بدین ،گورنمنٹ اسلامیہ سائنس ڈگری کالج کامرمتی کام التوا کاشکار
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251009-11-6
بدین (نمائندہ جسارت )1975ء میں تعمیر ہونے والی گورنمنٹ اسلامیہ سائنس ڈگری کالج کی عمارت کی مرمت کا کام4 کروڑ روپے کی لاگت سے 2021ء میں شروع کیا گیا تھا 4 سال گزرنے کے بعد بھی کالج کی مرمت کا کام مکمل نہیں ہو سکا ہے کالج کے پرنسپل عبد الحمید جونیجو نے بتایا کہ کالج کی تعمیر میں ایسا مٹیریل استعمال کیا گیا تھا کہ 1975ء سے لیکر 2021ء تک کالج کی عمارت میں ایک دراڑ بھی نہیں پڑی تھی اور بدین میں کتنے طوفان اور طوفانی بارشیں ہوئی لیکن کالج کی چھتوں سے ایک بوند پانی کی بھی نہیں ٹپکی اور جب اس کالج کی عمارت کا مرمت کا کام شروع ہوا تو کلاس رومز کی چھتیں توڑنے کی کوشش کی گئی لیکن وہ ٹوٹ نہیں سکیں لیکن زبردستی چھتیں توڑدی گئیں اور چھتوں سے نکلنے والا مٹیریل لاکھوں کی قیمت میں فروخت کردیا گیا اور اب جو نئیں چھتیں ڈالی گئی ہیں تھوڑی بارش ہوتی ہے چھتیں ٹپکنے لگتی ہیں۔ پرنسپل نے بتایا کے میرے آفس اور سائنس لیبارٹریز سمیت کالج کے 18 کمرے ہیں جن میں سے صرف 8 کمرے جو بھی مکمل نہیں ہیں ان میں ہم نے تدریسی عمل تو شروع کیا ہے لیکن ان میں صرف سات سو طالب علموں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے جبکہ داخلے3 ہزار دو سو طالب علموں کی ہے ان سات سو طالب علموں کیلیے صرف ایک باتھ روم ہے جبکہ کالج کے6 باتھ روم تھے جن کی معمولی مرمت ہونی تھی لیکن ٹھیکیدار اور محکمہ کالج ایجو کیشن ورکس کے انجینئر نے بجٹ بڑھانے کے چکر میں وہ باتھ روم مسمار کردیے اور نئے باتھ رومز کی تعمیر ابھی مکمل نہیں ہوئی ہے محکمہ ایجوکیشن ورکس اور کالج ایجو کیشن ورکس اور ٹھیکیدار کی کرپشن اور نااہلی کی وجہ سے اس کالج کے 23 سو طالب علم تدریسی عمل سے محروم ہیں محکمہ ایجوکیشن ورکس کے ذرائع نے بتایا کے اس کالج کی مرمت کا کام ہمارے محکمہ نے 2021ء میں شروع کیا تھا لیکن سندھ حکومت نے محکمہ ایجوکیشن ورکس کو دو حصوں میں تقسیم کردیا ہے اور کالج ایجوکیشن ورکس کے نام سے محکمہ بنادیا اور مذکورہ کالج سمیت تمام کالجز کی تعمیر اور مرمت کا کام اس کے حوالے کردیا گیا۔ اس محکمہ کا چیف انجینئر حیدرآباد میں بیٹھتے ہیں جبکہ انجینئر اظہر شیخ اور چیف انجینئر شفیق چنڑ سے رابطہ کرنے پر ان کے موبائل بند ہونے کے باعث رابطہ نہیں ہو سکا لیکن محکمہ ایجوکیشن ورکس کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے مذکورہ کالج کی مرمت کا بجٹ ہر سال روائز کیا جاتا ہے لیکن مرمت کا کام بند ہے اور چار سالوں میں مرمت کے کام کروڑوں نکال لیے گئے ہیں ۔ کالج کے پرنسپل نے بتایا کے تین ماہ کا چار سال میں مکمل نہ کرنے والے ٹھیکیدار کو بلیک لسٹ کرنے کے بجائے اسی کالج کے احاطے میں سولا کروڑ روپے کی لاگت سے ایڈمنسٹریش بلاک تعمیر کرانے کا ٹھیکہ بھی اسی نا اہل ٹھیکیدار کو دے دیا گیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: محکمہ ایجوکیشن ورکس مرمت کا کام کی مرمت کا نے بتایا سو طالب ورکس کے کالج کے کالج کی
پڑھیں:
فخر کو 10 سال ہوگئے ٹی ٹوئنٹی میں کب چلے گا؟ احمد شہزاد اوپننگ بیٹر پر بھڑک گئے
سابق کرکٹر احمد شہزاد نے قومی ٹیم کے اوپنر فخر زمان کے اسٹرائیک ریٹ پر سوالات اٹھادیے۔فخر زمان کی پرفارمنس پر بات کرتے ہوئے احمد شہزاد نےکہاکہ ’ فخر زمان نے چیمپئنز ٹرافی میں ایک میچ جتو ایا، ون ڈے میں ان کی اچھی پرفارمنس ہے لیکن ٹی ٹوئنٹی میں فخر زمان کے کیا اسٹیٹس ہیں؟‘۔انہوں نے کہا کہ بابراعظم کے مثبت اسٹیٹس دکھائے جاتے تھے لیکن جب ہم نے ان کے منفی اسٹیٹس دکھائے تو لوگوں نے کہا کہ ہم نے یہ اسٹیٹس تو دیکھے ہی نہیں ۔سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ ’اسی طرح فخر زمان کیلئے کہا جاتا ہے جب چلے گا میچ جتوائے گا لیکن آپ بتائیں فخر کو 10 سال ہوگئے ٹی ٹوئنٹی میں یہ کب چلے گا؟ یہاں پسند نا پسند پر چیزیں چلتی ہیں، کون کس پی ایس ایل ٹیم میں ہے اور اس ٹیم کا پی سی بی میں کتنا عمل دخل ہے‘ ۔احمد شہزاد نے مزید بتایا کہ ’ہم نے فخر زمان کے اسٹیٹس پر بات کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ 20 کی ایوریج ہے، 127 کا اسٹرائیک ریٹ ہے، وہ اوپنر سیٹ نہیں ہوتے، چوتھے پر سیٹ نہیں ہوپاتے اور بیانیہ یہ بنایا ہوا ہے کہ جب چلے گا تو جتوا دے گا تو یہ کب چلے گا‘؟