ازبک کمپنیوں کو افغانستان میں تیل اور گیس تلاش کرنے اور نکالنے کی باضابطہ اجازت
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
طالبان حکومت کی وزارت تیل کے مطابق توتی میدان گیس فیلڈ تقریباً 7500 مربع کلومیٹر کے رقبے پر محیط ہے اور اس میں تیل اور گیس کے تقریباً 30 کنویں موجود ہیں۔ توقع ہے کہ ازبکستان اگلی دہائی میں اس منصوبے میں سالانہ تقریباً 100 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا اور افغان سرزمین سے نکالی جانے والی گیس کو صاف کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ ازبکستان کے وزیر توانائی نے کہا ہے کہ ازبک کمپنیوں کو طالبان حکومت سے افغانستان میں تیل اور گیس کے وسائل کی تلاش اور نکالنے کی باضابطہ اجازت مل گئی ہے۔ ازبک وزیر توانائی جوریبک مرزام محمودوف نے میڈیا کو بتایا ہے کہ ازبک کمپنیوں کو افغانستان کے اندر تیل اور گیس کے وسائل کی تلاش اور نکالنے کی سرگرمیاں شروع کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ ازبک میڈیا کے مطابق یہ اقدام افغانستان کے شمالی صوبہ جوزجان میں "توتی میدان" گیس فیلڈ میں 25 سالہ معاہدے کے فریم ورک کے اندر کیا گیا ہے اور اس سے افغان اور ازبک کمپنیوں کے درمیان تعاون کو فروغ ملے گا۔
مرزا مخمدوف نے کہا کہ یہ منصوبہ ستمبر کے وسط میں شروع ہوا تھا اور اس کے پہلے مرحلے میں توتی میدان گیس فیلڈ میں کنوؤں کی کھدائی اور ان کا تخلیہ شامل ہے۔ ازبک وزیر توانائی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ابتدائی نتائج کا جائزہ لینے کے بعد افغانستان کے دیگر خطوں تک تعاون کو وسعت دی جا سکتی ہے۔ طالبان حکومت کی وزارت تیل کے مطابق توتی میدان گیس فیلڈ تقریباً 7500 مربع کلومیٹر کے رقبے پر محیط ہے اور اس میں تیل اور گیس کے تقریباً 30 کنویں موجود ہیں۔ توقع ہے کہ ازبکستان اگلی دہائی میں اس منصوبے میں سالانہ تقریباً 100 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا اور افغان سرزمین سے نکالی جانے والی گیس کو صاف کرے گا۔
مرزا مخمدوف نے اس منصوبے کو ایک "جدید اقدام" قرار دیا جس سے دونوں ممالک کو اقتصادی اور علاقائی فوائد حاصل ہوں گے اور توانائی کے شعبے میں طویل مدتی تعاون کو تقویت ملے گی۔ گزشتہ سال اکتوبر میں، کابل اور تاشقند کے حکام نے افغانستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے "طوطی میدان" فیلڈ سے گیس نکالنے کے لیے $1 بلین مالیت کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ طالبان کے نائب وزیر اعظم برائے معیشت عبدالغنی برادر نے کہا کہ افغان وزارت کانوں اور پیٹرولیم اور ازبک کمپنی "ایریل" کے درمیان ایک بلین ڈالر مالیت کے طوطی گیس نکالنے کے معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ وسط ایشیائی ریاستوں کا ہمسایہ ملک افغانستان ہائیڈرو کاربن کے وسائل سے مالا مال ہے، لیکن برسوں کی جنگ اور بدامنی نے ان صلاحیتوں کا مکمل فائدہ اٹھانے سے روک رکھا ہے۔ اب افغان حکومت کی جانب سے ازبک کمپنیوں کو لائسنس کے اجراء اور توتی میدان منصوبے کے آغاز سے غیر ملکی سرمایہ کاری اور علاقائی اقتصادی ترقی کے لیے میدان تیار ہو گیا ہے۔ اس منصوبے سے طالبان کو روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور عبوری حکومت کی آمدنی میں اضافے اور افغانستان اور پڑوسی ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ازبک کمپنیوں کو میں تیل اور گیس تیل اور گیس کے ہے کہ ازبک حکومت کی گیس فیلڈ اور اس کرے گا
پڑھیں:
سہیل آفریدی کا مریم نواز کو خط، عمران خان کی بہنوں سے ملاقات روکنے پر شدید تنقید
پشاور: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو خط لکھ کر تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی بہنوں کے ساتھ مبینہ بدسلوکی اور عدالتی اجازت کے باوجود ملاقات سے روکنے پر شدید اعتراض کیا ہے۔
سہیل آفریدی نے خط میں کہا کہ عدالت کی جانب سے عمران خان کے اہلِ خانہ کو ہفتے میں دو بار ملاقات کی اجازت دی گئی ہے، اب تک پولیس اور جیل حکام نے ان احکامات پر عمل نہیں کیا اور بہنوں کو ملاقات سے روک دیا،یہ اقدام نہ صرف غیر انسانی اور غیر اخلاقی ہے بلکہ عدالتی حکم کی کھلی خلاف ورزی بھی ہے۔
خط میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملاقات کے لیے قانونی اور باوقار انتظامات کیے جائیں اور جیل عملے کی جانب سے بدسلوکی کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے، پنجاب حکومت قانون کی بالادستی اور انسانی وقار کو یقینی بنائے گی۔
خیال رہےکہ عمران خان اگست 2023 سے اڈیالہ جیل میں قید ہیں اور عدالتی اجازت کے باوجود اب تک ان سے ملاقات کے لیے اہلِ خانہ کو محدود یا روکا گیا ہے، سہیل آفریدی کے مطابق اب تک خاندان کے افراد کی ملاقات کی کوشش کم از کم چار بار ناکام رہی ہے۔