انسداد بدعنوانی، منی لانڈرنگ، اثاثہ جات کی واپسی بارے پاک سعودیہ تاریخی معاہدہ طے
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے تاریخی معاہدے کے مطابق مشترکہ تحقیقات اور انٹیلی جنس شیئرنگ کو فروغ دیا جائے گا، انسداد بدعنوانی کی کوششوں میں مؤثر کردار کیلئے قریبی روابط قائم رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ انسداد بدعنوانی، منی لانڈرنگ اور اثاثہ جات کی واپسی سے متعلق پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی معاہدہ طے پا گیا۔ دونوں ممالک کے انسداد بدعنوانی کے اعلیٰ اداروں نے شرکت کی، تاریخی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کر دیئے گئے، پاکستان کی طرف سے چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد اور سعودی عرب کی جانب سے نزاہہ کے صدر مازن بن ابراہیم نے دستخط کیے۔ معاہدے کا مقصد انسداد بدعنوانی کے میدان میں دوطرفہ کو فروغ دینا ہے، ایم او یو کے تحت دونوں ادارے متعدد اہم شعبوں میں تعاون پر متفق ہو گئے۔
معاہدے کے مطابق مشترکہ تحقیقات اور انٹیلی جنس شیئرنگ کو فروغ دیا جائے گا، انسداد بدعنوانی کی کوششوں میں مؤثر کردار کیلئے قریبی روابط قائم رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ نیب کی بے مثال ریکوری اور عالمی سطح پر پذیرائی ہوئی، نزاہہ کے نمائندہ وفد نے نیب کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ نیب نے انسداد بدعنوانی کے میدان میں غیر معمولی کارنامے انجام دیئے۔ چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے کہا کہ پاکستان بدعنوانی کے خلاف عالمی مہم کا ایک سرگرم فریق ہے، عالمی اداروں کیساتھ تعاون کو فروغ دینے کیلئے پُرعزم ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے سعودی قیادت کو بدعنوانی سے متعلق اقدامات پر خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ سعودی عرب نے خطے میں ایک نئی سمت اور قیادت فراہم کی۔ چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ معاہدہ پاک سعودی عرب برادرانہ تعلقات کو مزید وسعت دے گا، چیئرمین نیب نے نزاہہ کے صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انسداد بدعنوانی بدعنوانی کے چیئرمین نیب کو فروغ
پڑھیں:
ٹرمپ کے بارے میں پہلے جو کچھ کہا اس پر قائم ہوں: ظہران ممدانی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک کے نومنتخب میئر ظہران ممدانی کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کے بارے میں وہ اپنے سابقہ مؤقف پر آج بھی قائم ہیں۔
ایک انٹرویو میں جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اب بھی صدر ٹرمپ کو فاشسٹ اور جمہوریت کا مخالف سمجھتے ہیں، تو ظہران ممدانی نے دوٹوک جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی کہی ہوئی باتوں سے پیچھے نہیں ہٹے۔
انہوں نے بتایا کہ امریکی صدر کے ساتھ حالیہ ملاقات میں نیویارک سٹی کے مسائل پر کھل کر گفتگو ہوئی۔ امیگریشن، رہائش، معیشت اور شہریوں کی سکیورٹی سمیت تمام اہم امور پر تفصیل سے بات چیت کی گئی۔
ظہران ممدانی نے مزید کہا کہ وہ شہر کو محفوظ بنانے کی اپنی پالیسی پر قائم ہیں، تاہم مختلف علاقوں سے امیگریشن حکام کے چھاپوں اور گرفتاریوں کی اطلاعات تشویش کا باعث ہیں۔
واضح رہے کہ ظہران ممدانی نے ریپبلکن اور ٹرمپ کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کو شکست دے کر نیویارک کے میئر کا انتخاب جیتا ہے اور وہ یکم جنوری کو اپنے عہدے کا چارج سنبھالیں گے۔