Jasarat News:
2025-10-10@08:48:39 GMT

علیمہ خان کی اندراجِ مقدمات کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

راولپنڈی(صباح نیوز)بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان کی جانب سے اندراجِ مقدمات کی درخواستوں پر سماعت مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی کے روبرو علیمہ خان کی مقدمات اندراج کی درخواستوں پر سماعت مکمل ہیوگئی، جس کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ۔علیمہ خان نے اپنی درخواست میں اڈیالہ جیل کے باہر کارکنوں کو ہراساں کرنے پر مقدمات درج کرنے کی استدعا ہے۔ علاوہ ازیں علیمہ خان کی اڈیالہ جیل کے باہر انڈہ پھینکنے کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت بھی مکمل ہوگئی۔قبل ازیں تینوں بہنیں علیمہ خان، عظمی خان اور نورین خان راولپنڈی کچہری پہنچیں جہاں انہوں نے عدالت میں دائر درخواست میں استدعا کی کہ ہائی کورٹ کے حکم باوجود عمران خان کو جیل مینوئل کے مطابق سہولتیں دینے کا حکم دیا جائے ۔ جیل سہولیات کے بارے میں ہائی کورٹ نے جو احکامات دیئے ہیں، ان پر عمل کرایا جائے۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ کارکنوں سمیت علیمہ خان اور ان کی بہنوں کو گرفتار کر کے رات گئے ویرانے میں چھوڑ دیا جاتا ہے۔ رات گئے ویرانے میں چھوڑنے سے کوئی واقعہ ہوسکتا ہے، لہذاایسا کرنے سے روکا جائے۔ علاوہ ازیں اڈیالہ جیل میں عمران خان کی ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق آئسولیشن ختم کرنے کا حکم دیا جائے۔

خبر ایجنسی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: علیمہ خان کی

پڑھیں:

26 نومبر احتجاج کیس: عدالت نے علیمہ خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

راولپنڈی : انسدادِ دہشت گردی عدالت نے 26 نومبر کے احتجاجی مقدمے میں بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان کے وارنٹِ گرفتاری جاری کر دیے ہیں، عدالت نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ملزمہ پر فردِ جرم عائد کرنے کا حکم دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آج کی سماعت میں تھانہ صادق آباد کے مقدمے میں علیمہ خان پر فرد جرم عائد کی جانی تھی،  ان کے نمائندگان فیصل ملک اور حسنین سنبل نے ایک روزہ حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی۔

پبلک پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے اس پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ فیصل ملک اور حسنین سنبل کے وکالت نامے عدالت کے ریکارڈ پر موجود نہیں، اس لیے وہ قانونی طور پر درخواست دائر کرنے کے مجاز نہیں۔

ان کے مطابق لیگل پریکٹیشنر اینڈ بار کونسل ایکٹ کی سیکشن 22 کے تحت بغیر وکالت نامے کوئی بھی وکالت نہیں کر سکتا، لہٰذا یہ درخواست بوگس قرار دی جائے۔

عدالت نے پراسیکیوٹر کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے علیمہ خان کی استثنیٰ کی درخواست خارج کر دی اور ان کے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ 11 اکتوبر کو آئندہ سماعت کے دوران علیمہ خان عدالت میں پیش ہوں تاکہ ان پر فردِ جرم عائد کی جا سکے۔

ذرائع کے مطابق، علیمہ خان پر لگائے گئے الزامات 26 نومبر کے احتجاج کے دوران مبینہ اشتعال انگیزی اور عوامی امن میں خلل سے متعلق ہیں، جس کا مقدمہ تھانہ صادق آباد میں درج کیا گیا تھا۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت ؛پراسیکیوشن کو مقدمات کا ریکارڈ پیش کرنے کاحکم 
  • گورنر سندھ، ان کی اہلیہ کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست پر فریقین کو نوٹس
  • درخواست اندراج مقدمات پر سماعت اختتام پذیر، عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا
  • علیمہ خان کی اندراجِ مقدمات کی درخواستوں پر سماعت مکمل، فیصلہ محفوظ
  • علیمہ خان کی اندراجِ مقدمات کی درخواستوں پر سماعت مکمل،  فیصلہ محفوظ
  • 26 نومبر احتجاج کیس: عدالت نے علیمہ خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے
  • 9 مئی کے 3 مقدمات، سینیٹر اعجاز چودھری کی درخواست ضمانتوں پر فیصلہ محفوظ
  • سپریم کورٹ، 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر سماعت براہ راست نشر کرنے کی اجازت
  • جن لوگوں نے مقدمات کی کھچڑی  پکائی خود پھنس چکے ہیں: علیمہ خان