WE News:
2025-10-13@16:43:33 GMT

بھارت کا کابل میں مکمل سفارت خانہ کھولنے کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT

بھارت کا کابل میں مکمل سفارت خانہ کھولنے کا اعلان

بھارت نے اعلان کیا ہے کہ وہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں اپنے تکنیکی مشن کو مکمل سفارت خانے میں تبدیل کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان اور بھارت کی قربت، طالبان نے دہلی کو اہم علاقائی اور معاشی شراکت دار قرار دیدیا

اس بات کا اعلان بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ نئی دہلی میں ملاقات کے بعد کیا۔

یہ ملاقات طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان پہلا اعلیٰ سطحی سفارتی رابطہ ہے۔

جے شنکر نے کہا کہ بھارت افغانستان میں ترقی، تجارت، صحت اور تعلیم جیسے شعبوں میں تعاون جاری رکھے گا۔

مزید پڑھیے: اقتدار سنبھالنے کے بعد طالبان کی اعلیٰ قیادت کا بھارت کا پہلا دورہ جلد متوقع

انہوں نے افغانستان کی خودمختاری اور سرحدی سالمیت کے لیے بھارت کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے درمیان قریبی تعاون نہ صرف آپ کی قومی ترقی میں مددگار ہے بلکہ خطے کے استحکام کے لیے بھی ناگزیر ہے۔

متقی کا نئی دہلی کا دورہ

طالبان حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی جمعرات کو نئی دہلی پہنچے۔ ان کا یہ دورہ روس میں افغانستان سے متعلق ایک بین الاقوامی اجلاس کے بعد ہوا جس میں چین، بھارت، پاکستان اور وسطی ایشیا کے ممالک کے نمائندے شریک تھے۔

مزید پڑھیں: افغان وزیرِ خارجہ امیر خان متقی کیا بھارت کا دورہ کرسکیں گے؟

واضح رہے کہ متقی اقوام متحدہ کی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہیں۔

طالبان سے رابطے: بھارت کی نئی حکمت عملی

تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت کی جانب سے طالبان کے ساتھ یہ رابطہ نئی دہلی کی افغان پالیسی میں بڑی تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے۔ اگرچہ ماضی میں بھارت اور طالبان کے تعلقات کشیدہ رہے ہیں تاہم حالیہ برسوں میں دونوں کے درمیان روابط میں بتدریج بہتری آئی ہے۔

اس سے قبل بھارت کے خارجہ سیکریٹری وکرم مسری نے جنوری میں دبئی میں امیر خان متقی سے ملاقات کی تھی جبکہ بھارت کے افغانستان کے لیے خصوصی نمائندے نے اپریل 2025 میں کابل کا دورہ کیا تھا تاکہ سیاسی و تجارتی تعاون پر بات چیت کی جا سکے۔

پاک افغان کشیدگی کے تناظر میں دورہ

یہ پیشرفت ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب افغانستان اور پاکستان کے تعلقات میں خصوصاً افغان مہاجرین کی واپسی اور سرحدی مسائل کے حوالے سے تناؤ پایا جا رہا ہے۔

پس منظر: بھارت اور طالبان کا پیچیدہ تعلق

جب طالبان نے 4 سال قبل کابل کا کنٹرول سنبھالا تو بھارتی تجزیہ کاروں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ اس سے پاکستان کو فائدہ ہوگا اور کشمیر میں عسکریت پسندی کو تقویت ملے گی۔

تاہم بھارت نے ان خدشات کے باوجود طالبان کے ساتھ رابطے بحال رکھے اور سنہ 2022 میں کابل میں ایک تکنیکی مشن قائم کیا جس کا مقصد انسانی امداد اور ترقیاتی تعاون تھا۔

طالبان کی عالمی تنہائی برقرار

اگرچہ طالبان نے چین، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے ہیں مگر خواتین پر پابندیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے باعث وہ اب بھی عالمی سطح پر تنہا ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان کا افغانستان کو دوٹوک پیغام، ایشیا کپ میں بھارت کی گھٹیا حرکت، ’وی ٹاک‘ میں عمار مسعود کی اہم گفتگو

