WE News:
2025-11-27@20:54:23 GMT

بھارت کا کابل میں مکمل سفارت خانہ کھولنے کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT

بھارت کا کابل میں مکمل سفارت خانہ کھولنے کا اعلان

بھارت نے اعلان کیا ہے کہ وہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں اپنے تکنیکی مشن کو مکمل سفارت خانے میں تبدیل کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان اور بھارت کی قربت، طالبان نے دہلی کو اہم علاقائی اور معاشی شراکت دار قرار دیدیا

اس بات کا اعلان بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ نئی دہلی میں ملاقات کے بعد کیا۔

یہ ملاقات طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان پہلا اعلیٰ سطحی سفارتی رابطہ ہے۔

جے شنکر نے کہا کہ بھارت افغانستان میں ترقی، تجارت، صحت اور تعلیم جیسے شعبوں میں تعاون جاری رکھے گا۔

مزید پڑھیے: اقتدار سنبھالنے کے بعد طالبان کی اعلیٰ قیادت کا بھارت کا پہلا دورہ جلد متوقع

انہوں نے افغانستان کی خودمختاری اور سرحدی سالمیت کے لیے بھارت کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے درمیان قریبی تعاون نہ صرف آپ کی قومی ترقی میں مددگار ہے بلکہ خطے کے استحکام کے لیے بھی ناگزیر ہے۔

متقی کا نئی دہلی کا دورہ

طالبان حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی جمعرات کو نئی دہلی پہنچے۔ ان کا یہ دورہ روس میں افغانستان سے متعلق ایک بین الاقوامی اجلاس کے بعد ہوا جس میں چین، بھارت، پاکستان اور وسطی ایشیا کے ممالک کے نمائندے شریک تھے۔

مزید پڑھیں: افغان وزیرِ خارجہ امیر خان متقی کیا بھارت کا دورہ کرسکیں گے؟

واضح رہے کہ متقی اقوام متحدہ کی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہیں۔

طالبان سے رابطے: بھارت کی نئی حکمت عملی

تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت کی جانب سے طالبان کے ساتھ یہ رابطہ نئی دہلی کی افغان پالیسی میں بڑی تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے۔ اگرچہ ماضی میں بھارت اور طالبان کے تعلقات کشیدہ رہے ہیں تاہم حالیہ برسوں میں دونوں کے درمیان روابط میں بتدریج بہتری آئی ہے۔

اس سے قبل بھارت کے خارجہ سیکریٹری وکرم مسری نے جنوری میں دبئی میں امیر خان متقی سے ملاقات کی تھی جبکہ بھارت کے افغانستان کے لیے خصوصی نمائندے نے اپریل 2025 میں کابل کا دورہ کیا تھا تاکہ سیاسی و تجارتی تعاون پر بات چیت کی جا سکے۔

پاک افغان کشیدگی کے تناظر میں دورہ

یہ پیشرفت ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب افغانستان اور پاکستان کے تعلقات میں خصوصاً افغان مہاجرین کی واپسی اور سرحدی مسائل کے حوالے سے تناؤ پایا جا رہا ہے۔

پس منظر: بھارت اور طالبان کا پیچیدہ تعلق

جب طالبان نے 4 سال قبل کابل کا کنٹرول سنبھالا تو بھارتی تجزیہ کاروں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ اس سے پاکستان کو فائدہ ہوگا اور کشمیر میں عسکریت پسندی کو تقویت ملے گی۔

تاہم بھارت نے ان خدشات کے باوجود طالبان کے ساتھ رابطے بحال رکھے اور سنہ 2022 میں کابل میں ایک تکنیکی مشن قائم کیا جس کا مقصد انسانی امداد اور ترقیاتی تعاون تھا۔

طالبان کی عالمی تنہائی برقرار

اگرچہ طالبان نے چین، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے ہیں مگر خواتین پر پابندیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے باعث وہ اب بھی عالمی سطح پر تنہا ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان کا افغانستان کو دوٹوک پیغام، ایشیا کپ میں بھارت کی گھٹیا حرکت، ’وی ٹاک‘ میں عمار مسعود کی اہم گفتگو

