤں نے مزید کہا کہ مارکیٹوں میں معیاری اشیا فروخت نہیں ہوتیں؛ دودھ اور دیگر خوردنی اشیاء کیمیکلز والی بیچی جا رہی ہیں۔ حکومت معیار بہتر بنانے کے بجائے سرمایہ داروں سے رشوت لے کر انہیں کھلی چھوٹ دے رہی ہے کہ وہ عوام کی جانوں سے کھیلتے رہیں۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • حکومتی اعتراض مسترد، پی ٹی آئی کا اپوزیشن لیڈر کیلئے محمود اچکزئی کا نام برقرار رکھنے کا فیصلہ  
  • ایم کیوایم کو نیا صوبہ چاہیے تو انڈیا چلی جائے،عوامی تحریک
  • گلگت بلتستان اسمبلی کی 5 سالہ مدت 24 نومبر کی رات ختم ہو رہی ہے، اسمبلی سیکریٹری
  • قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا معاملہ، محمود خان اچکزئی کے نام پر اعتراض
  • اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی نشست کا معاملہ، محمود اچکزئی کے نام پر اعتراض
  • قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی نشست کا معاملہ، محمود خان اچکزئی کے نام پر اعتراض
  • پاکستان کو کسی صورت فوج غزہ نہیں بھیجنی چاہیے، حافظ نعیم الرحمان
  • لیڈر آف اپوزیشن کے تعین کا معاملہ زیر التوا، اسپیکر کی طرف سے اعلان ضروری
  • اپوزیشن لیڈر کی تعیناتی، قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے عامر ڈوگر کو خط کا جواب دیدیا
  • اپوزیشن لیڈر تعیناتی، قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے عامر ڈوگر کو جواب دیدیا