سابق بھارتی سفیر گوتم مکھوپادھیا کے مطابق بھارت اور طالبان کے درمیان یہ روابط طالبان حکومت کی قانونی حیثیت کی توثیق نہیں بلکہ اصلاحات کے لیے ایک موقع ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی افغانستان امیر متقی کا دورہ بھارت بھارت بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی افغانستان امیر متقی کا دورہ بھارت بھارت بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر طالبان کے نئی دہلی بھارت کی کے ساتھ کا دورہ کے لیے کے بعد

پڑھیں:

افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کا اترپردیش میں دارالعلوم دیوبندکا دورہ،علماء اور طلباء سے ملاقات

افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کا اترپردیش میں دارالعلوم دیوبندکا دورہ،علماء اور طلباء سے ملاقات WhatsAppFacebookTwitter 0 11 October, 2025 سب نیوز

دیوبند(آئی پی ایس )افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے اپنے دورہ بھارت کے موقع پر ریاست اترپردیش میں معروف دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند کا بھی دورہ کیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق افغان وزیر خارجہ کی آمد پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کییگئے تھے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق افغان وزیر خارجہ کے استقبال کے موقع پر طلبا سمیت لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی جس کے باعث بدنظمی دیکھنے میں آئی اور افغان وزیر خارجہ کے حفاظتی حصار کی خلاف ورزی پر پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا۔

افغان وزیر خارجہ نے دارالعلوم کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی اور جمعیت علما ہند (الف) کے صدر مولانا ارشد مدنی سمیت دیگر علما سے ملاقاتیں کیں۔ امیر خان متقی کو مفتی ابوالقاسم نعمانی نے حدیث کی سند بھی عطا کی۔بھارتی میڈیا کے مطابق دارالعلوم دیوبند میں اس وقت صرف 15 افغان طلبا زیر تعلیم ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمظاہرین نے پولیس اہلکاروں کو اغوا کیا،قانون ہاتھ میں لینے والوں کو نہیں چھوڑا جائے گا، آئی جی پنجاب مظاہرین نے پولیس اہلکاروں کو اغوا کیا،قانون ہاتھ میں لینے والوں کو نہیں چھوڑا جائے گا، آئی جی پنجاب مریم نواز کا پنجاب میں ٹیکس فری سعودی انڈسٹریل اسٹیٹ قائم کرنے کا اعلان پیوٹن کی نوبل امن انعام کمیٹی پر شدیدتنقید، عالمی بحرانوں کے حل کیلئے ٹرمپ کی کوششوں کی تعریف وزیراعلی خیبرپختونخوا کا انتخاب: پی ٹی آئی اراکین حمایت کیلئے جے یو آئی مرکز پہنچ گئے نائب وزیراعظم کا ایرانی وزیرخارجہ سے رابطہ، مصر میں ہونے والے سربراہی اجلاس پر مشاورت مذہبی جماعت کے احتجاج میں بہت سے اہلکار لاپتہ ہیں: فیصل کامران TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • بھارت: افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی دارالعلوم دیوبند کیوں گئے؟
  • امیر خان متقی کا دورہ بھارت، کیا افغان حکومت دہشتگردی کے لیے اب بھارت کی پراکسی کا کردار ادا کرےگی؟
  • افغان وزیر خارجہ کا دورۂ بھارت، ہندو انتہا پسند تنظیم کے پروگرام میں بھی شرکت
  • افغان وزیر خارجہ کے دورۂ بھارت کے دوران افغانستان کی پاکستان پر جارحیت قابل غور ہے،عطا ءاللہ تارڑ
  • افغان وزیر خارجہ کے دورہ بھارت کے دوران افغانستان کی پاکستان پر جارحیت قابل غور ہے: عطا تارڑ
  • ’افغان وزیر خارجہ کے دورہ بھارت کے دوران افغانستان کا پاکستان پر حملہ مجرمانہ اشارہ ہے ‘
  • افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کا اترپردیش میں دارالعلوم دیوبندکا دورہ،علماء اور طلباء سے ملاقات
  • طالبان کی شرط پر بھارت نے خواتین صحافیوں کو روکا، مودی حکومت تنقید کی زد میں
  • نئی دہلی:خواتین صحافیوں کو افغان وزیر خارجہ کی پریس کانفرنس میں شرکت سے روک دیا گیا، صحافیوں کا شدید ردعمل
  • افغان وزیر خارجہ نے افغانستان میں ہوئے دھماکوں کو پاکستان کی غلطی قرار دیدیا