فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی کے ڈائریکٹر لینڈ کو بلیو ایریا میں قتل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی کے ڈائریکٹر لینڈ کو بلیو ایریا میں قتل کردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 8 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی کے ڈائریکٹر لینڈ احسان الٰہی کو بلیو ایریا میں قتل کردیا گیا،احسان الٰہی 2024 سے ایف جی ای ایچ اے (ایف جی ای ایچ اے ) میں بطور ڈائریکٹر لینڈ اپنے فرائض سرانجام دے رہے تھے۔
عینی شاہدین کے مطابق، انہیں دو موٹر سائیکل سواروں نے گزشتہ رات 07 اکتوبر 2025 کو بلیو ایریا میں گولیاں مار کر قتل کر دیا ہے۔ احسان الٰہی ایک فرض شناس افسر تھے اور دن رات اپنے فرائض کی ادائیگی انتہائی دلجمعی سے کرتے تھے۔
حال ہی میں ان کی انتھک محنت کی بدولت 26 ستمبر 2025 کو ایف جی ای ایچ اے، ایس سی بی اے پی (SCBAP)اور ڈی ایچ اے کے درمیان سہ فریق معاہدہ مارگلہ آرچرڈ طے پایا۔ ابتدائی طور پر یہ لینڈ مافیا کی طرف سے ٹارگٹ کلنگ لگتی ہے۔ ایف جی ای ایچ اے اپنے قابل افسر کے اس طرح قتل کی مذمت کرتا ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ملزمان کی جلد از جلد گرفتاری کی درخواست کرتا ہے، تاکہ انہیں قانون کے مطابق سزا دی جائے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسکیورٹی فورسز کا اورکزئی میں آپریشن، مقابلے میں لیفٹیننٹ کرنل سمیت 11 جوان شہید سوئی ناردرن نے گھریلو گیس کنکشنز پر عائد پابندی ختم کر دی، پہلی ترجیح کون سے صارفین ہوں گے؟ جعفر ایکسپریس حادثہ پر بھارت کا گھناؤنا پروپیگنڈا بے نقاب اسرائیل کا فریڈم فلوٹیلا پر حملہ، 3 امدادی جہازوں پر قبضہ، لائیو نشریات منقطع کردیں پنجاب میں گندم خریداری کیلئے قیمت 3 ہزار 500 روپے فی من مقرر ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کی تاریخ میں توسیع کی جائے: اجمل بلوچ امریکی کمپنی کا پاکستان کو فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائل فروخت کرنے کا فیصلہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کو بلیو ایریا میں ڈائریکٹر لینڈ
پڑھیں:
امریکی عدالت نے ٹرمپ کی فوج تعیناتی کا فیصلہ روک کر بڑا حکم جاری کردیا
واشنگٹن: امریکا میں فیڈرل جج نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں فوج تعینات کرنے سے عارضی طور پر روک دیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا ہے جب ٹرمپ انتظامیہ نے نیشنل گارڈ فورسز کو شہر میں ممکنہ بے امنی کے پیش نظر تعینات کرنے کا منصوبہ بنایا، تاہم مقامی حکام نے اس فیصلے کو قانونی اختیارات سے تجاوز قرار دیتے ہوئے عدالت سے رجوع کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈسٹرکٹ جج جیا کوب نے اپنے فیصلے میں واضح کیا کہ صدر ٹرمپ کا اقدام واشنگٹن ڈی سی کے میئر اور مقامی انتظامیہ کی قانونی اتھارٹی کو نظرانداز کرتا ہے۔ عدالت نے کہا کہ اگرچہ وفاقی حکومت کو مخصوص حالات میں ریاستی یا ضلعی معاملات میں مداخلت کا اختیار حاصل ہوتا ہے، لیکن مقامی معاملات میں فوج تعینات کرنا ایسا قدم ہے جس کے لیے غیر معمولی جواز درکار ہوتا ہے، جو اس کیس میں پیش نہیں کیا گیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جج نے یہ حکم فوری طور پر نافذ نہیں کیا بلکہ اس پر 21 دن کی تاخیر لگا دی ہے۔ اس تاخیر کا مقصد یہ ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کو اپیل کا حق استعمال کرنے کی مہلت مل سکے، جس کے بعد حتمی فیصلہ اعلیٰ عدالت میں بھی زیرِ غور آسکتا ہے۔
یہ مقدمہ واشنگٹن ڈی سی کے اٹارنی جنرل برایان شوالب کی جانب سے دائر کیا گیا تھا، جنہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ نیشنل گارڈ یا فوجی اہلکاروں کی تعیناتی شہر کی خودمختاری پر براہ راست اثر انداز ہو سکتی ہے۔
شوالب نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ مقامی معاملات، خصوصاً سیکورٹی اور پولیسنگ سے متعلق فیصلے، مقامی اداروں کی ذمہ داری ہیں اور ان میں وفاقی حکومت کی یکطرفہ مداخلت آئینی توازن کو متاثر کر سکتی ہے۔
جج نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اگرچہ صدر کو وفاقی املاک یا سرکاری عمارتوں کی حفاظت کے لیے فورس تعینات کرنے کا حق حاصل ہے، مگر اس اختیار کا مطلب یہ نہیں کہ وہ شہر کے اندرونی جرائم، احتجاج یا مقامی حکمرانی کے معاملات میں براہ راست فوج داخل کر سکتے ہیں۔ مقامی اور وفاقی حکومت کے درمیان اختیارات کی تقسیم ایک حساس آئینی معاملہ ہے جسے نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