سابق بھارتی سفیر گوتم مکھوپادھیا کے مطابق بھارت اور طالبان کے درمیان یہ روابط طالبان حکومت کی قانونی حیثیت کی توثیق نہیں بلکہ اصلاحات کے لیے ایک موقع ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی افغانستان امیر متقی کا دورہ بھارت بھارت بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی افغانستان امیر متقی کا دورہ بھارت بھارت بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر طالبان کے نئی دہلی بھارت کی کے ساتھ کا دورہ کے لیے کے بعد

پڑھیں:

بھارت محفوظ نہیں، اسرائیلی وزیراعظم نے مودی کو لال جھنڈی دکھا دی، تیسری بار دورہ منسوخ

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو آخری بار 2018ء میں بھارت گئے تھے، تاہم رواں برس تین بار دورے کی تاریخ کا اعلان کیا گیا، لیکن ہر بار معطل کرنا پڑا۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے دورۂ بھارت کی نئی تاریخ کا اعلان اب ممکنہ طور پر آئندہ برس 2026ء میں ہی کیا جا سکے گا۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی دھماکے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اپنے دسمبر میں ہونے والے بھارت کے دورے کو مؤخر کر دیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے رواں برس تیسری بار دورۂ بھارت مؤخر کر دیا اور نئی تاریخ کا بھی اعلان نہیں کیا گیا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق یہ فیصلہ نئی دہلی میں دو ہفتے قبل ہونے والے مہلک دہشت گرد حملے کے بعد سامنے آنے والے سنگین سکیورٹی خدشات کے باعث کیا گیا ہے۔ قبل ازیں نیتن یاہو کو 9 ستمبر کے ایک روزہ دورے پر آنا تھا لیکن 17 ستمبر کو الیکشن کے باعث اسے منسوخ کرنا پڑا تھا۔

اس سے بھی قبل اپریل میں بھی انھوں نے بھارت کا طے شدہ دورہ اچانک معطل کر دیا تھا اور مودی سرکار کو شدید سبکی اُٹھانا پڑی تھی۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو آخری بار 2018ء میں بھارت گئے تھے، تاہم رواں برس تین بار دورے کی تاریخ کا اعلان کیا گیا، لیکن ہر بار معطل کرنا پڑا۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے دورۂ بھارت کی نئی تاریخ کا اعلان اب ممکنہ طور پر آئندہ برس 2026ء میں ہی کیا جا سکے گا۔ یاد رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی 2017ء میں اسرائیل کا دورہ کرچکے ہیں اور اسرائیل جانے والے پہلے بھارتی وزیراعظم بنے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • کابل اور تہران کا تجارتی تعاون کے فروغ اور ٹرانزٹ راستوں کی ترقی پر زور
  • وائٹ ہاوس پر فائرنگ، افغان طالبان رجیم پوری دنیا کے امن کیلئے سنگین خطرہ بن گئی
  • وائٹ ہاؤس پر فائرنگ کا واقعہ؛ افغان طالبان رجیم  پوری دنیا کے امن کےلیے سنگین خطرہ
  • امیگریشن پالیسی سخت کرنے کیلئے سفارتکار حکومتی سطح پر دباؤ ڈالیں، امریکی وزیر خارجہ
  • امریکی سینیٹر کا ٹرمپ انتظامیہ سے غزہ کے لیے مکمل انسانی امداد کھولنے کا مطالبہ
  • طالبان دور میں بدترین انسانی بحران — سرد موسم نے افغان عوام کی تکلیفیں مزید بڑھا دیں
  • بھارت افغانستان میں سرمایہ کاری کرے،طالبان کی پیشکش
  • بھارت محفوظ نہیں، اسرائیلی وزیراعظم نے مودی کو لال جھنڈی دکھا دی، تیسری بار دورہ منسوخ
  • افغانستان پرحملہ نہیں کیا، پاکستان کارروائی کا باقاعدہ اعلان کرتا ہے: آئی ایس پی آر
  • کیا بھارت افغانستان کے وسائل پر قبضہ جما لے گا؟ نئی سرمایہ کاری پیشکش نے سوالات کھڑے کر دیے